اسلام آباد۔26جون (اے پی پی):اسلام آباد ہائی کورٹ نے 190ملین پاؤنڈز ریفرنس میں بانی پی ٹی آئی اوران کی اہلیہ بشری بی بی کی سزا معطلی درخواستوں پر نیب کی استدعا منظور کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔جمرات عدالت عالیہ کے قائم مقام چیف جسٹس سرفرازڈوگر اور جسٹس محمد آصف پر مشتمل ڈویژن بنچ نے سماعت کی ۔اس موقع پر درخواست گزاروں کے وکلا بیرسٹر سلمان صفدر، نیازاللہ نیازی، علی بخاری، شعیب شاہین جبکہ نیب کی جانب سے سپیشل پراسیکیوٹر جاوید ارشد، پراسیکیوٹررافع مقصود اور دیگر عدالت پیش ہوئے۔دوران سماعت بانی پی ٹی آئی کی بہنیں، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور، عمر ایوب، فیصل جاوید اور دیگر پارٹی رہنما بھی کمرہ عدالت موجود تھے۔
سماعت شروع ہونے پر وکلا و رہنماؤں کی کثیر تعداد روسٹرم پر آگئی جس پر چیف جسٹس نے بیرسٹر سلمان صفدر سے کہاکہ آپ اپنے بندوں کو کہیں پیچھے ہٹ جائیں،عدالت کا ایک ڈیکورم ہوتا ہے، اگر وہ نہیں ہوگا تو میں کیس نہیں سنوں گاجس پر بیرسٹر سلمان صفدر نے کہاکہ ہم عدالت کے ڈیکورم کا مکمل خیال رکھیں گے اور روسٹرم پر موجود غیر ضروری وکلا اور رہنما واپس نشستوں پر چلے گئے۔دوران سماعت نیب سپیشل پراسیکیوٹر جاوید ارشد نے بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی سزا معطلی درخواستوں پر تیاری کے لئے وقت مانگ لیا اور کہاکہ مجھے کل ہی سپیشل پراسیکیوٹر تعینات کیا گیا ہے، تیاری کے لئے وقت دیا جائے، طویل والیمز کا کیس ہے، تیاری کے لئے کم از کم چار ہفتے کا وقت دیا جائے۔
بیرسٹر سلمان صفدر نے کہاکہ سردار مظفر عباسی کی سربراہی میں نیب نے 5 جون کو پراسکیوشن ٹیم تعینات کی ہے۔نیب پراسیکیوٹر رافع مقصود نے کہا کہ وہ بھی بحث نہیں کریں گے،اس کیس میں خاتون کو بھی سزا ہے، خواتین کی عام طور پر عدالتوں سے سزا معطل ہو جاتی ہے، گزارش ہے ہمیں اپنا کیس شروع کرنے کا موقع دے دیں،سپیشل پراسیکیوٹرنیب نے کہاکہ مجھے بھی مناسب موقع ملنا چاہئے، میں اس کیس کا کبھی بھی حصہ نہیں رہا، مجھے موقع دے دیں تاکہ میں پڑھ کر ان کے کیس کی تیاری کر لوں۔بیرسٹر سلمان صفدر نے کہاکہ آج کافی دنوں بعد کیس لگا ہے، پیر کو کیس رکھ لیں اور مجھے سن لیں، کیس بنا لیتے ہیں۔
پراسکیوٹررافع مقصود نے کہاکہ اس کیس میں چودہ سال کی سزا ہے اس کو بھی عام کیس کی طرح ڈیل کریں۔عدالت نے نیب کے سپیشل پراسیکیوٹر جاوید ارشد کی جانب سے تیاری کے لیے مہلت کی استدعا منظور کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی، جس پر وکلا نے استدعا کی کہ آئندہ کی تاریخ دے دی جائے، اس پر قائم مقام چیف جسٹس سرفرازڈوگر نے کہاکہ تاریخ آرڈر میں کردیں گے۔