حکومت پنجاب نے بہاریہ مونگ کی کاشت کو فروغ دینے کیلئے 1000 روپے فی ایکڑ سبسڈی کی فراہمی کا آغاز کردیا

صدر فیصل آباد چیمبر

فیصل آباد۔9مارچ (اے پی پی):حکومت پنجاب نے بہاریہ مونگ کی کاشت کو فروغ دینے کیلئے 1000 روپے فی ایکڑ سبسڈی کی فراہمی کا آغاز کردیاہے اور کہا ہے کہ مونگ موسم خریف اور بہار میں کاشت کی جانیوالی اہم فصل ہے جس کی پیداوار بڑھانے کیلئے بھرپور اقدامات ضروری ہیں کیونکہ بڑھتی ہوئی ملکی آبادی کے تناسب سے دالوں کی غذائی اہمیت کے پیش نظر دالوں کی پیداوار میں اضافہ بہت ضروری ہے نیزدالیں سستے داموں 20سے25 فیصد تک پروٹین یعنی لحمیات فراہم کرنے کا بہترین ذریعہ بھی ہیں۔

ریسرچ انفارمیشن یونٹ ایوب زرعی تحقیقاتی ادارہ فیصل آبادکے شعبہ پلسز کے ترجمان نے بتایاکہ آبپاش علاقوں کیلئے نیاب مونگ2021،ارزی مونگ2021،پی آر آئی مونگ2018،ارزی مونگ2018،بہاولپور مونگ2017،نیاب مونگ2016،ارزی مونگ2006،جمبو مونگ اور عباس مونگ کی منظور شدہ ترقی دادہ اقسام ہیں جبکہ چکوال مونگ 6بارانی علاقوں کیلئے منظور شدہ قسم ہے جو بہتر پیداواری صلاحیت اور وائرسی بیماریوں کے خلاف قوت مدافعت رکھتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ غذائیت کے اعتبار سے ہماری روزمرہ کی خوراک کو متوازن بنانے اور ملک کی آبادی میں مسلسل اضافہ کے پیش نظر دالوں کی پیداوار میں اضافہ بہت ضروری ہے جس کیلئے بہاریہ مونگ کی کاشت پر1000روپے فی ایکڑ سبسڈی کی فراہمی کا سلسلہ شروع کیا گیا ہے جبکہ فیصل آباد ڈویژن سمیت صوبہ پنجاب کے رجسٹرڈ کاشتکاروں کو مونگ کی کاشت پر5 ایکڑ تک سبسڈی فراہم کی جائے گی جس کیلئے سبسڈی واؤچرزبیج کی منتخب بوریوں میں فراہم کئے جائیں گے۔

انہوں نے بتایا کہ مونگ کی فصل خشک آب و ہوا والے علاقوں میں کامیابی سے کاشت کی جاتی ہے اسلئے میانوالی، بھکر، لیہ اور مظفر گڑھ کے اضلاع مونگ کی کاشت کیلئے زیادہ موزوں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب میں مونگ کے زیر کاشت رقبے کا 80 فیصدسے زیادہ ان علاقوں پر مشتمل ہے۔انہوں نے کہا کہ جدید زرعی عوامل کو بروئے کار لا کر مونگ کی فی ایکڑ پیداوار بڑھائی جا سکتی ہے جو کہ ملک کی بڑھتی ہوئی آبادی کی ضروریات کو پورا کر نے کے علاوہ کاشتکار وں خصوصاً تھل کے علاقہ کے لوگوں کی معاشی حالت بہتر بنانے میں معاون ثابت ہو گی۔

انہوں نے کہا کہ بہاریہ مونگ کی کاشت کا موزوں وقت مارچ کا مہینہ ہے کیونکہ بہاریہ مونگ کی کاشت میں زمین میں نمی کا فرق بیج کے اُگاؤ پر اثر ڈالتا ہے اور نمی کی کمی کی صورت میں پودوں کا قد چھوٹا رہ جاتا ہے جبکہ پانی کھڑا ہونے کی صورت میں پودے مرجھا جاتے ہیں جس سے پیداوار میں کمی واقع ہوجاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بہار کے موسم میں مونگ کی کاشت مارچ کے آخر تک کی جا سکتی ہے البتہ مارچ کا دوسرا ہفتہ مونگ کی کاشت کیلئے زیادہ موزوں ہے۔

انہوں نے کہا کہ کاشتکار10سے 12کلو گرام بیج فی ایکڑ استعمال کریں تاکہ فی ایکڑ پودوں کی مناسب تعداد حاصل ہو سکے نیز مونگ کے پودوں کی تعداد ایک لاکھ60 ہزار سے ایک لاکھ80 ہزارتک ہونی چاہیے۔انہوں نے کہا کہ کاشتکار بیج کو تھائیوفنیٹ میتھائل بحساب 2 سے3گرام فی کلو گرام لگا کر کاشت کریں تاکہ فصل پھپھوندی کی وجہ سے لگنے والی بیماریوں سے محفوظ رہ سکے۔