اقوام متحدہ کے امن مشن کے 75 سال منانے کے لیے دفتر خارجہ میں تقریب کا انعقاد

122
بھارتی پارلیمنٹ کی نئی قانون سازی کشمیریوں کو حق خودارادیت سے محروم کرنے کا ایک اور فریب ہے، ترجمان دفتر خارجہ کی بریفنگ

اسلام آباد۔31مئی (اے پی پی):وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں دفتر خارجہ میں اقوام متحدہ کے تعاون سے اقوام متحدہ کے امن مشن کے 75 سال منانے کے لیے ایک تقریب کا انعقاد کیا گیا، تقریب میں دو لاکھ سے زائد پاکستانی خواتین اور مردوں کو خراج تحسین پیش کیا گیا جنہوں نے1960 سے اب تک اقوام متحدہ کے46 مشنز میں خدمات انجام دی ہیں ان میں سے171 اپنی جانیں گنوا چکے ہیں۔ بدھ کو دفتر خارجہ کے مطابق جاری مشترکہ بیان کے مطابق پاکستان اقوام متحدہ کے قیام امن میں سب سے زیادہ دستے دینے والے ممالک میں شامل ہے جہاں اس وقت تقریبا 4334 فوجی اور پولیس اہلکار دنیا بھر میں نو مقامات پر خدمات انجام دے رہے ہیں۔

وزیر مملکت برائے امور خارجہ حنا ربانی کھر نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو اقوام متحدہ کے امن مشن میں اپنی دیرینہ وابستگی اور شراکت پر فخر ہے۔ وزیر مملکت نے پوری دنیا میں امن کے مشترکہ اہداف کو آگے بڑھانے کے لیے اقوام متحدہ کے امن دستوں کی خدمات اور قربانیوں کو خراج تحسین پیش کیا اور اقوام متحدہ کے قیام امن اور قیام امن کے لیے پاکستان کے مضبوط عزم اور حمایت کا اعادہ کیا۔ پاکستان میں یو این ڈی پی کے نمائندے نٹ اوسٹبی نے اقوام متحدہ کی جانب سے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت امن دستوں سے وابستہ 80 ہزار سے زیادہ خواتین اور مرد دنیا بھر میں امن قائم کرنے کا انتہائی اہم کام انجام دے رہے ہیں، ہم پاکستان کا بھی شکریہ ادا کرتے ہیں جو عالمی سطح پر قیام امن میں پانچواں سب سے بڑا تعاون کرنے والا ملک ہے۔

انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کو تین ستونوں پر کام کرنے کے لیے بنایا گیا تھا جو آپس میں جڑے ہوئے ہیں جس میں امن، ترقی اور انسانی حقوق شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم امن کو لوگوں کے درمیان افہام و تفہیم، دنیا کو آگے لانے کے لیے مل کر کام کرنے کی خواہش کے طور پر دیکھتے ہیں۔ اس موقع پر وزیر مملکت برائے خارجہ امور نے حکومت، غیر ملکی سفارتخانوں، اقوام متحدہ کی ایجنسیوں اور ترقیاتی شراکت داروں کے نمائندوں کی موجودگی میں پاکستانی امن دستوں اور اقوام متحدہ میں پاکستان کے کام کی تصویروں کی نمائش کا افتتاح کیا۔

تقریب میں اقوام متحدہ کے نمائندے، وزارت خارجہ اور آرمی جنرل ہیڈ کوارٹر (جی ایچ کیو)کے پالیسی سطح کے اعلی حکام اور اقوام متحدہ کے مشن میں خدمات انجام دینے والی ایک خاتون جنہوں نے جمہوریہ کانگو میں پاکستانی امن دستہ میں شرکت کی تھی، کے ساتھ دو پینل مباحثے بھی شامل کئے گئے تھے۔ پینلسٹس نے اقوام متحدہ کے قیام امن کے اہم کردار، اس کے ارتقا اور اس عظیم کوشش میں پاکستان کے تعاون کے بارے میں اپنے خیالات کا اظہار کیا۔

گزشتہ ہفتے نیویارک میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹیرس نے 4200 سے زائد اقوام متحدہ کے امن فوجیوں کی یاد میں پھولوں کی چادر چڑھائی جنہوں نے 1948 سے لے کر اب تک امن و سلامتی کو برقرار رکھنے میں اپنی جانیں گنوائیں جن میں 171 پاکستانی شہری بھی شامل تھے۔ گٹیرس نے ایک تقریب کی صدارت کی جس کے دوران103 فوجی، پولیس اور سویلین امن دستوں کو بعد از مرگ ”ڈیگ ہمارسک جولڈ” میڈلز سے نوازا گیا جن میں آٹھ پاکستانی بھی شامل ہیں جنہوں نے گزشتہ سال امن برقرار رکھنے میں اپنی جانیں گنوائیں۔

اپنے پیغام میں سیکرٹری جنرل نے کہا کہ اقوام متحدہ کے امن دستے زیادہ پرامن دنیا کے لیے ہمارے عزم کا دھڑکتا دل ہیں، انہوں نے 75 سال سے دنیا بھر میں تنازعات اور شورش سے متاثرہ لوگوں اور کمیونٹیز کی حمایت کی ہے، آج اقوام متحدہ کے امن دستوں کے عالمی دن کے موقع پر ہم بین الاقوامی امن اور سلامتی کے لیے ان کی غیر معمولی خدمات کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔عالمی سطح پر87 ہزار سے زیادہ خواتین اور مرد افریقہ، ایشیا، یورپ اور مشرق وسطی کے 12 تنازعات والے علاقوں میں امن برقرار رکھنے میں مدد کررہے ہیں۔

اقوام متحدہ کے امن دستے سلامتی، سیاسی اور امن سازی میں مدد فراہم کرتے ہیں تاکہ ممالک کو تنازعات سے امن کی طرف منتقلی میں مدد مل سکے۔ 1948 سے اب تک 125 ممالک کے 20 لاکھ سے زیادہ امن دستوں نے دنیا بھر میں 71 آپریشنز میں خدمات انجام دی ہیں۔

اقوام متحدہ کے امن دستوں کا عالمی دن ہر سال 29 مئی کو منایا جاتا ہے، جو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے 2002 میں قائم کیا تھا۔ اقوام متحدہ امن کے قیام میں خدمات انجام دینے والی تمام خواتین اور مردوں کو خراج تحسین پیش کرتا ہے اور ان لوگوں کو خراج عقیدت پیش کرتا ہے جنہوں نے امن کی خاطر اپنی جانیں گنوائیں۔