12.7 C
Islamabad
جمعہ, فروری 28, 2025
ہومقومی خبریںچیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ نے خواتین کے لیے شمولیاتی شناختی...

چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ نے خواتین کے لیے شمولیاتی شناختی کارڈ/ووٹر رجسٹریشن مہم کے پانچویں مرحلے کا افتتاح کر دیا

- Advertisement -

اسلام آباد۔27فروری (اے پی پی):چیف الیکشن کمشنرسکندر سلطان راجہ نے چاروں ممبران الیکشن کمیشن کے ہمراہ جمعرات کو عالمی یوم خواتین 2025 کے موقع پر الیکشن کمیشن کی خواتین کے لیے شمولیاتی شناختی کارڈ/ووٹر رجسٹریشن مہم کے پانچویں مرحلے کا افتتاح کیا۔

اس مہم کے گذشتہ چار مراحل نے خواتین اور دیگر پسماندہ گروپوں کے لیے برابری کی بنیاد پر انتخابی شرکت کے فروغ کو اجاگر کیا اور انتخابی عمل میں شمولیت اور صنفی مساوات کو بڑھانے کےلیے انتہائی اہم اقدامات اٹھائے گئے۔

- Advertisement -

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ جمہوریت اس وقت پروان چڑھتی ہے جب ہر آواز سنی جائےاور ہر شہری کو اپنے ووٹ کے ذریعے اپنے مستقبل کی تشکیل کا موقع ملے۔ انہوں نے الیکشن کمیشن کے آئینی دائرہ اختیار کا حوالہ دیتے ہوئے آرٹیکل 25 اور الیکشنز ایکٹ 2017 ء کی دفعات 47 اور 48 کے تحت خواتین اور پسماندہ گروپوں کی شمولیت کے لیے الیکشن کمیشن اور نادرا کی جانب سے خصوصی اقدامات کی ضرورت پر زور دیا۔

چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ یہ ہم سب کے لیے فخر کا لمحہ ہے کہ الیکشن کمیشن نے انتخابی فہرستوں میں صنفی فرق کو 2018 میں 11.8فیصد سے کم کرکے جنوری 2025 میں 7.4فیصدتک پہنچا دیا ہے جو الیکشن کمیشن کی مسلسل محنت کا منہ بولتا ثبوت ہے۔

انہوں نے اس کامیابی پر الیکشن کمیشن کی ٹیم اور شراکت داروں کی محنت کو سراہا جنہوں نے مہم کے گزشتہ چار مراحل میں انتہائی لگن سے کام کیا۔الیکشن کمیشن نے ایشیا پیسیفک خطے میں جینڈر مین سٹریمنگ اینڈ سوشل انکلوژن فریم ورک کی بنیاد رکھی ہے جس کے ساتھ پانچ سالہ عملی منصوبہ بھی تیار کیا گیا ہے تاکہ خواتین اور پسماندہ طبقات کی زیادہ سے زیادہ شمولیت اور نمائندگی کو یقینی بنایا جا سکے۔ کمیشن نے صنفی جوابدہ بجٹ سازی کے عمل کا بھی آغاز کیا ہے اور صوبوں و اضلاع میں اپنے عملے کو صنفی لحاظ سے حساس منصوبہ بندی کے لیے تربیت فراہم کی ہے

۔چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ نے الیکشن کمیشن کی جانب سے خواتین کے لیے معاون ماحول مہیا کرنے کے عزم کو اجاگر کیا جس میں ڈے کیئر سینٹرز، ٹرانسپورٹ کی فراہمی، خواتین کے کامن روم اور مخصوص پارکنگ جیسے انتظامات شامل ہیں۔ الیکشن کمیشن نے اہم عہدوں پر خواتین کی نمائندگی کو بھی یقینی بنایا ہے جن میں ڈسٹرکٹ الیکشن کمشنرز اور الیکشن آفیسرز(ڈی ای سی اینڈ ای او) شامل ہیں اور کام کے مقام پر ہراسانی کے خلاف زیرو ٹالرنس پالیسی کو نافذ کیا ہے۔

چیف الیکشن کمشنر نے انتخابی فہرستوں میں صنفی فرق کو مزید کم کرنے کے لیے الیکشن کمیشن کے جامع نقطہ نظر کو اجاگر کیا اور کہا کہ یہ مہم صرف ایک تشہیری مہم نہیں، بلکہ الیکشن کمیشن اور نادرا کی مشترکہ قانونی ذمہ داری ہے۔چیف الیکشن کمشنر نے مشترکہ ایکشن کی ضرورت پر زور دیا تاکہ ہر شہری، خاص طور پر خواتین اور پسماندہ طبقات، کی رجسٹریشن، شمولیت اور بااختیار بنانے کو یقینی بنایا جا سکے۔ انہوں نے الیکشن کمیشن کی خواتین عملے کو ان کی خدمات پر مبارکباد دی اور عالمی یوم خواتین کے تصورات کو عملی طور پر تبدیل کرنے کے الیکشن کمیشن کے عزم کو دوبارہ دہرایا۔

Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=567135

- Advertisement -
متعلقہ خبریں
- Advertisment -

مقبول خبریں