الیکشن کمیشن نے قومی اور صوبائی اسمبلی پنجاب کے 13 حلقوں میں ضمنی انتخابات سیلاب، اور سکیورٹی فورسز کی عدم دستیابی کی وجہ سے ملتوی کر دیئے

179
Election Commission

اسلام آباد۔8ستمبر (اے پی پی):الیکشن کمیشن نے قومی اور صوبائی اسمبلی پنجاب کے 13 حلقوں میں 11، 25 ستمبر اور 2 اکتوبر کو ہونے والے ضمنی انتخابات سیلاب،دہشت گردی کے واقعات اور سکیورٹی فورسز کی عدم دستیابی کی وجہ سے ملتوی کر دیئے۔ حالات کی بہتری اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی دستیابی پر پولنگ کی نئی تاریخ دی جائے گی جبکہ جاری کئے گئے شیڈول کے مطابق پولنگ کے علاوہ دیگر مراحل مکمل ہوں گے۔

الیکشن کمیشن کا اہم اجلاس جمعرات کو چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی سربراہی میں منعقد ہوا جس میں کمیشن کے ممبران، سیکرٹری اور سینئر افسران نے شرکت کی۔ اجلاس میں الیکشن کمیشن کو بتایا گیا کہ قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 157 ملتان میں پولنگ 11 ستمبر، این اے 22 مردان، این اے 24 چارسدہ، این اے 31 پشاور، این اے 45 کرم، این اے 108 فیصل آباد، این اے 118 ننکانہ صاحب، این اے 237 ملیر، این اے 239 کورنگی کراچی، این اے 246 کراچی میں پولنگ 25 ستمبر جبکہ پنجاب اسمبلی کے حلقوں پی پی 139 شیخوپورہ اور پی پی 241 بہاولنگر میں پولنگ 25 ستمبر اور پی پی 209 خانیوال میں پولنگ کی تاریخ 2 اکتوبر مقرر کی گئی تھی۔

الیکشن کمیشن کو بتایا گیا کہ حالیہ تباہ کن بارشوں اور سیلاب سے سندھ، خیبرپختونخوا اور جنوبی پنجاب میں تباہ کاریوں کی وجہ سے ذرائع آمد و رفت مخدوش ہو چکے ہیں، انفراسٹرکچر تباہ جبکہ قومی ہنگامی صورتحال پیدا ہو چکی ہے، پولیس، پاک فوج، رینجرز، کانسٹیبلری، انتظامی اور دیگر افسران جن کی انتخابی ڈیوٹی لگائی گئی تھی، وہ سیلاب متاثرین کی امدادی کارروائیوں میں مصروف ہیں۔ کمیشن نے پاک فوج، رینجرز اور کانسٹیبلری کی خدمات طلب کی تھیں تاکہ انتخابات کا پرامن انعقاد یقینی بنایا جا سکے لیکن تاحال قومی ایمرجنسی کی وجہ سے ان کی تعیناتی کی یقین دہانی نہیں ہو سکی۔

اس کے علاوہ خیبرپختونخوا میں امن و امان کی صورتحال کشیدہ ہے جہاں پر حالیہ دنوں میں قانون نافذ کرنے والے اداروں پر حملے کئے گئے جس سے قیمتی جانیں ضائع ہوئیں۔ الیکشن کمیشن کو وزارت داخلہ کی طرف سے کہا گیا ہے کہ پاک آرمی، رینجرز اور ایف سی ملک میں سیلاب زدگان کی امدادی کارروائیوں، اندرونی سکیورٹی اور دہشت گردی کی کارروائیوں کی روک تھام میں مصروف ہیں۔ اسی طرح فوجی حکام نے بھی سیلابی قومی سانحہ کا حوالہ دیا جس کی وجہ سے وزیراعظم نے نیشنل فنڈ بھی قائم کیا ہے اور بین الاقوامی طور پر امداد کی اپیل کی گئی ہے تاکہ اس قومی سانحہ سے نمٹا جا سکے اور کہا کہ فوج، رینجرز اور ایف سی امدادی کارروائیوں میں مصروف ہے، ان حالات کی وجہ سے انہیں امدادی کارروائیوں سے واپس بلانا اور پرامن الیکشن کے انعقاد کے لئے دستیابی مشکل ہے جو کہ الیکشن کے پرامن انعقاد کے لئے موز وں نہیں ہوگی۔

صوبائی الیکشن کمشنر سندھ، خیبرپختونخواہ اور پنجاب نے بھی موجودہ حالات میں ضمنی انتخابات کے انعقاد کو ناممکن قرار دیا اور بتایا کہ مختلف سرکاری عمارتوں میں سیلاب متاثرین کو رکھا گیا ہے اور جہاں سے امدادی خوارک کی ترسیل بھی کی جا رہی ہے جو کہ پولنگ سٹیشنوں کے لئے مختص کی گئی تھیں۔

الیکشن کمیشن نے تمام حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے یہ فیصلہ کیا ہے کہ انتخابات کا پرامن انعقاد الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے، ضمنی انتخابات میں پاک فوج، رینجرز اور کانسٹیلبری کی امن و امان کو برقرار رکھنے کے لئے دستیابی ضروری ہے۔ حالیہ سیلاب کی تباہ کاریوں ، تمام اداروں کی امدادی کارروائیوں میں مصروفیت، ذرائع آمدورفت کے مسائل خصوصاً صوبہ خیبر پختونخوامیں دہشت گردی کے واقعات اور بڑے پیمانے پر عوام کی نقل مکانی کی وجہ سے انتخابات کا انعقاد مقررہ تاریخوں پر ممکن نہیں۔

الیکشن کمیشن نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ ان 13 حلقوں میں ضمنی انتخابات کی صرف پولنگ تاریخوں کو ملتوی کیا جاتا ہے، باقی مراحل الیکشن شیڈول کے مطابق مکمل ہوں گے اور حالات کی بہتری اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی دستیابی پر الیکشن کمیشن جلد نئی پولنگ کی تاریخوں کا اعلان کرے گا۔ یہ فیصلہ مفاد عامہ کے تحت کیا گیا ہے تاکہ پرامن انتخابات کے انعقاد کو یقینی بنایا جائے۔