اسلام آباد۔11ستمبر (اے پی پی):نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہاہے کہ آئندہ انتخابات کی تاریخ کا فیصلہ الیکشن کمیشن کرے گا،سمگلنگ کے خلاف کارروائی جاری رہے گی اور ریاست کی رٹ قائم کی جائے گی،حکومت بجلی صارفین کو ریلیف دینے کے معاملے پر جلد فیصلہ کرے گی۔پیر کو نجی ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ نے ایک قانون پاس کیا ہے جس کے مطابق الیکشن کمیشن کو نئے انتخابات کی تاریخ کا اعلان کرنے کا اختیار حاصل ہے۔
انہوں نے کہا کہ انتخابات کے حوالے سے قیاس آرائیاں ختم ہونی چاہئیں کیونکہ یہ مروجہ قانون کے مطابق ہوں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم نگران حکومت کی مدت کو طول دینے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ کے طالب علم کی حیثیت سے وہ مسلم اقلیت کے حقوق کے تحفظ اور اسے اکثریت کے تسلط سے بچانے پر قائداعظم کا شکریہ ادا کریں گے، اگر قائد اعظم مسلمانوں کے لئے الگ ملک قائم نہ کرتے تو مسلمانوں کے مذہبی اور ثقافتی تشخص کا تحفظ مشکل ہو جاتا۔انہوں نے کہا کہ وہ قائداعظم کی آئین پسندی، ہمہ گیریت اور اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ کے لئے ان کوسراہتے ہیں۔
وزیراعظم نے یقین دلایا کہ سمگلنگ کے خلاف کارروائی جاری رہے گی اور ریاست کی رٹ قائم کی جائے گی،ہم یہ اقدامات اس لئے کر رہے ہیں تاکہ نئی حکومت اپنے مینڈیٹ کے ساتھ عوامی مفاد کے لئے اپنا کام آسانی سے جاری رکھ سکے۔انہوں نے کہا کہ خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (ایس آئی ایف سی ) کی اپیکس کمیٹی میں موجودہ عسکری قیادت شامل ہے، اس طرح کونسل ایک مضبوط آئینی اور قانونی ادارہ ہے جو ٹھوس اقدامات اور فیصلوں پر عملدرآمد کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ نگراں وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے درمیان اچھی کوآرڈینیشن تھی جو فیصلوں پر عملدرآمد میں مددگار ثابت ہوئی۔انہوں نے کہا کہ ایس آئی ایف سی اقتصادی بحالی کیلئے زراعت اور معدنیات سمیت دیگر شعبوں پر توجہ مرکوز کر رہی ہے۔انہوں نے بتایا کہ سرمایہ کاری کے بڑے منصوبوں پر کام کیا جائے گا تاکہ اگلی حکومت کے اقتدار سنبھالنے کے بعد وہ ترقی کے مرحلے پر پہنچ سکیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کے افغانستان کے ساتھ کثیر الجہتی تعلقات ہیں اور اس کے ساتھ تجارت، دہشت گردی، سلامتی اور علاقائی رابطوں کے معاملات پر باقاعدہ بات چیت ہوتی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ دونوں فریق اس احساس کے ساتھ بات کر رہے تھے کہ پڑوسیوں کو تبدیل نہیں کیا جا سکتا۔ملک میں دہشت گردی کے بڑھتے ہوئے واقعات کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ریاست دہشت گردوں کے خلاف اپنی مضبوطی کا مظاہرہ کرے گی کیونکہ کسی بھی حالت میں کسی کو تشدد کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔انوارالحق کاکڑ نے کہا کہ کسی سیاسی جماعت پر انتخابات میں حصہ لینے پر کوئی پابندی نہیں ہے۔9 مئی کے واقعات کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ شرپسندوں نے توڑ پھوڑ اور آتش زنی کا سہارا لیا اور اس پورے واقعہ کو مقامی اور بین الاقوامی میڈیا نے رپورٹ کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ واقعہ میں ملوث ملزمان کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ نواز شریف تین بار وزیراعظم منتخب ہوئے اور جب وہ پاکستان آئیں گے تو ان کے ساتھ ملکی قانون کے مطابق سلوک کیا جائے گا۔انہوں نے واضح کیا کہ ان کا سیاسی جماعتوں کی قیادت سے ملاقاتیں شروع کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔پاکستان کی خارجہ پالیسی کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان کے تمام ممالک کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں، چین دنیا کی سب سے بڑی معیشت بننے کی راہ پر گامزن ہے ۔
انہوں نے بتایا کہ پاکستان نے ایک ارب سے زائد آبادی والے براعظم کے ساتھ اپنے تعلقات کو بہتر بنانے کے لئے ’’لُک افریقہ‘‘ کی پالیسی اپنائی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان باہمی اتفاق رائے سے طے شدہ وقت پرپاکستان کا دورہ کریں گے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ کشمیر پاکستان کے جسم اور روح کا حصہ ہے اور کشمیریوں نے خود کو پاکستان کے ساتھ جوڑ دیا ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ کرکٹ سمیت کھیلوں پر سیاست نہیں کی جانی چاہئے اور ہندوستان کے ساتھ کرکٹ سے متعلق مسائل صرف کرکٹ بورڈ کے عہدیداروں کو اٹھانا چاہئے،ہم پاکستان کو کھیلوں کے لئے محفوظ ملک بنا رہے ہیں لیکن ہم کسی ملک کو پاکستان میں کھیلنے پر مجبور نہیں کر سکتے۔وزیراعظم نے کہا کہ انہوں نے کوئٹہ کے دورے کے دوران یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرز سے ملاقات کی اور اب وہ ہائر ایجوکیشن کمیشن کے حکام سے ملاقات کریں گے تاکہ شعبہ تعلیم کو درپیش مسائل کو توجہ سے حل کیا جا سکے۔انہوں نے کہا کہ حکومت بجلی صارفین کو ریلیف دینے کے معاملے پر جلد فیصلہ کرے گی۔