ایبٹ آباد۔ 18 فروری (اے پی پی):آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی 2025 کے قریب آتے ہی ہزارہ ڈویثرن میں کرکٹ کا جوش و خروش بڑھتا جا رہا ہے،انٹر نیشنل کرکٹ کونسل کے ایونٹ کو شائقین ایک اہم سنگ میل قرار دے رہے ہیں۔یونیورسٹی طالبہ سعدیہ جمال نے صحافیوں سے گفتگو کے دوران آئی سی سی ایونٹ کی میزبانی پر اپنی خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ ہزارہ اور ملک کے دیگر علاقوں کے عوام کے لیے ایک تاریخی موقع ہے،چیمپئنز ٹرافی نہ صرف قومی فخر کو دوبارہ زندہ کرتی ہے بلکہ عالمی سطح پر پاکستان کی مہمان نوازی اور کرکٹ کے شوق کو بھی اجاگر کرتی ہے۔
سعدیہ جمال نے مزید کہا کہ ہزارہ ڈویثرن میں اسوقت جوش و خروش عروج پر ہے اور شائقین بے صبری سے پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان 19 فروری کو کراچی میں ہونے والے افتتاحی میچ کا انتظار کر رہے ہیں،ہزارہ ڈویژن میں مقامی کمیونٹیز چیمپئنز ٹرافی کو منانے کے لیے دیکھنے کی تقریبات اور کرکٹ سے متعلق سرگرمیوں کا اہتمام کر رہی ہیں،گلیوں اور بازاروں کو قومی ٹیم کی حمایت میں جھنڈوں اور بینرز سے سجایا جا رہا ہے جو علاقے میں کرکٹ کے گہرے لگاؤ کو ظاہر کرتا ہے،ٹیم جرسیوں اور یادگاری اشیاء کی فروخت میں بھی اضافہ ہوا ہے کیونکہ شائقین اپنے پسندیدہ کھلاڑیوں کی حمایت کے لیے تیار ہو رہے ہیں۔
کرکٹ کے ایک مداح مجید علی نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ تقریباً تین دہائیوں بعد پاکستان میں کسی آئی سی سی ایونٹ کی میزبانی ایک تاریخی لمحہ ہے۔انہوں نے پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین محسن نقوی کی پالیسیوں کی تعریف کی جن کی بدولت یہ باوقار ٹورنامنٹ منعقد ہو رہا ہے جس میں تمام بڑی کرکٹ ٹیمیں شامل ہیں۔انہوں نے پاکستان کرکٹ ٹیم کی کامیابی کے لیے دعا بھی کی اور مزید کہا کہ پورا ملک اپنی ٹیم کی حمایت میں کھڑا ہے،آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی 2025 کرکٹ کے شائقین کے لیے ایک دلچسپ اور متحد کرنے والا ایونٹ ثابت ہوگا۔