اڈانی نیٹ ورک کے اثاثے 8 سال میں 8بلین ڈالر سے 140بلین ڈالر کیسے ہوگئے؟ بھارتی اپوزیشن لیڈر راہول گاندھی کا اڈانی،مُودی گٹھ جوڑ پر تشویش کا اظہار

165

اسلام آباد۔8فروری (اے پی پی): بھارتی لوک سبھا کے اپوزیشن لیڈر راہول گاندھی نے اڈانی،مُودی گٹھ جوڑ پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئےبی جے پی حکومت کے دوران کروڑ پتی بننے والے بزنس مین گوتم اڈانی کے متعلق سوالات اٹھادیئے ہیں۔آج ہندوستانی قوم پوچھ رہی ہے کہ آخر یہ اڈانی ہے کون؟میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارتی لوک سبھا کے اپوزیشن لیڈر راہول گاندھی نے سوال اٹھایا کہ مودی سرکار میں ایک نام ہمیں سب جگہ سُننے کو ملا وہ ہے اڈانی،سیب سے لیکر کیلوں کے کاروبار تک ہر جگہ اڈانی ہی چلتا ہے۔

اڈانی کسی بھی بزنس میں فیل نہیں ہوتا،کیوں؟2014میں گوتم اڈانی امیر لوگوں کی فہرست میں 609نمبر پر تھا جبکہ آج دوسرے نمبر پرہے۔گوتم اڈانی کا بھارتی وزیراعظم سے کیا رشتہ ہے؟ راہول گاندھی نے کہا کہ اڈانی نیٹ ورک کے اثاثے 2014سے2022تک 8بلین ڈالر سے 140بلین ڈالر کیسے ہو گئے؟مُود ی کے بنگلہ دیش کے دورے کے کچھ دن بعد بنگلہ دیشی پاور ڈیویلپمنٹ بورڈ 25سال کا کنٹریکٹ اڈانی کے ساتھ سائن کر دیتا ہے۔

ہمارا وزیراعظم سری لنکا جا کے کہتا ہے کہ بجلی کا پروجیکٹ اڈانی کو دے دیں۔یہ فارن پالیسی نہیں بلکہ یہ اڈانی کے بزنسز بنانے کی فارن پالیسی ہے۔ فرق صرف یہ ہے کہ پہلے اڈانی کے جہاز میں مُودی جاتے تھے اب مُودی کے جہاز میں اڈانی جاتا ہے۔ مُودی جی سے سوال ہے کہ غیر ملکی دوروں پر کتنی مرتبہ اڈانی کے ساتھ گئے اور ان دوروں کے دوران اڈانی کو کتنے کنٹریکٹس ملے؟ ضروری سوال تو یہ بھی ہے کہ اڈانی نے پچھلے20سالوں میں بی جے پی کو کتنے پیسے دیئے؟۔