منشیات سے پاک معاشرے کے قیام کیلئے اے این ایف ویجیلینس سکواڈز منشیات کی عادت کے خلاف برسرپیکار

صدر فیصل آباد چیمبر

اسلام آباد ۔12مارچ (اے پی پی):اس وقت دنیا بھر کے معاشروں کو منشیات کے ناسور کے بڑھتے چیلنج کا سامنا ہے ، وسیع پیمانے پر انواع و اقسام اور نت نئی تکنیکوں کے ذریعے خاص طور پر نوجوانوں میں منشیات کے پھیلائو کا سلسلہ جاری ہے ۔وطن عزیز پاکستان بھی اس سے مستثنی ٰنہیں ہے۔

نوجوانوں کو کسی بھی ملک کا مستقبل تصور کیا جاتا ہے، لیکن اگر انہیں دشمنوں یا سماج دشمن عناصر اپنے مذموم عزائم کے تحت نشہ کی مہلک عادت میں مبتلا کر کے نشانہ بنائیں تو کیا ہوگا؟پاکستان کے تعلیمی اداروں میں بھی منشیات کے ذریعے نوجوان نسل کو نشانہ بنانے کی مذموم کوششیں سامنے آئیں جنھیں وزارت انسداد منشیات کے ذیلی ادارے اور پاکستان میں منشیات کی روک تھا م کی سب سے منظم فورس اینٹی نارکوٹکس فورس نے مختلف اوقات میں ناکام بنایا اور تعلیمی اداروں میں منشیات سپلائی کے نیٹ ورک کو بے نقاب کیا ۔

صورتحال کا ادراک کرتے ہوئے تعلیمی اداروں اور کمیونٹی سینٹرز کے ارد گرد منشیات کے پھیلا ئو کو روکنے کے لیے پاکستان نے حال ہی میں اے این ایف ویجیلنس اسکواڈز ( ا ے وی ایس) کا آغاز کیاہے۔وزارت انسداد منشیات کے ایک عہدیدار نے بتایاکہ اے وی ایس معاشرے کو منشیات کی لعنت سے پاک کرنے کے لیے کارروائیوں کے لیے باسرعت ، سمارٹ اور سروس پر مبنی جدید فعال موبائل پٹرولنگ یونٹ ہے۔

انہوں نے کہا کہ اے وی ایس پہلے مرحلے میں اسلام آباد، راولپنڈی، لاہور اور کراچی میں کام کرے گاجبکہ بعدازاں اس سروس کو بتدریج دیگر شہروں تک وسعت دی جائے گی ۔مسئلے کی سنگینی کے پیش نظر سینیٹ قائمہ کمیٹی نے بھی کنٹرول آف نارکوٹکس سبسٹینس (ترمیمی) بل، 2022″اور کنٹرول آف نارکوٹکس سبسٹن ( ترمیمی) ایکٹ، 1997″ کے دو بل متفقہ طور پر منظور کیے ہیں ۔کنٹرول آف نارکوٹکس سبسٹینس(ترمیمی) بل، 2022″ کے عنوان سے پیش کیے گئے بل کے تحریک کنندہ سینیٹر محسن عزیز نے کہا کہ اس بل کا بنیادی مقصد تعلیمی اداروں سے منشیات کا خاتمہ ہے۔اس بل کے ذریعے تمام تعلیمی اداروں کے لیے قانون نافذ کرنے والے اداروں کے نمائندوں کے ساتھ ایک ‘انضباطی کمیٹی’ کی تشکیل کو لازمی قرار دیا گیا ہے ۔

کمیٹی کے رکن کو یونیورسٹیوں کے باقاعدگی سے معائنہ کا حکم دیا گیا ہے ۔اس عمل میں انضباطی کمیٹی بھی اس کے نفاذ کے لیے جوابدہ ہوگی۔کنٹرول آف نارکوٹکس سبسٹینس (ترمیمی) ایکٹ 1997″ کے عنوان سے بل کے تحریک کنندہ سینیٹر رانا مقبول احمد نے اس بات کا اعادہ کیا کہ اس بل کا مقصد نجی افراد کو ان کے سیاسی مخالفین کی طرف سے بدنیتی کے تحت لگائے گئے الزامات پر نشانہ بنائے جانے سے محفوظ رکھنا ہے۔کمیٹی نے بل کو معمولی ترامیم کے ساتھ منظور کیا۔یہ ایک آفاقی سچائی ہے کہ دنیا کا کوئی بھی معاشرہ اس وقت تک مہذب قوم کا درجہ حاصل نہیں کرسکا جب تک کہ اس کے لوگ آنے والی نسلوں کے مستقبل کو بچانے کے لیے اچھے اور برے کی تمیز شروع نہ کردیں۔

