ترشاوہ پھلوں کی برداشت کیلئے سفارشات جاری

204
ملک میں ترشاوہ پھلوں کی پیداوار 21لاکھ ٹن سالانہ سے تجاوز کرگئی

ملتان۔ 02 نومبر (اے پی پی):محکمہ زراعت پنجاب نے ترشاوہ پھلوں کی برداشت کے لیے سفارشات جاری کردیں،ترجمان محکمہ زراعت کے مطابق ترشاوہ پھل اپنی غذائی اہمیت کے ساتھ دنیا بھر میں قیمتی زرمبادلہ کا اہم ذریعہ ہیں، اس وقت پاکستان میں 2لاکھ ہیکٹر سے زائد رقبہ پر کاشت ہیں جبکہ ان کی پیداوار 22لاکھ ٹن سے زائد ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس اہم ملکی پیداوار کا ہم صرف 15سے 16فیصد تک برآمد کر کے قیمتی زرمبادلہ کما رہے ہیں جبکہ اس حجم کو مناسب احتیاط اور سائنسی طریقوں کو اختیار کر کے کافی حد تک بڑھا یا جاسکتا ہے۔ ترشاوہ پھلوں کابیشتر نقصان برداشت اور درجہ بندی جیسے اہم امورسے باغبانوں کی نا آشنائی کی وجہ سے ہورہا ہے،

اکثر باغات کے ٹھیکدار یا تو پھل بہت پہلے توڑ لیتا ہے یا اس کو بہت دیر تک درخت کے اوپر رکھتا ہےجس کی وجہ سے پھل کی فعلیاتی پختگی اور تجارتی پختگی دونوں متاثر ہوتی ہیں۔ پھل جسامت میں کم رہتا ہے ، رنگت میں سبز اور بیرونی دلکشی و جاز بیت سے محروم ہونے کی وجہ سے مارکیٹ میں مناسب قیمت حاصل نہیں کر سکتا اور اس قسم کا پھل برآمدی حجم میں کمی کا باعث بنتا ہے جبکہ دیر کے ساتھ ٹوٹے ہوئے پھل میں جوس کی مقدار بھی کم ہو جاتی ہے۔

پھل کو خشک موسم میں قینچی کی مدد سے احتیاط کے ساتھ ڈنڈی کے بالکل قریب سے کاٹنا چاہیے تاکہ دوسرے پھل ڈنڈی کی وجہ سے زخمی نہ ہوں۔ اگر برداشت کے وقت مناسب سفارشات پر عمل نہ کیا جائے تو منزل مقصود تک پہنچنے تک کم از کم 30فیصد تک پھلوں کا نقصان ہو جاتا ہے۔