لاہور۔20مئی (اے پی پی):سپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان نے کہا ہے کہ پاکستان کی فضائیہ، بری اور بحری افواج نے بھارت کو تاریخی سبق سکھایا ہے اور افواج پاکستان نے شاندار طریقے سے دنیا کے آگے قوم کا سر فخرسے بلند کر دیا ہے۔ وہ پنجاب یونیورسٹی ادارہ تعلیم و تحقیق کے زیر اہتمام ’’مستقبل کی تعلیم: چیلنجز اور مواقع ‘‘کے موضوع پر تین روزہ بارہویں بین الاقوامی کانفرنس آن ایجوکیشن کی افتتاحی تقریب سے فیصل آڈیٹوریم میں خطاب کررہے تھے۔
اس موقع پروائس چانسلر پنجاب یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر محمد علی،وائس چانسلر علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی پروفیسرڈاکٹر ناصر محمود،وائس چانسلرگورنمنٹ کالج یونیورسٹی فیصل آبادپروفیسر ڈاکٹر رؤف ِاعظم، وائس چانسلر جھنگ یونیورسٹی پروفیسرڈاکٹر فہیم آفتاب،وائس چانسلر ایمرسن یونیورسٹی ملتان پروفیسر ڈاکٹر محمد رمضان، وائس چانسلریونیورسٹی آف گجرات ڈاکٹر ظہورالحق، معروف ماہر تعلیم ڈاکٹر شاہد صدیقی،چیئرمین ٹیوٹا بریگیڈیئر(ر)ساجد کھوکھر،ڈائریکٹر ادارہ تعلیم و تحقیق پروفیسر ڈاکٹر عبدالقیوم چوہدری،کانفرنس سیکرٹری پروفیسرڈاکٹر محمد شاہد فاروق، مختلف جامعات سے ماہرین تعلیم،محققین، اساتذہ اور طلباطالبات نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔
اپنے خطاب میں ملک محمد احمد خان نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان نے فرنٹ لائن سٹیٹ کا کردار ادا کیا، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی فوج اور عوام نے 90ہزار سے زائد جانوں کا نذرانہ پیش کیا اور اربوں ڈالر کا نقصان اٹھایا تو پھر بھارت کیسے پاکستان پر دہشت گردی کا الزام لگا سکتا ہے؟ بغیر ثبوت کے الزام لگا کربھارت نے رات کے اندھیرے میں ہماری خودمختاری پر حملہ کیا اور یکطرفہ طور پر پاکستان کے پانی کو روکا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے دنیا کے سامنے اپنی مہارت اور جرات کا مظاہرہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ میری زندگی میں آج کا دور سب سے قابل فخر ہے، موجودہ دور ٹیکنالوجی کی برتری کا دور ہے،حالیہ پاک بھارت جنگ میں ٹیکنالوجی نے اہم کردار ادا کیا۔
انہوں نے کہا کہ پاک بھارت جنگ میں جو بیانیہ میرے نوجوانوں نے بنایا اسے دنیا نے تسلیم کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے دورمیں سکول ایجوکیشن سسٹم میں ٹیکنالوجی نہیں تھی، ٹیکنالوجی کے ساتھ مہارت سیکھنا ہمارے زندہ رہنے اور ترقی کی علامت ہے، نئی نسل کی خوش قسمتی ہے کہ جدیدٹیکنالوجی کے ساتھ تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مجھے پنجاب یونیورسٹی کی کانفرنس میں شرکت پر بہت خوشی ہوئی۔ سپیکر پنجاب اسمبلی نے نوجوانوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ کے لئے جدیدعلم حاصل کرنا بہت ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ مصنوعی ذہانت کو ریگولیٹ کرنے کے قوانین بھی بننے ہیں تاہم اسمبلی میں ایسا کوئی ماہر نہیں، کسی یونیورسٹی کے ساتھ ممبران اسمبلی کومصنوعی ذہانت سکھانے کا معاہدہ کر رہے ہیں تاکہ قوانین بنانے والے ممبران اسمبلی کومہارت حاصل ہو۔
انہوں نے امید ظاہر کی کہ تین روزہ بین الاقوامی کانفرنس میں بہترین ورکنگ پیپر سامنے آئیں گے۔ پروفیسر ڈاکٹر محمد علی نے کہا کہ پاک فوج نے جس جرات اور دانائی سے بھارتی جارحیت کا مقابلہ کیا ہے ہمیں اس پر فخر ہے۔ انہوں نے کہا کہ بہترین حکمت عملی اور ٹیکنالوجی کے استعمال پر فوج کے سپہ سالاراور سیاسی قیادت کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں، ہم اللہ تعالی کے مشکو ر ہیں جنہوں نے ہمیں فتح مبین سے نوازا۔ انہوں نے کہا کہ دوہفتوں میں رونما ہونے والے واقعات کی روشنی میں دیکھا جا سکتا ہے کہ زندہ اور قائم رہنے کے لئے علم سب سے اہم ہے اور ٹیکنالوجی بھی علم سے ہی آتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کا مستقبل اتحاد،سائنس، ٹیکنالوجی اور علم کے فروغ میں ہے، پنجاب یونیورسٹی کے ہر شعبے میں مصنوعی ذہانت کو فروغ دینے کے لئے اقدامات کررہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ نوجوانوں کو مایوسی سے نکالنے، غصہ کم کرنے اور برداشت پیداکرنے کیلئے اساتذہ کو بھرپور کردار ادا کرنا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ ہمیں معاشرے میں امن اور سکون کے لئے صوفیا کرام کی تعلیمات پر عمل کرتے ہوئے اپنی انا کا خاتمہ اور دوسروں کی رائے کا احترام کرنا ہوگا۔ انہوں نے بہترین کانفرنس کے انعقاد پر منتظمین کو مبارک باد پیش کی۔پروفیسر ڈاکٹر ناصر محمود نے کہا کہ طلبا طالبات کو متعلقہ شعبوں میں عملی مہارتوں سے خود کو آراستہ کرنا چاہئے، جامعات صرف تربیت کرسکتی ہیں مگر اس کو کارآمد بنانا آپ کو خود سیکھنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ طلباطالبات کو ٹیکنالوجی کا استعمال کرنا آنا چاہیے۔
ڈاکٹر روفِ اعظم نے کہاکہ پنجاب یونیورسٹی نے وقت کے تقاضو ں کے مطابق بہترین کانفرنس کا انعقاد کیا جو قابل ستائش ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے مستقبل کے لئے ہمیں بہترین حکمت عملی ترتیب دے کرایسے ادارے بنانے ہیں جن سے طلباطالبات کو فائدہ ہوسکے۔پروفیسر ڈاکٹر عبدالقیوم چوہدری نے کامیاب کانفرنس کے انعقا دپر وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد علی کے تعاون پر شکریہ ادا کیا۔
انہوں نے کہا کہ تین روزہ کانفرنس میں نامور ملکی و بین الاقوامی ماہرین تعلیم، محققین اور سکالرز شرکت کرتے ہوئے مختلف سیشنز میں اپنے تحقیقی مقالے، تجربات اور پریزینٹیشنز شیئر کریں گے۔انہوں نے کہا کہ پنجاب یونیورسٹی ادارہ تعلیم و تحقیق میں جدید علوم کو فروغ دینے کے لئے کردار ادا کرتے رہیں گے۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=599334