ارشد شریف کی ہلاکت کے واقعہ پر کینیا کی حکومت کے بیان کا انتظار ہے، تحقیقات مکمل ہونے پر کینیا کی حکومت اپنا آفیشل بیان جاری کرے گی، وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب کی ارشد شریف مرحوم کے گھر کے باہر میڈیا سے گفتگو

250
ارشد شریف کی ہلاکت کے واقعہ پر کینیا کی حکومت کے بیان کا انتظار ہے، تحقیقات مکمل ہونے پر کینیا کی حکومت اپنا آفیشل بیان جاری کرے گی، وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب کی ارشد شریف مرحوم کے گھر کے باہر میڈیا سے گفتگو

اسلام آباد۔24اکتوبر (اے پی پی):وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ کینیا میں پاکستان کے سینئر صحافی ارشد شریف کی ہلاکت انتہائی افسوسناک اور دل دہلا دینے والا واقعہ ہے، ارشد شریف کی ہلاکت کے واقعہ پر کینیا کی حکومت کے آفیشل بیان کا انتظار ہے، پاکستانی ہائی کمشنر ثقلین سیدہ مارچری میں موجود ہیں جہاں ارشد شریف کی میت کی شناخت ہو گئی ہے،

وزیراعظم نے ارشد شریف کی میت پاکستان لانے کے لئے خارجہ اور داخلہ کی وزارتوں کو احکامات جاری کر دیئے ہیں، کینیا کی پولیس کی جانب سے تحقیقات کا عمل مکمل ہونے پر کینیا کی حکومت اپنا بیان جاری کرے گی، ہم اصل حقائق سے میڈیا کو آگاہ کریں گے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو یہاں سینئر صحافی ارشد شریف مرحوم کے گھر کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ ارشد شریف کی کینیا میں ہلاکت انتہائی افسوسناک واقعہ ہے، اس پر تعزیت کے لئے ان کے پاس الفاظ نہیں۔ انہوں نے کہا کہ اب تک کی موصولہ معلومات کے مطابق ارشد شریف نیروبی سے تقریباً ایک گھنٹہ کی مسافت پر خرم نامی شخص کے ہمراہ سفر کر رہے تھے، وہ جس گاڑی میں سوار تھے وہ کینیا کا مقامی ڈرائیور چلا رہا تھا۔

انہوں نے کہا کہ کینیا کی حکومت کی جانب سے تفصیلات کا انتظار کر رہے ہیں، کینیا کی حکومت پولیس کی جانب سے تحقیقات کا عمل مکمل ہونے پر اپنا بیان جاری کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ ابتدائی تحقیقات کا ہونا بہت ضروری ہے۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ وزیراعظم کی خصوصی ہدایت پر کینیا میں پاکستا ن کی ہائی کمشنرثقلین سیدہ مارچری میں موجود ہیں جہاں ارشد شریف مرحوم کی میت کی شناخت کرلی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستانی ہائی کمشنرکے ہمراہ نیروبی کے گورنر کے نمائندے، پولیس اور تمام سینئر اہلکار بھی وہاں موجود ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے وزارت داخلہ اور وزارت خارجہ کو ہدایت کی ہے کہ کینیا میں پاکستانی صحافی ارشد شریف مرحوم کی میت کو پاکستان لانے کے لئے تمام انتظامی امور جلد سے جلد مکمل کئے جائیں اور اس واقعہ کی تحقیقات کینیا کے اندر پولیس کے ساتھ رابطے میں رہ کر کی جائیں۔

انہوں نے کہا کہ میں نے ارشد شریف کی والدہ سے ملاقات کی ہے اور وزیراعظم نے بھی ان کی والدہ سے ٹیلیفون پر گفتگو کی ہے۔ وزیراعظم نے مرحوم کی والدہ کو یقین دلایا ہے کہ وہ خود اس واقعہ کو دیکھ رہے ہیں اور مرحوم ارشد شریف کی میت جلد از جلد وطن واپس لائی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ کینیا کی پولیس کی جانب سے ایک بیان کینیا کے میڈیا پر آیا ہے لیکن ہمیں اس بارے میں کینیا کی حکومت کے آفیشل بیان کا انتظارکرنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ایک صحافی کی موت ہوئی ہے، اس پر سیاست نہیں کرنی چاہئے، یہ واقعہ اہل خانہ کے لئے ایک افسوسناک لمحہ ہے، اس واقعہ پر رپورٹ کرنے میں احتیاط برتنی چاہئے۔

انہوں نے کہا کہ جو بھی تفصیلات سامنے آئیں گی وہ خود میڈیا کو آگاہ کریں گی۔ وزیراعظم نے وزارت داخلہ کو بھی ذمہ داری سونپی ہے کہ کینیا کی پولیس کے ساتھ مل کر اس واقعہ کی مکمل تحقیقات کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک پولیس کیس ہے، کینیا میں پولیس کی تحقیقات عمل مکمل ہونے پر وہاں موجود ہمارے افسران ہمیں تفصیلات سے آگاہ کریں گے تو ہم یہاں میڈیا اور اہل خانہ کو بھی ان تفصیلات سے آگاہ کریں گے۔

ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ ارشد شریف کی ہلاکت کے واقعہ کی اصل جزئیات آنے تک اس پر کوئی بات نہیں کی جا سکتی۔ انہوں نے کہا کہ ہماری ہائی کمشنرثقلین سیدہ نے اپنے وکیل کو بھی وہاں مدعو کر رکھا ہے، واقعہ کی تمام پہلوئوں سے تحقیقات ہو رہی ہیں۔