لاہور۔16اپریل (اے پی پی):معروف فوڈ ایکسپورٹر اور فیملی فوڈ پراڈکٹس کے مینیجنگ ڈائریکٹر شاہد عمران نے کہا ہے کہ مناسب سرمایہ کاری، تکنیکی ترقی اور جدید زرعی طریقے اپنا کر پاکستان اپنی خوراک کی پیداوار میں کئی گنا اضافہ کرکے اسے بین الاقوامی منڈیوں کو برآمد کر سکتا ہے۔ یہ بات انہوں نے بدھ کو فوڈ پروڈیوسرز کے ایک وفد سے گفتگو کے دوران کہی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے متنوع زرعی منظرنامے اور فصلوں کی کاشت کے لیے سازگار آب و ہوا کے پیش نظر عالمی فوڈ ایکسپورٹ مارکیٹ کا اہم رکن بننے کی بے پناہ صلاحیت ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان پہلے ہی گندم، چاول، گنا، پھل اور سبزیاں پیدا کرنے والے دنیا کے بڑے ممالک میں سے ایک ہے لیکن برآمدات کے لحاظ سے یہ شعبہ بہت پیچھے ہے۔ انہوں نے کہا کہ ویلیو ایڈڈ فوڈ پراڈکٹس، پراسیسڈ اور پیکجڈ فوڈ بشمول نمکو ہماری برآمدی آمدنی میں مزید اضافہ کر سکتے ہیں۔ شاہد عمران نے کہا کہ کولڈ سٹوریج کی سہولیات کو وسعت اور نقل و حمل کے نیٹ ورک کو بہتر بنا کر فصل کی کٹائی کے بعد ہونے والے نقصانات کو کم اور برآمدی مال کے حجم میں اضافہ کیا جا سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اپنی زرعی صلاحیت کو بروئے کار لا کر پاکستان کروڑوں ڈالر کا زرمبادلہ کما سکتا ہے جس سے اقتصادی ترقی میں مدد مل سکتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ سپلائی چین کے بنیادی ڈھانچے میں بہتری لاتے ہوئے کوالٹی کنٹرول کو معیاری بنا کر اور بین الاقوامی معیارات کی تعمیل پر توجہ دے کر پاکستان مشرق وسطیٰ، یورپ اور دیگر منافع بخش منڈیوں میں جگہ بنا سکتا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی معیار پر پورا اترنے والی نمکو کی مختلف اقسام کی مقامی اور عالمی سطح پر بہت زیادہ مانگ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ نمکو کے لیے اٹلی کا انتہائی جدید مکمل خودکار پلانٹ آئندہ سال اگست تک ملتان میں نصب کرکے کام شروع کر دیا جائے گا تاکہ بڑھتی ملکی اور عالمی ضروریات کو پورا کیا جا سکے۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=582670