فیصل آباد۔ 03 نومبر (اے پی پی):محکمہ لائیو سٹاک و ڈیری ڈویلپمنٹ فیصل آباد کے ڈویژنل ڈائریکٹر ڈاکٹرحیدر علی خان نے بتایا کہ اس وقت لائیو سٹاک سیکٹر کا ملکی پیداوار میں حصہ تقریباً12 فیصد ہے تاہم جدید ٹیکنالوجی سے استفادہ کرتے ہوئے اس میں مزید اضافہ کیا جاسکتاہے۔
انہوں نے اے پی پی کو بتایا کہ فیصل آباد ڈویژن سمیت ملک بھر میں اس وقت گائیوں کی تعدادتقریباً 3کروڑ 97لاکھ، بھینسوں کی تعداد 3کروڑ 87لاکھ، بھیڑوں کی 2 کروڑ 96لاکھ، بکریوں کی 6کروڑ77لاکھ اور اونٹوں کی تعدادتقریباً 11لاکھ تک پہنچ گئی جبکہ دودھ کی پیداوارتقریباً 51982 ہزارٹن، بڑے گوشت کی 2592 ہزار ٹن، چھوٹے گوشت کی 967ہزار ٹن، مرغی کے گوشت کی 1013 ہزار ٹن سے بھی تجاوز کر گئی ہے جس میں جدید ٹیکنالوجی سے استفادہ کرتے ہوئے مزید اضافہ بھی کیا جاسکتاہے۔
انہوں نے بتایاکہ اس وقت لائیو سٹاک سیکٹر کا ملکی پیداوار میں حصہ تقریباً12 فیصد اور زراعت کی مجموعی پیداوار ساڑھے 55 فیصد ہے۔ انہوں نے بتایاکہ اس وقت پنجاب سمیت ملک کی 4کروڑ کے قریب دیہی آبادی لائیو سٹاک سیکٹر سے منسلک ہے اور اپنی 35 سے 40 فیصد تک آمدنی گوشت و دودھ کے کاروبار سے ہی حاصل کرتی ہے۔ انہوں نے بتایاکہ ملکی آبادی میں اضافہ کیساتھ ساتھ دودھ و گوشت کی پیداوار میں اضافہ لانا بھی غذائی ضروریات کے حوالے سے انتہائی اہمیت اختیار کر چکاہے۔
انہوں نے کہاکہ انسانی زندگی کو متوازن خوراک کے طور پر حیوانی لحمیات، چکنائی، حیاتین اور نمکیات کے علاوہ نباتاتی لحمیات کی بھی ضرورت ہوتی ہے جسے دودھ، دہی، مکھن، گھی، انڈے، گوشت، دالوں کے ذریعے پورا کیاجاتاہے۔ انہوں نے بتایاکہ حکومت لائیو سٹاک سیکٹر کے شعبہ کو خصوصی اہمیت دے رہی ہے جس کے پاکستان کی معیشت پر بھی انتہائی مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