لہذا منشیات کی لت کی تمام برائیوں کو مدنظر رکھتے ہوئے اور معاشرے کو اس لعنت سے پاک کرنے کے لیے پاکستان منشیات کے مکمل خاتمے کے لیے بھرپور کوشش کر رہا ہے تاکہ منشیات سے پاک معاشرے کے متعینہ ہدف کو حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ عالمی سطح پر تفویض کردہ اپنے فرائض کو بھرپور طریقے سے انجام دیا جا سکے۔منشیات کے ناسور کو جڑ سے اکھاڑنے کے مقررہ اہداف کے حصول کے لیے، انسداد منشیات فورس (اے این ایف )راولپنڈی ، اسلام آباد،کوئٹہ ، کراچی، لاہور، پشاور، سمیت مختلف شہروں میں اے این ایف ریجنل ڈائریکٹوریٹس باقاعدگی سے نوجوان نسل کو منشیات کے استعمال کے تباہ کن اثرات سے آشنا کرنے کے لیے آگاہی سرگرمیوں تقریری/ مباحثے کے مقابلے، لیکچرز، سیمینارز، ورکشاپس، واکس، گیمز اور کھیلوں کے مقابلوں کا انعقاد کرا رہے ہیں ۔

اے این ایف کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل انیق الرحمان ملک انتہائی جہاندیدہ شخصیت ہیں اور ملک کو منشیات کی لعنت سے بچانے کے مشن پر کاربند ہیں ۔ میجر جنرل انیق الرحمان ملک نے بولان میڈیکل کالج کوئٹہ میں “پاکستان کی مستقبل کی نسل کے عنوان سے ایک سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ منشیات کا استعمال ایک ضروری گھریلو مسئلہ سے بڑھ کر قومی اور عالمی خطرہ بن چکا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اے این ایف ایک فورس کے طور پر اس لعنت کو روکنے کے لیے کوئی کسر نہیں چھوڑے گی اور اپنی آنے والی نسل کو محفوظ بنانے کے لیے تمام مشکلات کا مقابلہ کرے گی۔

انہوں نے گورنمنٹ پوسٹ گریجویٹ ڈگری کالج جہلم میں منشیات کے خلاف آگاہی لیکچر میں کہا کہ مکمل طور پر منشیات سے پاک معاشرہ ہی نوجوان نسل کے روشن مستقبل کا ضامن ہے۔ انہوں نے طلبا کو آگاہ کیا کہ تعلیم منشیات کے خلاف سب سے موثر ہتھیار ہے۔ماہرین کا خیال ہے کہ پاکستان کا منشیات سے پاک معاشرہ بننے کا ہدف نچلی سطح پر مہلک لت کے خلاف آگاہی پیدا کرکے حاصل کیا جاسکتا ہے۔ مقصد کا حصول تب ممکن ہے جب لوگ نشے کے اثرات کو سمجھنے کی صلاحیت حاصل کر لیں تاکہ آنے والی نسلوں کا مستقبل محفوظ ہو سکے۔اے این ایف کے ایک سینئرعہدیدار نے کہا کہ نوجوان پاکستان کا سب سے بڑا اثاثہ ہیں جو کہ آبادی کا 66 فیصد ہیں۔ وہ ہمارا مستقبل ہیں اور ہمیں انہیں منشیات کی لت کے نقصانات سے بچانا ہے۔

پاکستان کے خوشحال مستقبل کے لیے ملک کے نوجوانوں اور آنے والی نسل کو اس لعنت سے بچانا ناگزیر ہے۔ انہوں نے کہا کہ نوجوانوں کی حفاظت کے لیے اے این ایف پاکستان کے دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ مل کر انتھک کام کر رہی ہے۔اے این ایف کے ایک ترجمان نے کہا کہ محکمہ منشیات کے استعمال کے خلاف لوگوں کو آگاہ کرنے کے لیے بڑے پیمانے پر آگاہی اور کمیونٹی کی شرکت کے پروگراموں میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔ ہم قومی اور بین الاقوامی سطح پر مسلسل اپنی کوششیں کر رہے ہیں۔

انہوں نے خاص طور پر نوجوانوں میں منشیات کی لعنت سے لڑنے کے لیے تمام متعلقہ حلقوں کی جانب سے مشترکہ کوششوں پر زور دیا۔انہوں نے کہا کہ فورس اپنے فرائض کی انجام دہی اور نوجوان نسل کو منشیات کے خطرات سے بچانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑ رہی، انہوں نے مزید کہا کہ ہم اپنے منشور کو انتہائی عزم، خلوص اور لگن کے ساتھ آگے بڑھانے کا عہد کرتے ہیں۔

واضح رہے کہ اے این ایف کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل انیق الرحمان ملک نے فورس کی کمانڈ سنبھالنے کے فوراً بعد منشیات کی روک تھام کے لیے بلاامتیاز ٹھوس اقدامات کی ہدایات جاری کی تھیں اور خبردار کیا تھا کہ انسداد منشیات کارروائیوں کے سلسلہ میں کسی قسم کی کوتاہی ناقابل برداشت ہو گی اور غفلت کے مرتکب افسران کو جواب دہ ہونا ہوگا ۔