فیصل آباد ۔ 23 جنوری (اے پی پی):محکمہ زراعت کی جانب سے کاشتکاروں کو کابلی چنے کی فصل کو پہلا پانی کاشت کے 45دن بعد اور دوسرا پانی پھول آنے پر دینے کی ہدایت کی گئی ہے جبکہ چنے کے مرجھاؤ، جھلساؤ، بلائٹ سے بچاؤ کیلئے کاشتکاروں کو باقیات تلف کرنے کا مشورہ بھی دیاگیاہے۔نظامت زرعی اطلاعات محکمہ زراعت کے ترجمان نے کہاکہ کاشتکار چنے کی فصل میں جڑی بوٹیوں کی تلفی جاری رکھیں۔
انہوں نے کہاکہ چنے کی فصل کو پانی کی کم ضرورت ہوتی ہے اور ویسے بھی چنا زیادہ تر بارانی علاقوں کی فصل ہے اسلئے آبپاش علاقوں میں بارش نہ ہونے کی صورت میں پھول آنے پر اگر فصل سوکا محسوس کرے تو اسے ہلکا پانی لگا دیا جائے۔ انہوں نے کہاکہ ستمبر کاشتہ کماد میں چنے کی فصل کو کماد کی ضرورت کے مطابق آبپاشی کافی ہوتی ہے
انہوں نے کہاکہ آبپاش علاقوں میں کثرت کھاد، اگیتی کاشت یا بارش کے باعث اگر فصل کاقد زیادہ بڑھ رہا ہو تو مناسب حد تک اسے سوکا دیں اور کاشت کے دو ماہ بعد شاخ تراشی بھی کر دیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر کھیت میں چنے کے مرجھاؤ، چنے کے جھلساؤ،بلائٹ سے متاثرہ پودے نظرآئیں تو انہیں فوری تلف کردیاجائے۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=550154