25.5 C
Islamabad
منگل, مئی 6, 2025
ہومقومی خبریںآکسفورڈ پاکستان پروگرام (او پی پی)کی جانب سے آکسفورڈ یونیورسٹی میں سالانہ...

آکسفورڈ پاکستان پروگرام (او پی پی)کی جانب سے آکسفورڈ یونیورسٹی میں سالانہ عشائیہ اور فنڈ ریزنگ کا اہتمام، سابق نگراں وزیر اعظم سینیٹر انوار الحق کاکڑ وزیر اعلی بلوچستان سرفراز بگٹی، ملالہ یوسف زئی و دیگر کی شرکت

- Advertisement -

اسلام آباد۔1جون (اے پی پی):آکسفورڈ پاکستان پروگرام (او پی پی)کی جانب سے آکسفورڈ یونیورسٹی میں سالانہ عشائیہ اور فنڈ ریزنگ کا اہتمام کیا گیا۔ عشائیہ میں سابق نگراں وزیر اعظم سینیٹر انوار الحق کاکڑ وزیر اعلی بلوچستان سرفراز بگٹی، ملالہ یوسف زئی، عامر ابراہیم، محمد خیشگی، فاروق شیخ او بی ای پروفیسر کمال منیر (کیمبرج یونیورسٹی کے پرو وائس چانسلر)، فرمیدہ بی (سی بی ای)، اور سرور خواجہ سمیت تقریبا 150 معزز مہمانوں نے شرکت کی۔

ہفتہ کو جاری ایک پریس ریلیز کے مطابق اس موقع پر آکسفورڈ یونیورسٹی کے سینئر ماہرین تعلیم اور منتظمین بھی موجود تھے جن میں پروفیسر اسٹیفن بلیتھ (پرنسپل آف ایل ایم ایچ)، ہیلن مانٹ فیلڈ کے سی (مینس فیلڈ کالج کی پرنسپل)، پروفیسر جوناتھن میچی (آکسفورڈ یونیورسٹی کے پرو وائس چانسلر)، پروفیسر پیٹرا شلیٹر (شعبہ سیاست کے جوائنٹ ہیڈ)، پروفیسر پال چیسٹی (آکسفورڈ اسکول آف گلوبل اینڈ ایریا اسٹڈیز کے سربراہ) اور ڈاکٹر ثمینہ خان(ڈائریکٹر انڈر گریجویٹ ایڈمیشن اینڈ آئوٹ ریچ)شامل تھے۔

- Advertisement -

اس موقع پر وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے محترمہ بے نظیر بھٹو ے لئے دعائیہ کلمات ادا کئے جن کا اس تاریخی کالج میں دور ماضی کی قیادت اور مستقبل کی امنگوں کے درمیان پل کی علامت ہے۔ حاضرین سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے جمہوریت اور سماجی ترقی میں تعلیم کے اہم کردار پر زور دیا۔

انہوں نے کہا کہ یہ عشائیہ بلوچستان کے مستقبل کے رہنمائوں کی پرورش کے ہمارے عزم کے اعادہ کے لئے ایک اہم سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے۔ اس موقع پر وزیراعلی نے نئے گریجویٹ اسکالرشپ کے آغازکا اعلان کیا جس کا مقصد بلوچستان کے مستحق طلبا کو آکسفورڈ میں ایس ٹی ای ایم مضامین کی تعلیم حاصل کرنے کے لیے بااختیار بنانا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ کس طرح یہ اقدام نہ صرف تعلیمی عدم مساوات کو دور کرتا ہے بلکہ مقامی امنگوں اور عالمی تعلیمی معیارکے درمیان روابط کو بھی بڑھاتا ہے۔

وزیراعلیٰ کے ہمراہ پرنسپل سیکرٹری عمران زرکون خان بھی تھے جو آکسفورڈ کے سابق طالب علم ہیں جنہوں نے اس اسکالرشپ کے قیام کا آغاز کیا۔ آکسفورڈ کے ساتھ ان کا گہرا تعلق اور بلوچستان کے نوجوانوں کے لیے تعلیمی مواقع کو فروغ دینے کی لگن نے اس اقدام کو عملی جامہ پہنانے میں اہم کردار ادا کیا۔ انہوں نے اعلان کیا کہ او پی پی اور اس کے معاونین کے تعاون سے یہ اسکالرشپ محترمہ بے نظیر بھٹو کی دور اندیش قیادت کو خراج تحسین پیش کرتی ہے اور ان کے بیٹے بلاول بھٹو کی رہنمائی میں جاری ہے۔

