ایران، شنگھائی تعاون تنظیم کا مکمل رُکن بن گیا، تنظیم کے رکن ممالک کے لئے ایک کرنسی کی تجویز پپش کردی

312
ایران، شنگھائی تعاون تنظیم کا مکمل رُکن بن گیا، تنظیم کے رکن ممالک کے لئے ایک کرنسی کی تجویز پپش کردی

تہران ۔16ستمبر (اے پی پی):ایران، شنگھائی تعاون تنظیم کا مکمل رُکن بن گیا ہے اور اس نے تنظیم کے رکن ممالک کے لئے ایک کرنسی کی تجویز پپش کردی ہے۔ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے سوشل میڈیا پر جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ ازبکستان کے شہر سمرقند میں ہم نے شنگھائی تعاون تنظیم کے سیکرٹری جنرل زانگ مِنگ کے ہمراہ رکنیت کے میمورنڈم پر دستخط کر دئیے ہیں۔

انہوں نے کہا ہے کہ مکمل رکنیت کے بعد شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کے ساتھ ہمارے باہمی تعلقات ایک نئے مرحلے میں داخل ہو گئے ہیں۔ یہ رکنیت انرجی سے لے کر اقتصادیات تک تجارت کے متعدد شعبوں میں باہمی تعاون کے فروغ کے حوالے سے ایک اہم پیش رفت ہے۔

واضح رہے کہ شنگھائی تعاون تنظیم 1996 میں چین کے شہر شنگھائی میں، قزاخستان، کرغزستان اور تاجکستان کے نمائندوں کے درمیان، سرحدی علاقوں میں فوجی سلامتی کے، سمجھوتے کے ساتھ وجود میں آئی۔ازبکستان، پاکستان اور بھارت کی مکمل رکنیت کے بعد رکن ممالک کی تعداد 8 ہو گئی۔

ایران نے 2005 کے اجلاس میں بحیثیت مبصر ملک شرکت کی اور ستمبر 2021 میں ایران کی مکمل رکنیت کا مرحلہ شروع کروا دیا گیا۔ایران کے نائب وزیر خارجہ نے اس موقع پر شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کے لئے یورو کی طرز پر ایک کرنسی کی تجویز پیش کی اور کہا کہ اس سے تنظیم کے رکن ممالک کے درمیان باہمی تجارت کی راہ میں حائل رکاوٹیں ختم کرنے اورباہمی طور پر مفید مالیاتی پالیسیوں پر اتفاق رائے میں سہولت ہو گی۔