آئین کے 50 سال مکمل ہونے پر قومی اسمبلی میں گولڈن جوبلی کی تقریبات کا انعقاد کیا گیا ،قومی آئینی کنونشن ان تقریبات کا ایک حصہ تھا ، ترجمان قومی اسمبلی

185
آئین کے 50 سال مکمل ہونے پر قومی اسمبلی میں گولڈن جوبلی کی تقریبات کا انعقاد کیا گیا ،قومی آئینی کنونشن ان تقریبات کا ایک حصہ تھا ، ترجمان قومی اسمبلی

اسلام آباد۔10اپریل (اے پی پی):قومی اسمبلی کے ترجمان نے اس تاثر کو مکمل طور پر رد کیا ہے کہ پیر کوہونے والا قو می آئینی کنونشن کوئی پارلیمانی اجلاس تھا

اپنے ایک بیان میں انہوں نے نے یہ باور کرایا ہے کہ آئین کے 50 سال مکمل ہونے پر قومی اسمبلی میں گولڈن جوبلی کی تقریبات کا انعقاد کیا گیا اور قومی آئینی کنونشن ان تقریبات کا ایک حصہ تھا جس میں تمام شعبہ ہائے زندگی کے افراد نے شمولیت کی

یہی وجہ ہے کہ پہلی دفعہ ایک سو بیس یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرز پارلیمان میں تشریف لائے-علاوہ ازیں طلبا، معذور افراد، ڈاکٹرز وکلا اور سماجی شخصیات کی ایک بڑی تعداد ان تقریبات میں شامل تھی-تقریبات کے حوالے سے اس بات کا خاص خیال رکھا گیا کہ آئین کے تینوں ستونوں یعنی مقننہ عدلیہ اور انتظامیہ سے تعلق رکھنے والے افراد کو اس قومی سطح کے اجلاس میں مناسب نمائندگی دی جائے-یہی وجہ ہے کہ چاروں صوبوں کے وزرائے اعلی ,گورنر صاحبان اور صوبائی اسمبلیوں سے تعلق رکھنے والے نمائندگان بشمول گلگت بلتستان اور آزاد جموں و کشمیر کے ممبران اس تقریب کا حصہ تھے

اسی جذبے کے تحت سپریم کورٹ کے تمام معزز جج صاحبان بشمول انتہائی قابل احترام چیف جسٹس صاحب کو بھی مدعو کیا گیا تھا-علاوہ ازیں صوبائی عدالتوں کے معزز جج صاحبان کو بھی اس تقریب کے لیے مدعو کیا گیا تھا-قومی آئینی کنونشن کسی بھی طرح سے پارلیمانی اجلاس نہیں تھا اور اس تقریب سے متعلق خبروں کو توڑ موڑ کر پیش کرنے سے گریز کیا جائے –