اسے مالی امداد سے زیادہ بنیادی عزم کے طور پر ڈیزائن کیا گیا ہے جوبلوچستان کے نوجوانوں کی تعلیمی تبدیلی اور انہیں بااختیار بنانے کا بنیادی عزم ہے۔ انہوں نے اس تبدیلی کے منصوبے کو عملی جامہ پہنانے میں ان کے کردار کے لئے تمام شراکت داروں کو مبارکباد پیش کی اور اسے تعلیمی مساوات اور بااختیار بنانے کی طرف ایک بنیادی قدم قرار دیا۔ اس اسکالرشپ کا قیام تعلیمی مساوات اور بلوچستان سے تعلق رکھنے والے رہنمائوں کی اگلی نسل کو بااختیار بنانے کی جانب ایک اہم قدم ہے۔

او پی پی اپنی نوعیت کا پہلا تعلیمی اقدام ہے جس کا مقصد کسی معروف عالمی یونیورسٹی میں پاکستانی طلبا اور اسکالرز کی نمائندگی میں اضافہ کرنا ہے۔ تین سال قبل اپنے قیام کے بعد سے، یہ پاکستان سے باہر پاکستان پر توجہ مرکوز کرنے والا واحد سب سے بڑا تعلیمی پلیٹ فارم بن گیا ہے، یہ ایک حقیقی ملکی اقدام ہے جو مضبوط سے مضبوط تر ہوتا جا رہا ہے۔ او پی پی آکسفورڈ یونیورسٹی میں پاکستان پر توجہ مرکوز کرنے والے متعدد اقدامات کو فروغ دینے کی ایک اہم کوشش کی نمائندگی کرتا ہے۔

آکسفورڈ میں ڈیولپمنٹ اکنامکس کے ایسوسی ایٹ پروفیسر پروفیسر عدیل ملک، آکسفورڈ میں میٹریل سائنس اور جونیئر ریسرچ فیلو ڈاکٹر طلحہ جے پیرزادہ، ٹریورس اسمتھ ایل ایل پی میں ایسوسی ایٹ ہارون زمان اور بارکلیز کے ایسوسی ایٹ ڈائریکٹر مناہل ثاقب کی قیادت میں او پی پی کے دو بنیادی مقاصد ہیں۔ آکسفورڈ میں پاکستانی اور برٹش پاکستانی طالب علموں کی کم نمائندگی کو دور کرنا؛ اور آکسفورڈ کی فیکلٹی میں پاکستان اور پاکستان سے متعلق دلچسپی کے شعبوں کے تعلیمی پروفائل کو بڑھانا ہے۔

عشائیہ شروع ہونے سے قبل لیڈی مارگریٹ ہال میں اسٹریٹجک ایڈوائزری بورڈ کا ایک اہم سالانہ اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں او پی پی کی مستقبل کی سمتوں پر نتیجہ خیز تبادلہ خیال کیا گیا ، جس میں اسکالرشپ کی دستیابی ، رسائی کے اقدامات اور اسکالرز کے لئے مطالعہ کے بعد روزگار کے مواقع کا احاطہ کیا گیا ہے۔ اس سیشن میں او پی پی اور ایل ایم ایچ کی ترقیاتی ٹیموں کے علاوہ پاکستانی اور برٹش پاکستانی تعلیمی اور کاروباری برادری کی نمایاں شخصیات نے شرکت کی۔ اجلاس میں ہونے والی بات چیت میں او پی پی کی حکمت عملی پر توجہ مرکوز کی گئی اور شرکا کے درمیان ممکنہ تعاون کا جائزہ لیا گیا۔

واضح رہے کہ او پی پی کے لیے انڈومنٹ ماڈل کے اجرا کے اعلان پر سرور خواجہ نے اس انڈومنٹ فنڈ کو شروع کرنے کے لیے ایک لاکھ پائونڈ کے فراخدلانہ عطیات کا اعلان کیا ہے جسے پرجوش انداز میں قبول کیا گیا ۔ او پی پی کی کور ٹیم نے اس سال کے عشائیہ کا آغاز او پی پی کے وسیع وژن اور حالیہ کامیابیوں کی نشاندہی کرتے ہوئے کیا، جس میں روایتی بیانیوں سے ہٹ کر پاکستان کے بارے میں تعلیمی بحث کو وسعت دینے کی ضرورت پر زور دیا گیا۔

