اسلام آباد۔1جون (اے پی پی):الیکشن کمیشن کے پنجاب اور خیبرپختونخوا کے نئے ممبران نے حلف اٹھا لیا۔ بدھ کو الیکشن کمیشن میں حلف برداری کی تقریب منعقد ہوئی۔ چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ نے ممبر الیکشن کمیشن بابر حسن بھروانہ (پنجاب) اور جسٹس (ر) اکرام اللہ خان (خیبرپختونخوا) سے ان کے عہدے کا حلف لیا۔
اس موقع پر ذرائع ابلاغ سے گفتگو کرتے ہوئے چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ نے کہا کہ نئے انتخابات کا فیصلہ حکومت نے کرنا ہے، اس سلسلے میں حلقہ بندیوں پر تیزی سے کام جاری ہے،کمیشن کا کام صاف شفاف، غیر جانبدار انتخابات کا انعقاد ہے۔
انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن اپنے فیصلے بلا خوف کرتا ہے اور کرتا رہے گا، فیصلوں سے کوئی ناراض یا راضی ہوتا ہے یہ ان کا مسئلہ ہے، الیکشن کمیشن آئین اور قانون کے مطابق فیصلے کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حلقہ بندیوں پر تیزی سے کام جاری ہے، مردم شماری سے متعلق الیکشن کمیشن کا موقف واضح تھا، مردم شماری سرکاری طور پر شائع ہونے سے قبل حلقہ بندیاں نہیں کی جا سکتیں، مئی 2021 اور 2017 کی مردم شماری کے نتائج شائع ہوئے، نئی حلقہ بندیوں پر کام مردم شماری کے نتائج شائع ہونے کے بعد شروع کیا، 2018 کے انتخابات اور حلقہ بندیوں سے متعلق خصوصی آئینی ترمیم لائی گئی تھی۔
انہوں نے کہا کہ حکومت ڈیجیٹل مردم شماری کرانا چاہتی ہے، ڈیجیٹل مردم شماری کے نتائج دسمبر 2022 تک ملے تو بروقت حلقہ بندیاں ہو سکتی ہیں، نتائج تاخیر کا شار ہوئے تو 2017 کی مردم شماری کی بنیاد پر حلقہ بندیوں پر انتخاب ہو گا۔ پی ٹی آئی ارکان قومی اسمبلی کے استعفوں سے متعلق انہوں نے بتایا کہ سابق ڈپٹی سپیکر نے کمیشن کو اراکین اسمبلی استعفوں کا کیس نہیں بھجوایا۔