الشفا ٹرسٹ آئی ہسپتال 80 فیصد مریضوں کو مفت طبی امداد فراہم کرتا ہے ، ڈاکٹر فرح اختر

796
الشفا ٹرسٹ آئی ہسپتال

اسلام آباد ۔28ستمبر (اے پی پی):الشفاء ٹرسٹ کے شعبہ گلوکوما کی سربراہ ڈاکٹر فرح اختر نے کہا ہے کہ ملک میں کالا موتیا کی بیماری تیزی سے پھیل رہی ہے اس سے بچوں سمیت ہر قسم کے لوگ متاثر ہو رہے ہیں جو تشویشناک ہے بچوں میں کالا موتیا (گلوکوما)بینائی کے لئے خطرناک ہے جس سے نمٹنا ضروری ہے بروقت ادویات اور جراحی اس بیماری پر قابو پانے میں مدد کرتے ہیں اور بچوں کو عمر بھر کی بصری معذوری یا اندھے پن سے بچا سکتا ہے

کالا موتیا کے نقصانات کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ الشفا ٹرسٹ آئی ہسپتال 80 فیصد مریضوں کو مفت طبی امداد فراہم کرتا ہے اور روزانہ اوسطاً 22 سے 25 بچوں کی آنکھوں کی سرجری کی جاتی ہیں انہوں نے کہا کہ سٹیرائیڈوالے آئی ڈراپس کے استعمال سے بہت سے بچوں کی بینائی متاثر ہوجاتی ہے بچوں کی بینائی کے معاملہ میں فارمیسیوں کے سیلز مین، رشتہ داروں، عطائیوں اور جنرل پریکٹیشنرز کی تجویز کردہ ادویات پیچیدگیوں کا باعث بنتی ہیں ادویہ ساز کمپنیوں کو اپنی ادویہ کی پیکنگ پر انکے مضر اثرات کا بھی ذکر کرنا چاہیے،

بچے کی پیدائش کے بعد اس کی آنکھوں کا ایک ماہر امراض چشم کے ذریعے معائنہ کروانا ضروری ہے جس کے بعد سالانہ معائنہ بھی ضروری ہے تاکہ ان کی بینائی کو بچایا جا سکے کیونکہ عام طور پر اس بیماری کا پتہ اس وقت چلتا ہے جب دیر ہو چکی ہوتی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ہسپتال میں روزانہ 250 سے 300 بچوں کو او پی ڈی میں علاج معالجے کی سہولت فراہم کرتی ہے جبکہ روزانہ 22 سے 25 بچوں کی آنکھوں کی سرجری کی جاتی ہے اور اب تک کالے موتیا کے بائیس ہزار آپریشن کئے جا چکے ہیں۔