اسلامو فوبیا کے واقعات ناقابل برداشت سطح پر پہنچ گئے ہیں،جنوبی ایشیا میں پائیدارامن کیلئے تنازعہ کشمیر کا حل ناگزیر ہے،ترک صدررجب طیب اردوان

ترک صدررجب طیب اردوان

نیویارک۔19ستمبر (اے پی پی):ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان نے کہا ہے کہ دنیا میں اسلامو فوبیا کے واقعات ناقابل برداشت سطح پر پہنچ گئے ہیں، بعض لوگ ان خطرناک رحجانات کی حوصلہ افزائی کر کے آگ سے کھیل رہے ہیں،، ترکیہ تمام اہم فورمزپر اسلامو فوبیا سے نمٹنے کیلئے اقدامات کی حمایت جاری رکھے گا،جنوبی ایشیا میں امن، استحکام اور خوشحالی کو فروغ دینے کیلئے تنازعہ کشمیر کا حل ناگزیر ہے،تمام دنیا کے انسانوں کی بھلائی اور فلاح و بہبود کے لئے انٹرنیشنل قوانین کو بہتر بنانے کی ضرورت ہے، دنیا میں امن کے قیام کے لئے نئی حکمت عملی اور ایجنڈے کی ضرورت ہے۔

منگل کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 78ویں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ترکیہ کے صدر نے مقبوضہ کشمیر میں امن کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ جنوبی ایشیا میں پائیدارامن،علاقائی سلامتی ،استحکام اور خوشحالی کیلئے تنازعہ کشمیر کو حل کرنا ناگزیر ہے،پاکستان اور بھارت کے درمیان بات چیت اور تعاون کے ذریعے کشمیر میں منصفانہ اور دیرپا امن کا قیام ممکن ہو گا،مسئلہ کشمیر کے پُرامن حل کیلئے پاکستان اور بھارت کے درمیان مذاکرات کے حامی ہیں، مسئلہ کشمیر پر مذاکرات کیلیے ترکیہ اپنا کردار ادا کرنے کیلیے تیار ہے۔

انہوں نے افغانستان کے بارے میں کہا کہ افغان عوام نصف صدی سے مشکل دور سے گزر رہے ہیں، انہیں سیاسی مقاصد سے قطع نظر انسانی امداد اور مدد کی اشد ضرورت ہے،انہوں نے کہا کہ افغان عبوری حکومت میں تمام طبقات کی منصفانہ نمائندگی بین الاقوامی سطح پر افغانستان کی مثبت پذیرائی کی راہ ہموار کرے گی۔رجب طیت اردوان نے کہا کہ پرامن ملک ہونے کی حیثیت سے ہم اس اجلاس کو بہت اہمیت دیتے ہیں، اقوام متحدہ کو اپنے قیام کے مقاصد کی عکاسی کو بہتر انداز میں کرنا چاہیے، امن کے قیام کے لئے نئی حکمت عملی اور ایجنڈے کی ضرورت ہے،انہوں نے کہا کہ یوکرین کی جنگ کو مذاکرات کے ذریعے حل کیا جانا چاہیے، روس یوکرین کو مذاکرات کی میز پر لانے کے لئے بھرپور کوشش کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ترکیہ دنیا میں تنازعات کے خاتمے اور امن کے فروغ پر یقین رکھتا ہے، شام کی صورتحال کی وجہ سے ترکیہ پر پناہ گزینوں کا بوجھ ہے۔ انہوں نے کہا کہ داعش اور اس جیسی دہشتگردانہ تنظیموں کو اپنے مقاصد کے لئے استعمال کرنے والوں سے بیزار ہیں۔ترک صدر نے کہا کہ دنیا میں اسلامو فوبیا کے واقعات ناقابل برداشت سطح پر پہنچ گئے ہیں، کئی ممالک کے لیڈران ان خطرناک رحجانات کی حوصلہ افزائی کر کے آگ سے کھیل رہے ہیں،

وہ ذہنیت جو یورپ میں آزادی اظہار رائے کی آڑ میں قرآن پاک کی بے حرمتی کے گھنائونے فعل کی حوصلہ افزائی کر رہی ہے درحقیقت اپنے مستقبل کو تاریک کر رہی ہے،مسلم دنیا میں قرآن پاک کی بے حرمتی کے واقعات کی وجہ سے غم و غصہ ہے،

ترکیہ تمام فورمزبالخصوص اقوام متحدہ، آرگنائزیشن فار سیکیورٹی اینڈ کووآپریشن ان یورپ اور اسلامی تعاون تنظیم (اوآئی سی )پر اسلامو فوبیا کے واقعات سے نمٹنے کیلئے اقدامات کی حمایت جاری رکھے گا۔ انہوں نے ترکیہ میں گزشتہ سال زلزلہ متاثرین کی مالی امدادی پر اقوام متحدہ سمیت عالمی برادری کے تعاون پر ان کا شکریہ ادا کیا۔