23.2 C
Islamabad
منگل, اپریل 22, 2025
ہومقومی خبریںانقرہ میں "جناح ینگ رائٹرز ایوارڈ" مضمون نگاری کے مقابلے کی تقسیم...

انقرہ میں "جناح ینگ رائٹرز ایوارڈ” مضمون نگاری کے مقابلے کی تقسیم انعامات کی تقریب کا انعقاد

- Advertisement -

اسلام آباد۔12دسمبر (اے پی پی):جناح ینگ رائٹرز ایوارڈ کے چھٹے ایڈیشن میں مضامین نگاری کے مقابلے کی تقسیم انعامات کی تقریب منگل کو انقرہ میں منعقد ہوئی جس میں ترکی کے وزیر برائے قومی تعلیم یوسف ٹیکن اور ترکی میں پاکستان کے سفیر ڈاکٹر یوسف جنید نے بھی شرکت کی۔بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کے نام سے منسوب یہ مضمون نگاری کا مقابلہ پاکستانی سفارت خانے کی فکری ترقی سے وابستگی کی ایک اہم خصوصیت ہے۔مضمون نگاری کا مقابلہ ترکی میں ہائی اسکول کے سینئر طالب علموں کے درمیان ہر سال منعقد کیا جاتا ہے۔

مقابلے کے چھٹے راؤنڈ کا موضوع "محمد اقبال اور محمد عاکف ارسوئے: بیسویں صدی کے دو عظیم شاعر” تھا۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ترکی کے وزیر برائے قومی تعلیم یوسف ٹیکن نے کہا کہ جناح ینگ رائٹرز ایوارڈ جیسے مشترکہ اقدامات بھائی چارے اور دوستی کے رشتوں کو مضبوط بنانے اور انہیں ایک مقدس امانت کے طور پر ہماری آنے والی نسلوں تک منتقل کرنے کے عزم کی عکاسی کرتے ہیں۔مقابلے کے موضوع کا حوالہ دیتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ محمد اقبال اور محمد عاکف نے قرآن مجید سے تحریک حاصل کی اور ظلم و ستم، ناانصافی اور پسماندگی کے خلاف وکالت کی اور اپنی قوموں کو آزادی اور آزادی کی طرف رہنمائی کی۔

- Advertisement -

ترکی میں پاکستان کے سفیر ڈاکٹر یوسف جنید نے کہا کہ پاکستان اور ترکی کے برادرانہ تعلقات صدیوں پرانے ہیں اور مشترکہ مذہبی، ثقافتی، لسانی اور روحانی ورثے میں جڑچکے ہیں۔انہوں نے کہا کہ انقرہ میں جناح ایونیو سے لے کر اسلام آباد میں اتاترک ایونیو تک ہم ہمیشہ محبت اور بھائی چارے کے رشتوں سے جڑے ہوئے ہیں۔ سفیر جنید خان نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان اور ترکی ہمیشہ مشکل وقت میں کندھے سے کندھا ملا کر کھڑے رہے ہیں اور ایک دوسرے کی کامیابیوں کا جشن مناتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ترکی میں زلزلہ ہو یا پاکستان میں سیلاب، حمایت اور ہمدردی کی لہر ہمیشہ بے مثال رہی ہے۔

سفیر پاکستان نے کہا کہ جناح ینگ رائٹرز ایوارڈ نوجوان نسل کو پاک ترک برادرانہ تعلقات کی شاندار تاریخ سے روشناس کرانے میں اہم کردار ادا کر رہا ہے اور آنے والی نسلوں کو ہماری باہمی محبت سے آگاہ کرتا رہے گا۔علی بیکوئے انادولو لیسیسی استنبول سے تعلق رکھنے والے مصطفی ٰ مرت ٹوکگوز نے پہلی، ہاسی اسماعیل کاولو کیز اے آئی ایچ ایل کورم کے بسرا کاراکوک نے دوسری جبکہ مصطفی ٰ عاصم کوکسال اے آئی ایچ ایل قیصری کے بتوہان یلدرم نے تیسری پوزیشن حاصل کی۔

ایٹی سوسیال بلیملر لیسیسی اسکیشیر کے ٹولے سین، اوزل سوکے سیناو کولیجی فین ایل ایدین کے فرید ایکین کاریل اور ازمیر کے یوسف کمالیٹن پیرین فین ایل کے کینسو ڈالگا کو ‘اعزازی ذکر’ سے نوازا گیا۔

Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=419261

- Advertisement -
متعلقہ خبریں
- Advertisment -

مقبول خبریں