واشنگٹن ۔15اپریل (اے پی پی):امریکا تیزی کے ساتھ ایک نئے قسم کے جوہری بم B13-61 کی تیاری کے منصوبے پر کام کر رہا ہے۔فاکس نیوز کے مطابق اس کی تباہی کی طاقت ہیروشیما پر گرائے گئے بم سے 24 گنا زیادہ ہونے کی توقع ہے۔ یورو نیوز ویب سائٹ نے امریکی سکیورٹی حکام کے حوالے سے بتایا کہ یہ بم امریکا کے جوہری اسلحہ خانے کو جدید بنانے کے منصوبے کا حصہ ہے۔اس سلسلے میں نیشنل ٹرانسپورٹیشن سیفٹی بورڈ (این ٹی ایس بی ) کے ترجمان نے بتایا کہ نئے بم کا پہلا یونٹ رواں مالی سال کے اختتام سے قبل یعنی مقررہ تاریخ سے سات ماہ قبل تیار کر لیا جائے گا۔
یہ بم جوہری بم B61کا ترقی یافتہ ایڈیشن ہو گا۔مذکورہ نئے بم کو سرد جنگ کے خاتمے کے بعد امریکی اسلحہ خانے میں سب سے اہم جوہری ہتھیاروں میں سے ایک قرار دیا جا رہا ہے۔ اس کو اس طرح ڈیزائن کیا گیا ہے کہ یہ نہایت تیز رفتار جنگی طیاروں کے ذریعے سے پھینکا جا سکے گا تا کہ تزویراتی عسکری اہداف کو نشانہ بنایا جا سکے۔ترجمان کے مطابق B13-61 بم جدید صلاحیتیں فراہم کرے گا تاکہ محفوظ فوجی تنصیبات اور دور دراز اہداف کو نشانہ بنایا جا سکے۔ انہوں نے واضح کیا کہ اس بم کی تیاری کے عمل کو تیز کرنے کی بنیاد پچھلے بم B12-61 کی تیاری کے دوران حاصل ہونے والے تجربوں اور جدید ٹیکنالوجی پر رکھی گئی۔
امریکی وزارتِ دفاع کے مطابق، نئے بم کی زیادہ سے زیادہ دھماکہ خیز طاقت 360 کلو ٹن ہے، یہ ہیروشیما پر گرائے جانے والے بم سے 24 گنا زیادہ ہے جس کی دھماکا خیز طاقت 15 کلو ٹن تھی۔ نیا امریکی بم ناگاساکی پر گرائے گئے بم سے 14 گنا زیادہ طاقت ور ہے۔اعداد و شمار اس بات کی واضح علامت ہیں کہ دنیا کو درپیش بڑھتے ہوئے عالمی چیلنجوں کے تناظر میں جوہری ہتھیاروں کی تباہ کن طاقت کو مزید بڑھانے کا رجحان زور پکڑ رہا ہے۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=582083