ڈاکٹر طلحہ جے پیرزادہ، پروفیسر عدیل ملک اور ہارون زمان نے تعلیم کے اہم کردار اور اس طرح کی مالی معاونت کے اہم اثرات پر روشنی ڈالی اور اس بات پر تبادلہ خیال کیا کہ کس طرح او پی پی تعلیمی عزائم، ترغیبات اور حقیقی نتائج کے درمیان ایک کڑی کے طور پر کام کرتا ہے۔ انہوں نے اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ کس طرح او پی پی ، جو اب اسکالرشپ دینے کے اپنے دوسرے سال میں ہے ، اسکالرز کی ایک متاثر کن صف کی حمایت جاری رکھے ہوئے ہے۔ اس سال مختلف شعبوں میں پھیلے ہوئے 11 ممتاز اسکالرز او پی پی سے مستفید ہوئے ہیں۔

ان کے مطالعہ کے شعبوں میں تعلیم، ترقیاتی مطالعہ، آب و ہوا کی تبدیلی، قانون، موسیقی، کیمیائی حیاتیات، کلینیکل وبائی امراض، طبی شماریات اور کمپیوٹر سائنس شامل ہیں۔ مزید برآں، او پی پی نے آکسفورڈ میں سال بھر ضرورت مند پاکستانی طالب علموں کی مالی مدد کرنے کے لئے متعدد سٹوڈنٹ شپ فراہم کیے ہیں۔ اپنے شراکت داروں کے ساتھ مل کر او پی پی کے اسکالرز نے460000 پائونڈ سے زیادہ کی فنڈنگ حاصل کی ہے۔

او پی پی ٹیم نے اپنی رسائی کی کوششوں، علامہ اقبال لیکچر سیریز اور گزشتہ سال کے دوران او پی پی کی قابل ذکر پیش رفت پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ ڈاکٹر پیرزادہ نے ایک بار پھر سرور خواجہ کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے ایک لاکھ پائونڈ کے فراخدلانہ عطیات کا اعلان کیا جس سے او پی پی انڈومنٹ فنڈ کا قیام عمل میں آیا۔ افتتاحی کلمات کے بعد مناہل ثاقب نے پروگرام کے ذریعے اسکالرز اور ان کی کمیونٹیز کو بااختیار بنانے کے بارے میں بات کی اور ان اسکالرشپس کے وسیع ترفوائد پر روشنی ڈالی۔ اس کے بعد ایک دلچسپ ویڈیو پریزنٹیشن نے او پی پی اسکالرز کی کہانیوں پر روشنی ڈالی ، ان کے متنوع پس منظر اور متاثر کن کامیابیوں کو اجاگرکیا۔

ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ آکسفورڈ میں ان کی تعلیم کس طرح زندگی میں تبدیلی لائی ہے اور اپنے تجربات کو وسیع تر فائدے کے لئے استعمال کرنے کے اپنے مستقبل کے عزائم پر مرکوز ہے۔ قابل ذکر ہے کہ جھنگ کے چھوٹے سے گائوں کنڈل کھوکھراں سے تعلق رکھنے والے 2024 کے او پی پی اعلی ترین اسکالر اور ایک معمولی کسان کے بیٹے جابر علی نے اس تقریب میں جذباتی تقریر کی۔

انہوں نے اس بارے میں تفصیل سے بات کی کہ کس طرح اسکالرشپ نے ان کی زندگی اور ان کی کمیونٹی پر گہرا اثر ڈالا ہے اور مستقبل میں اس طرح کے اقدامات کو واپس دینے کے اپنے منصوبوں کی نشاندہی کی۔ ایل ایم ایچ کے پرنسپل پروفیسر اسٹیفن بلیتھ نے بھی او پی پی کی کاوشوں کو اجاگر کرتے ہوئے شرکاء کا پرتپاک خیر مقدم کیا۔

