اسلام آباد۔21اکتوبر (اے پی پی):آلٹرنیٹیو ریسرچ انیشی ایٹیو (اے آر آئی)نے حکومت سے تمباکونوشی ترک کرنے کے لئے قومی ہیلپ لائن کو فعال اور موثر بنانے کا مطالبہ کیا ہے ۔ اے آر آئی کے پراجیکٹ ڈائریکٹر ارشد علی سید نے بیان میں کہا کہ تمباکونوشی ترک کرنے میں موثرخدمات و سہولیات کی فراہمی تمباکو سے پاک پاکستان کے حصول کے لیے ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ تمباکونوشی چھوڑنے کی ہیلپ لائن کو فعال اور موثر بنانے کے ساتھ ساتھ یہ بھی ضروری ہے کہ اس کے لیے انسانی و مالی وسائل بھی فراہم کیے جائیں۔انگلینڈ ، سکاٹ لینڈ، ویلز اور شمالی آئرلینڈ میں تمباکونوشی ترک کرنے کے مقامی مراکز میں ایڈوائزر موجود ہوتے ہیں جو تمباکونوشی کی عادت کو چھوڑنے میں مدد کرتے ہیں۔ اس عمل میں سگریٹ نوشی کرنے والے شخص کی تمباکو نوشی کا دورانیہ، اسے چھوڑنے کی خواہش کا جائزہ لینے اور اس کے جسم میں کاربن مونو آکسائیڈ (سگریٹ کے دھوئیں میں ایک زہریلی گیس) کی مقدار جانچنے کے لیے سانس کا ٹیسٹ شامل ہے۔اگلے مرحلے میں نیشنل ہیلتھ سروسز کی جانب سے تمباکونوشی ترک کرنے کے لئے علاج تجویز کیا جاتا ہے، ان طریقوں میں سے ایک طریقہ نکوٹین ریپلیسمنٹ تھراپی (این آر ٹی) بھی ہے۔ ایڈوائزر تمباکونوشی ترک کرنے کے لیے ای سگریٹ کے استعمال کے سلسلے میں اس شخص کی رہنمائی کرتے ہیں۔ عالمی ادارہ صحت کے مطابق دنیا کے 1.3 ارب تمباکونوشی کرنے والے افراد میں سے 80 فیصد کم اور درمیانے درجے کی آمدنی والے ممالک میں رہتے ہیں، پاکستان بھی ان ہی ممالک میں شامل ہے۔ پاکستان میں اس وقت تین کروڑ دس لاکھ سے زیادہ افراد مختلف طریقوں سے تمباکو استعمال کرتے ہیں، جن میں نصف سے زیادہ سگریٹ نوشی کرنے والے ہیں۔