رواں سیزن کے دوران 1 لاکھ ٹن سے زائد آم برآمد کیا جائے گا،ترجمان مینگو ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن

محکمہ زراعت کاآم کے باغبانوں کو باغات کی مناسب دیکھ بھال اور فوری تدارکی و حفاظتی اقدامات کا مشورہ

فیصل آباد۔20جون (اے پی پی):مینگو ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کے ترجمان نے کہا ہے کہ رواں سیزن کے دوران پاکستان سے1 لاکھ ٹن سے زائد آم برآمد کرنے کا اعلان کیا گیاہے اور بتایا گیا ہے کہ پاکستان جو آم کے زیرکاشت رقبے کے لحاظ سے دنیا میں 7 ویں نمبر پر ہے متحدہ عرب امارات، یورپ،جاپان اور امریکہ کو آم برآمدکر کے قیمتی زرمبادلہ کما سکتا ہے۔

ترجمان نے بتایا کہ پاکستان میں آم کی کاشت ایک لاکھ 72 ہزار 308 ایکڑرقبہ پرکی جاتی ہے جس میں صوبہ پنجاب میں آم کا زیرکاشت رقبہ ایک لاکھ 11ہزار 432 ایکڑہے۔انہوں نے بتایا کہ پاکستان میں آم کی سالانہ پیداوار 20لاکھ میٹرک ٹن ہے جس میں سے صرف صوبہ پنجاب سے 13لاکھ میٹرک ٹن سے زائد پیداوار حاصل ہوتی ہے جس میں ابھی مزید اضافہ کی گنجائش موجود ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں پیدا ہونے والا آم پوری دنیا میں اپنی خوشبو،لذت اور میٹھے ذائقے کے اعتبار سے مشہور ہے اسی لئے موجودہ حکومت آم کی برآمدات بڑھانے اور پوسٹ ہارویسٹ نقصانات سے بچاؤ کیلئے بھرپور اقدامات کر رہی ہے۔پاکستان میں آم کی 400 اقسام کاشت کی جاتی ہیں تاہم ان میں سے25 اقسام کو برآمد کیا جاتا ہے جس سے سالانہ ڈیڑھ ارب ڈالرسے زائد زرمبادلہ حاصل ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ بات حوصلہ افزاہے کہ امسال پاکستان1 لاکھ ٹن سے زائد آموں کی برآمد کرے گا جس سے نہ صرف آم کے باغبانوں اور ایکسپورٹرز کوفائدہ ہو گا بلکہ ملکی معیشت بھی مضبوط ہوگی۔انہوں نے بتایا کہ حکومت آم کی مختلف اقسام کے معیار کو بہتر بنانے اور اس کی برآمدات کو بڑھانے کیلئے تمام ممکن اقدامات کر رہی ہے جبکہ اس مقصد کیلئے آم کے باغبانوں اور سٹیک ہولڈرز کیلئے مختلف منصوبہ جات پر عملدرآمدبھی جاری ہے جس کے مفید نتائج حاصل ہورہے ہیں