اسلام آباد۔18اپریل (اے پی پی):وزیر مملکت داخلہ سینیٹر طلال چوہدری نے کہا ہے کہ ون ڈاکومنٹ رجیم پالیسی کے تحت اب تک 9 لاکھ 7 ہزار 39 افغانی واپس جا چکے ہیں، دوسرے مرحلے کے تحت 25 ہزار افغان سیٹزن کارڈ ہولڈرز سمیت 84 ہزار 869 افغانیوں کو واپس بھجوایا گیا ہے ان میں سے 75 فیصد ایسے افغانی تھے جن کے پاس کسی قسم کی دستاویزات نہیں تھیں ۔30 اپریل کے بعد ری سیٹلمنٹ کے لئے پاکستان میں موجود افغانیوں کا کیس ٹو کیس جائزہ لیا جائے گا ، یہ مرحلہ مکمل ہونے کے بعد پی او آر کارڈ رکھنے والے افغانیوں کو ان کے وطن واپس بھجوانے کا عمل شروع کیا جائے گا۔
بی بی سی کی امریکی ہتھیاروں سے متعلق رپورٹ پاکستان کے موقف کی تائید ہے ۔ وہ جمعہ کو پی ٹی وی ہیڈ کوارٹر میں پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے ۔وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے کہا ہے کہ پاکستان میں غیر قانونی طور پر موجود افغان شہریوں کی واپسی کے لیے مقرر مدت میں کوئی توسیع نہیں ہو گی، کوئی ایسا سوچے بھی نہ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے ایک اور فیصلہ کیا جس سے چاروں صوبوں کو آگاہ کر دیا گیا ہے کہ آج کے دن سے اگر کسی غیر قانونی غیر ملکی شہری کو کرائے پر کوئی جگہ، کوئی دکان یا مکان دے گا تو وہ بھی ذمہ دار ہو گا۔
صرف اس غیر ملکی کو مکان، دکان یا ملازمت دی جا سکتی ہے جس کے پا قانونی دستاویزات ہوں۔اسی طرح ہوٹل میں رہائش، منقولہ یا غیر منقولہ جائیداد پاکستانی شہری صرف اسی شخص کو دے سکتے ہیں جس کے پاس قانونی دستاویزات ہوں۔انہوں نے بتایا کہ غیر ملکیوں کے بے دخلی کے یکم اپریل سے شروع ہونے والے دوسرے مرحلے میں 18 اپریل تک 84869 افغان شہریوں کو ان کے ملک بھیجا جا چکا ہے۔
ان میں سے 25320 افغان سٹیزن کارڈ ہولڈر ہیں۔ باقی ماندہ افراد کے پاس کوئی دستاویز نہیں تھی اور نہ ہی انہوں نے کسی قسم کی کوئی رجسٹریشن کرا رکھی تھی۔ ان لوگوں کو چاروں صوبوں، کشمیر اور گلگت بلتستان سے واپس بھیجا گیا۔ ان لوگوں کو سب سے پہلے ٹرانزٹ پوائنٹ پر رکھا جاتا ہے جو سب سے زیادہ پنجاب میں ہیں جن کی تعداد 38 ہے۔ ایک اسلام آباد میں، دو خیبرپختونخوا میں دو سندھ اور دو بلوچستان میں ہیں۔
اسی طرح کشمیراور گلگت بلتستان میں ہیں۔وزیر مملکت کا کہنا تھا کہ اسلام آباد میں واپس بھیجے جانے والے افغان پناہ گزینوں کے لیے قائم کیا گیا ٹرانزٹ پوائنٹ کوئی تھانہ یا جیل نہیں بلکہ حج کمپلیکس ہے جہاں ہر طرح کی سہولتیں دستیاب ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستانی وزارت خارجہ افغان حکومت کے ساتھ رابطے میں ہے تاکہ ان کے شہری جب افغانستان پہنچیں تو وہ وہاں باعزت اور پرامن طور پر آباد ہو سکیں۔انہوں نے کہا کہ آج افغان وفد کے ساتھ بات چیت ہوئی جس میں مسائل اور ان کے حل پر بات چیت کی گئی۔
جلد ہی نائب وزیر اعظم کی سربراہی میں ایک وفد افغانستان جائے گا۔طلال چوہدری کہا کہ ’افغانستان کے شہری پاکستان کے مہمان تھے۔ وہ ہمارے مہمان ہیں جنہیں 40 سال تک بطور مہمان رکھا گیا۔ پاکستان کی جو بھی استطاعت تھی اس کے مطابق افغان شہریوں کی خدمت کی گئی۔
انہوں نے جدید دنیا میں قانونی دستاویزات کے بغیر کسی ملک میں رہنا ممکن نہیں۔ بیرون ملک سے بہت سی شکایات ملیں کہ پاکستان کے جعلی پاسپورٹ اور شناختی دستاویزات ان لوگوں نے استعمال کیے جو پاکستانی شہری نہیں تھے۔ ایسے ہزاروں پاسپورٹ بیرون ملک پکڑے گئے جس کی پاکستان کو شکایت کی گئی۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=584187