ایس ای سی پی نے اینٹی منی لانڈرنگ ریگولیشنز میں ترامیم تجویز کر دیں

166
SECP
SECP

اسلام آباد۔21جون (اے پی پی):سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی)نے انسداد منی لانڈرنگ اور انسدادِ دہشت گردی کی مالی معاونت ریگولیشنز 2020 کے دائرہ کار کو بڑھانے اور ضوابط کو بہتر انداز میں نافذ کرنے کے پیش نظر اہم ترامیم تجویز کیں ہیں۔ ایس ای سی پی نے تمام سٹیک ہولڈرز کو اگلے 14 دنوں کے اندر مجوزہ ترامیم پر اپنے تبصرے اور؍تجاویز دینے کی دعوت دی ہے۔

ایس ای سی پی کے مطابق بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں کے پھیلائو یا ان کی ترسیل کے نظام کے لئے فراہم کی جانے والی مالی مدد ایک مسئلہ ہے جس کے بارے میں عالمی طور پر تشویش پائی جاتی ہے۔ اس اہم مسئلے کے حوالے سے جامع نقطہ نظر اپنانے کے پیش نظر ایس ای سی پی نے موجودہ AML/CFT ریگولیٹری فریم ورک کو وسعت دینے اور مزید موثر بنانے کے اقدامات تجویز کئے ہیں۔

مجوزہ ترامیم کے ذریعے کسی بھی اکاؤنٹ کو غیر فعال تصور کرنے کے لئے موجودہ پانچ سال کی حد کو کم کر کے تین سال کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔ علاوہ ازیں ریگولیشنز کو مزید فعال بنانے کے لئے سینٹرل ڈیپازٹری سی ڈی ڈی کے لئے تھرڈ پارٹیز پر انحصار کرنے اور ریگولیٹڈ پرسنز کی غیر ملکی برانچوں اور ذیلی اداروں کی اے اہم ایل سے متعلق فائلنگ میں ترامیم تجویز کی گئی ہیں۔

ریگولیشنز اور قواعد و ضوابط بارے عوامی مشاورت کا عمل ایس ای سی پی کی شفافیت اور فیصلہ سازی میں شراکت داروں کی شمولیت کا ایک لازمی جزو ہے۔ مجوزہ ریگولیشنز کا مسودہ ایس ای سی پی کی ویب سائٹ پر فراہم کر دیا گیا ہے۔ دلچسپی رکھنے والے افراد اور ادارے چودہ دن کے اندر مجوزہ تجاویز بارے اپنی آرا ءکمیشن کے پاس جمع کرا سکتے ہیں۔