26 C
Islamabad
ہفتہ, مئی 3, 2025
ہومعلاقائی خبریںانقلابی شاعر حبیب جالب کی31ویں برسی منائی گئی

انقلابی شاعر حبیب جالب کی31ویں برسی منائی گئی

- Advertisement -

لاہور۔12مارچ (اے پی پی):انقلابی شاعر حبیب جالب کی31ویں برسی منگل 12مارچ کو منائی گئی۔ غربت کی کوکھ سے جنم لینے والے حبیب جالب نے اپنی آنکھوں سے جو دیکھا اسے من و عن شاعری کے قالب میں ڈھال دیا۔نتائج سے بے پروا ہ ہو کر حبیب جالب نے ہر دور میں جابر اور آمر حکمران کے سامنے کلمہ حق بیان کیا۔حبیب جالب کے سرکش قلم نے محکوم اور مجبور انسانوں کوظلم کے سامنے سینہ سپر ہونے کا حوصلہ عطا کیا۔ حبیب جالب 24 مارچ ،1928 کو ہندوستان کے ہوشیار پور میں پیدا ہوئے ،انہوں نے محض 15 سال کی عمر سے شروع کر دی تھی ۔

کسان گھرانے سے تعلق رکھنے والے جالب کو نظیر اکبر آبادی کے بعد دوسرا سب سے بڑا عوامی شاعر تصور کیا جاتا ہے ،لیکن شروع میں انہوں نےروایتی شاعری ہی کی تھی۔ تقسیم ہند کے بعد وہ پاکستان منتقل ہو گئے اور کراچی کو اپنا مسکن بنایا۔ پھر 1956 میں لاہور چلے گئے۔ جالب کو پاکستانی فلم زرقا کے ایک گانے سے شہرت دوام حاصل ہوئی ۔جالب کو قید و بند کی صعوبتیں بھی جھیلنی پڑیں، لیکن بنیادی طور پر کمیونزم کے حامی تھے ۔ انھوں نے جو دیکھا اور محسوس کیا، نتائج کی فکر کیے بغیر اس کو اپنے اشعار میں اتارتے رہے۔

- Advertisement -

حبیب جالب اپنی نظموں سے عوام کو بیدار کرتے کی کوشش کرتے رہے اور عوام کو سب سے زیادہ جو چیز متاثر کرتی ہے وہ اشعار میں استعمال کیے جانے والے حبیب جالب کے عام فہم الفاظ ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ان کی نظمیں زبان زد ہو جایا کرتی تھیں۔حبیب جالب کی نظموں کے پانچ مجموعے منظر عام پر آئے ہیں جن کے نام ’برگِ آورہ‘، ’سر مقتل‘، ’عہدِ ستم‘، ’ذکر بہتے خون کا‘ اور ’گوشے میں قفس کے‘ہیں۔12 مارچ 1993 کو عوام کا یہ ’رہنما‘ اس دارِ فانی سے کوچ کر گیا۔حبیب جالب کی وفات کے 16برس بعد انہیں ان کی خدمات کے عوض حکومت پاکستان نے نشان امتیاز سے نوازا۔

Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=447130

- Advertisement -
متعلقہ خبریں
- Advertisment -

مقبول خبریں