پاکستان جنوبی ایشیامیں امن واستحکام کےماحول کےفروغ کےلئے پرعزم ہے،وہ کسی بھی شکل میں جارحیت یامہم جوئی کوروکنے کی اپنی صلاحیت کو برقراررکھے گا،ترجمان وزارت خارجہ

پاکستان 6 مارچ کو9ویں پاکستان -یورپی یونین پولیٹیکل ڈائیلاگ کی میزبانی کرے گا، ترجمان دفتر خارجہ

اسلام آباد۔28مئی (اے پی پی):وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ پاکستان جنوبی ایشیا میں امن و استحکام کے ماحول کو فروغ دینے کے لئے پرعزم ہے اور وہ کسی بھی شکل میں جارحیت یا مہم جوئی کو روکنے کی اپنی صلاحیت کو برقرار رکھے گا۔

ہفتہ کو ایک بیان میں ترجمان نے کہا کہ پاکستان تمام ریاستوں کے لیے عدم تفریق اور مساوی تحفظ کے اصولوں پر مبنی عالمی عدم پھیلاؤ کے نظام کو مضبوط کرنے کی بین الاقوامی کوششوں میں شراکت دار اور برآمدی کنٹرول سے متعلق تازہ ترین بین الاقوامی معیارات پر عمل پیرا ہے اور جوہری تحفظ اور سلامتی کے اعلیٰ ترین معیارات کو برقرار رکھتا ہے۔

ترجمان نے ایک بیان میں کہا کہ پاکستان کی قوم 1998 میں بھارت کے ایٹمی دھماکوں کے جواب میں کئے گئے جوہری تجربات کی 24 ویں سالگرہ منا رہی ہے، ان جوہری تجربات نے نہ صرف قوم کے پاکستان کی علاقائی سالمیت، آزادی اور خودمختاری کے تحفظ کے عزم کا اظہار کیا بلکہ جنوبی ایشیا میں تزویراتی توازن کو برقرار رکھنے کی خواہش کا بھی اظہار کیا۔

ترجمان نے کہا کہ جنوبی ایشیا میں سٹریٹجک استحکام کو لاحق خطرات نے پاکستان کی سٹریٹجک ریسٹرینٹ ریجیم کی تجویز کی اہمیت کو اجاگر کیا ہے جس میں جموں و کشمیر کے بنیادی مسئلہ سمیت تصفیہ طلب مسائل کا حل، جوہری اور میزائل پابندیاں اور روایتی توازن شامل ہیں۔

بیان میں پاکستان کی سلامتی کو یقینی بنانے میں سائنسدانوں، انجینئروں اور تکنیکی ماہرین کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ قوم ملک کی سماجی و اقتصادی ترقی میں پاکستان کے جوہری پروگرام کے تعاون کو بھی دل کی گہرائیوں سے سراہتی ہے۔

بیان کے مطابق پاکستان توانائی، پانی اور خوراک کی حفاظت، تعلیم، صحت، زراعت اور صنعت سے لے کر پائیدار ترقی کے اہداف کے حصول کے لیے جوہری ٹیکنالوجی کا استعمال کررہا ہے۔ جیواشم ایندھن کے قابل اعتماد، صاف اور سستی متبادل کے ذریعہ جوہری توانائی کی پیداوار پاکستان کے توانائی کے تحفظ کے منصوبوں کا ایک اہم عنصر ہے۔

بیان کے مطابق اس سال کراچی میں دوسرے 1100 میگاواٹ کے K-3 نیوکلیئر پاور پلانٹ کا آپریشنل ہونا ایک اور سنگ میل ہے جو پاکستان کے عوام کی سماجی و اقتصادی ترقی اور بہبود کے لیے جوہری سائنس اور ٹیکنالوجی کے کردار کی نشاندہی کرتا ہے، صحت کے شعبے میں، پاکستان اٹامک انرجی کمیشن کے ذریعے ملک بھر میں 20 کینسر ہسپتال چلائے جارہے ہیں جو پاکستان میں کینسر کا بڑا بوجھ برداشت کر رہے ہیں۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ زراعت کے شعبے میں فصلوں کی اعلیٰ پیداوار اور موسمیاتی تبدیلی کے خلاف مزاحم اقسام کی ترقی میں پاکستان میں جوہری تحقیقی مراکز کے تعاون کو بین الاقوامی سطح پر تسلیم کیا گیا ہے۔

پاکستان سینٹر آف ایکسی لینس ان نیوکلیئر سیکیورٹی بین الاقوامی اٹامک انرجی ایجنسی کا ایک تسلیم شدہ سینٹر آف ایکسیلنس ہے جو جوہری سیکیورٹی کے حوالے سے بین الاقوامی تربیت فراہم کرتا ہے۔

پاکستان بین الاقوامی اٹامک انرجی ایجنسی میں میری کیوری فیلوشپ پروگرام کے تحت فیلوشپس بھی پیش کرتا ہے اور مختلف شعبوں میں بین الاقوامی اٹامک انرجی ایجنسی کے ماہرین کی حمایت کرتا ہے۔