انہوں نے پاکستان کے ساتھ ایل ایم ایچ کے پائیدار تعلقات کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے بے نظیر بھٹوجیسی ممتازطالبہ اور ملالہ یوسف زئی کا بھی ذکر کیا۔ انہوں نے او پی پی کے اہداف اور متنوع، شمولیت اور پسماندہ گروہوں کو بااختیار بنانے کے لئے ایل ایم ایچ کے عزم کے درمیان فطری صف بندی کو مزید واضح کیا۔ پروفیسر بلیتھ نے وضاحت کی کہ کس طرح ایل ایم ایچ نے اپنے آغاز سے ہی او پی پی کے تحت اقدامات کی فعال طور پر حمایت اور سہولت فراہم کی ہے اور صرف چند سالوں میں اس کی تیز رفتار ترقی کے لئے اپنے جوش و خروش کا اظہار کیا ہے۔

عشائیہ کے بعد پرنسپل نے او پی پی کے عطیہ دہندگان کی وسیع اور متنوع کمیونٹی کا شکریہ ادا کیا اور ان کی حمایت کا اعتراف کیا۔ ایک خصوصی تقریب میں انہوں نے ان کی اہم خدمات کے اعتراف میں سرٹیفکیٹ پیش کیے۔ نوبل امن انعام یافتہ اور لیڈی مارگریٹ ہال کی سابق طالبہ ملالہ یوسف زئی نے او پی پی اقدام کے لیے اپنی حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے اس کے آغاز سے ہی ان کی ذاتی شمولیت اور تمام لڑکیوں کو مکمل اور معیاری تعلیم کی فراہمی کو یقینی بنانے کے عزم کو اجاگر کیا۔

انہوں نے آکسفورڈ یونیورسٹی میں پاکستانی طالبات کو ان کے تعلیمی اہداف کے حصول میں مدد دینے کے لئے دو اسکالرشپس کے قیام میں اپنے کردار پر روشنی ڈالی، ایک ایسا قدم جو قیادت اور تعلیمی امتیاز کو فروغ دیتا ہے۔ مزید برآں ملالہ یوسفزئی نے فلسطینی طالب علموں کے لیے او پی پی کی سہولت سے گریجویٹ اسکالرشپ متعارف کرانے کا بھی اعلان کیا جو آکسفورڈ میں ریفیوجی اکیڈمک فیوچرز پروگرام کا حصہ ہے۔ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ کس طرح یہ اسکالرشپ ان مالی رکاوٹوں کو ختم کرنے میں مدد کرے گی جو فلسطینی طالب علموں کو آکسفورڈ کے قابل احترام تعلیمی مواقع تک رسائی سے روکتی ہیں۔

اس اقدام کا آغاز کرتے ہوئے انہوں نے غزہ میں طالب علموں کی حالت زار کی طرف توجہ مبذول کرائی، جہاں 80 فیصد سے زیادہ اسکولوں اور تمام یونیورسٹیوں کو نقصان پہنچا ہے یا تباہ کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ یہ اسکالرشپ بہت اہم ہے جو ہم فلسطینی نوجوانوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لئے فراہم کرسکتے ہیں۔ تقریب کے اختتام پر ، او پی پی ٹیم نے عشائیہ میں شرکت کرنے والے ہر شخص کا شکریہ ادا کیا اور اس اقدام کے لئے اپنی حمایت کا اعتراف کیا۔

اس شام کو پیچیدہ ڈیجیٹل اثاثوں کے پورٹ فولیو کے انتظام کے لئے ایک معروف پلیٹ فارم ہاروکو کی طرف سے فراخدلی سے مالی اعانت فراہم کی گئی ۔ ہاروکو کے شریک بانی، ڈاکٹر عمر سلیمان اور شمیل ملک، او پی پی کے مشن کے مخلص وکیل ہیں۔

او پی پی نے کامیابی کے ساتھ ایک مضبوط نیٹ ورک قائم کیا ہے جس میں اعلی تعلیمی ادارے، پالیسی ساز، کاروباری رہنما اور پیشہ ور افراد شامل ہیں، جو پاکستان کی تعلیمی ترقی اور برطانیہ اور پاکستان کے تعلقات کو فروغ دینے کے عزم میں متحد ہیں۔ اس نیٹ ورک کا مقصد باصلاحیت افراد کو فروغ دینا اور پاکستان کو درپیش ترقیاتی چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے جدید حل تیار کرنا ہے۔

Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=471829

- Advertisement -
متعلقہ خبریں
- Advertisment -

مقبول خبریں