اسلام آباد۔8اپریل (اے پی پی):انسٹی ٹیوٹ آف سٹریٹجک سٹڈیز اسلام آباد (آئی ایس ایس آئی) نے باہمی شراکت داری قائم کرنے کے لئے رشین اکیڈمی آف سائنسز کے انسٹی ٹیوٹ آف چائنا اور کنٹیمپریری ایشیا (آئی سی سی اے آر اے ایس) کے ساتھ مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کردیئے۔ آئی سی سی اے آر اے ایس ایک اہم روسی تھنک ٹینک ہے جو کئی دہائیوں سے قائم ہے۔
منگل کویہاں ہونے والی تقریب میں روسی وفد کی قیادت آئی سی سی اے آر اے ایس کے ڈائریکٹر ڈاکٹر کرل بابایف نے کی جس میں سینٹر فار سینٹرل ایشین اسٹڈیز کے محقق ڈاکٹر ولادیمیر سوٹنیکوف اور بین الاقوامی تعاون اور بیرونی تعلقات کے شعبہ کی سربراہ ڈاکٹر اولگا گیراسیمووا بھی شامل تھیں۔ انسٹی ٹیوٹ آف سٹریٹجک سٹڈیز کی جانب سے ڈائریکٹر جنرل سہیل محمود کے علاوہ چیئرمین آئی ایس ایس آئی خالد محمود، ڈائریکٹر سی ایس پی ڈاکٹر نیلم نگار اورآئی ایس ایس آئی کی ریسرچ فیکلٹی کے ممبران نے شرکت کی۔
اس موقع پر بات چیت میں آئی ایس ایس آئی اور آئی سی سی اے آر اے ایس کے درمیان دو طرفہ تعاون کو بڑھانے بنانے پر توجہ مرکوز کی گئی۔ پاک روس دوطرفہ تعلقات کی موجودہ رفتار اور مستقبل کے امکانات سمیت متعدد موضوعات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ علاقائی اور عالمی امور کے ساتھ ساتھ ایشیا پیسفک خطے میں رابطے، تجارت اور سلامتی کے مسائل اور وسطی ایشیائی ریاستوں کے ساتھ پاکستان کے تعلقات کے علاوہ وسطی ایشیا کے ساتھ روس کے بڑھتے ہوئے روابط پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ دونوں اطراف نے پاکستان اور روس کے تعلقات میں مثبت رفتار پر اطمینان کا اظہار کیا اور اس اہم دوطرفہ شراکت داری کو مزید مضبوط بنانے کے لیے کوششوں کو تقویت دینے کے عزم کا اعادہ کیا۔
انسٹی ٹیوٹ آف اسٹریٹجک اسٹڈیز کے ڈائریکٹر جنرل سہیل محمود اور ڈاکٹر کرل بابایو یف نے آئی ایس ایس آئی اورآئی سی سی اے آر اے ایس ایم او یو پر دستخط کیے۔ ایم او یو متعدد ڈومینز میں تعاون کے لیے فریم ورک کا تعین کرتا ہے جس میں محققین کے تبادلے، مشترکہ تحقیقی منصوبے، شریک میزبانی کی تقریبات اور اشتراکی اشاعتیں شامل ہیں، جو تعلیمی اور تزویراتی تعاون کو ادارہ جاتی بنانے میں ایک اہم قدم ہے۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=579603