لاہور۔5ستمبر (اے پی پی):صدر ایف پی سی سی آئی عرفان اقبال شیخ نے فارن ڈائریکٹ انوسیمنٹ کی شکل میں بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لیے آرمی چیف کے اقدامات کو ایپکس باڈی کے پلیٹ فارم سے اپنی مکمل حمایت کا اعلان کیا ہے۔ انہو ں نے بطور خاص،سپیشل انوسٹمنٹ فیسیلیٹیشن کونسل کے قیام، ڈالر میں قیاس آرائی پر مبنی ٹریڈنگ کے خلاف کریک ڈائون پیٹرولیم مصنوعات اور چینی کی اسمگلنگ کے خاتمے کے لیے سخت اقدامات ،ٹیکس نیٹ کو وسیع کرنے اور حکومت کی تبدیلی کے باوجود معاشی پالیسیوں میں تسلسل برقرار رکھنے جیسی اصلاحات کی حمایت کی تا کہ ملک میں سرمایہ کاروں کے اعتماد کو بہتر بنایا جا سکے۔
عرفان اقبال شیخ نے کہا کہ گزشتہ چند سالوں میں معیشت کی غیر یقینی صورتحال اور شدید اتار چڑھاؤ کے بعدآرمی چیف کے ساتھ کاروباری برادری کی ملاقاتیں کسی تازہ ہوا کے جھونکے سے کم نہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ کراچی اور لاہور میں ان کے ساتھ تفصیلی ملاقاتوں کے بعد ہمیں حوصلہ ملا ہے اور امید بندھی ہے کہ ہم وسیع تر قومی مفاد میں معاشی بحالی اور استحکام کے لیے اپنا کردار ادا کر سکیں گے۔
صدر ایف پی سی سی آئی عرفان اقبال شیخ نے اس بات سے اتفاق کیا کہ پاکستان کے دوست ممالک کی بڑی اور مضبوط معیشتوں کے پیش نظر ایک سال سے کم مدت میں 25ارب ڈالر کی سرمایہ کاری اور ایک سے تین سال کی مختصر مدت میں 100ارب ڈالر کی سرمایہ کاری لانا عین ممکن ہے۔صدرایف پی سی سی آئی عرفان اقبال شیخ نے سعودی ولی عہد اور وزیر اعظم محمد بن سلمان کے پاکستان کے عنقریب متوقع دورے پر اس کی سماجی و اقتصادی اہمیت کے پیش نظر کاروباری برادری کے جوش و جذبے کا اظہار بھی کیا۔
انہو ں نے مزید کہا کہ سعودی عرب گزشتہ کئی دہائیوں سے تمام مالی اور اقتصادی بحرانوں میں پاکستان کا سب سے بڑا سہارا رہا ہے اور محمد بن سلمان پاکستان کے حقیقی دوست ہیں جبکہ وہ خود کو سعودی عرب میں پاکستان کا سفیر بھی کہتے ہیں۔عرفان اقبال شیخ نے تجویز پیش کی کہ ایس آئی ایف سی کو اپنی تمام ٹاسک فورسز اور شعبہ جاتی کمیٹیوں میں ایف پی سی سی آئی کے نمائندوں کو ایس آئی ایف سی کے تحت پانچ فوکس ایریاز یعنی زراعت، معدنیات، انفارمیشن ٹیکنالوجی، انرجی اور دفاعی پیداوار میں شامل کرنا چاہیے۔
کاروباری برادری اور پرائیویٹ سیکٹر معیشت کے حقیقی اسٹیک ہولڈرز ہیں اور ایف پی سی سی آئی حکومتی کو ششوں میں حصہ لینے اور مدد کرنے کے لیے تیار ہے۔انہوں نے اس بات کا اعادہ بھی کیا کہ ایف پی سی سی آئی ملک کا سب سے بڑا ادارہ ہے جو کہ تمام 250 چیمبرز، ایسوسی ایشنز اور تجارتی اداروں کی نمائندگی کرتا ہے اور اس کے نیٹ ورکس اور ماہرین ایس آئی ایف سی کے مذکورہ بالا تمام فوکس ایریاز میں باصلاحیت ہیں۔
صدر ایف پی سی سی آئی عرفان اقبال شیخ نے مزید کہا کہ مشاورتی عمل ہی ایس آئی ایف سی کی کامیابی، معاشی استحکام اور آئی ایم ایف کی بیڑیوں سے نجات کی کلید رکھتا ہے۔عرفان اقبال شیخ نے وضاحت کی کہ سمگلنگ کی لعنت کا واحد منطقی، موثر، تیز رفتار اور نتیجہ خیز حل ملک کی سرحدوں پر سمگلنگ کے نیٹ ورکس کو ختم کرنے میں مضمر ہے کیونکہ یہی داخلی اور خارجی راستے ہیں ۔