ایس بی پ پوڈ کاسٹ سیریز تازہ ترین قسط میں سٹیٹ بینک کے شعبۂ زری پالیسی کے ڈائریکٹر امین لودھی کا 14 ستمبر کےزری پالیسی کے فیصلے پر تبادلہ خیال

جنوب مشرقی ایشیا کے ممالک کوپاکستانی برآمدات میں 8 فیصد اضافہ

اسلام آباد۔23ستمبر (اے پی پی):سٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی ) کی پوڈ کاسٹ سیریز کی تازہ ترین قسط میں سٹیٹ بینک کے شعبۂ زری پالیسی کے ڈائریکٹر امین لودھی نے 14 ستمبر 2023 کو ہونے والے زری پالیسی کے فیصلے پر تبادلہ خیال کیا۔ پوڈ کاسٹ کی اس قسط میں زری پالیسی کے فیصلے کا سبب بننے والے عوامل، زری پالیسی کمیٹی (ایم پی سی) کے زیر غور معاشی اظہاریوں اور حالیہ پیش رفتوں کی روشنی میں مستقبل کی مہنگائی کی سمت اور معاشی امکانات پر بات چیت کی گئی ہے۔سٹیٹ بینک کی زری پالیسی کمیٹی نے پالیسی ریٹ 22 فیصد پر برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا۔

ایم پی سی کے فیصلے کی بنیاد حالیہ معاشی اظہاریے تھے۔ ان میں سے اہم مہنگائی ہے جو مئی میں 38 فیصد پر تھی ، اور سخت زری پالیسی اور مالیاتی سکڑاؤ کے سبب اگست 2023 میں بتدریج کمی کے بعد 27.4 فیصد پر آ گئی۔ اسٹیٹ بینک کو توقع ہے کہ کمی کا یہ رجحان بلند پالیسی ریٹ کے ساتھ جاری رہے گا، جو کم طلب کے ساتھ مستقبل بین بنیادوں پر مثبت شرح سود پر منتج ہو گا۔ زرعی پیداوار میں بہتری اور زر کی رسد کے اجزائے ترکیبی کی خالص بیرونی اثاثوں کی سمت منتقلی سے بھی مہنگائی میں کمی متوقع ہے۔پوڈ کاسٹ میں خام مال کی درآمدات میں حالیہ اضافے اور مہنگائی پر اس کے ممکنہ اثرات کے سبب پاکستان کے جاری کھاتے کے خسارے کے متعلق خدشات پر بھی اظہار خیال کیا گیا۔

امین لودھی نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ جاری کھاتے کا خسارہ مالی سال 24 کے لیے اسٹیٹ بینک کی پیش گوئیوں سے ہم آہنگ ہے، جس سے مہنگائی کے اضافی دباؤ کا خطرہ کم ہو جاتا ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان کی معاشی بحالی معتدل رہنے کی امید ہے۔ توقع ہے کہ مالیاتی سکڑاؤ اور بڑھی ہوئی بیرونی فنانسنگ کی بنا پر خالص ملکی اثاثوں کی شرحِ نمو سست ہو جائے گی، جس سے مہنگائی کا منظرنامہ بہتر ہو جائے گا۔ حکومت کی طرف سے پٹرول کی قیمتوں میں حالیہ اضافے کے حوالے سے پوڈ کاسٹ میں وضاحت کی گئی ہے کہ یہ عوامل ایم پی سی کے فیصلے میں پہلے ہی پیشِ نظر رکھے گئے تھے۔

پوڈ کاسٹ میں مہنگائی کو 5 تا 7 فیصد کی حد میں لانے کا وسط مدتی ہدف پورا کرنے کی غرض سے بنیادی اکاؤنٹ کی فاضل رقم کم از کم 0.4 فیصد کے حصول کی اہمیت پر بھی گفتگو کی گئی۔ بنیادی اکاؤنٹ جس میں سرکاری اخراجات سے سودی ادائیگیوں کو شامل نہیں کیا جاتا، اس امر کی عکاسی کرتا ہے کہ آیا حکومت نے سکڑاؤ کی مالیاتی پالیسیاں اپنائی ہیں یا پھیلاؤ کی۔ یہ بات ظاہر ہے کہ سرکاری اخراجات سے مجموعی طلب اور اس سے مہنگائی پر اثر پڑتا ہے۔

مالیاتی فاضل رقم کے حصول کا مطلب یہ ہوگا کہ ٹیکس نیٹ کو وسیع کیا جائے، سرکاری شعبے کے اداروں کے نقصانات کم کیے جائیں، اور بر ہدف زرِ اعانت فراہم کیا جائے تاکہ مجموعی طلب کا انتظام اور مہنگائی پر قابو پایا جا سکے۔مختصر یہ کہ پوڈ کاسٹ میں زری پالیسی پر سٹیٹ بینک کے فیصلے کا گہرائی میں تجزیہ کیا گیا ہے، اس فیصلے کا سبب بننے والے عوامل پر توجہ دی گئی ہے، اور پاکستان کی معیشت اور مہنگائی کے لیے اس کے مضمرات بیان کیے گئے ہیں۔