23.2 C
Islamabad
اتوار, اپریل 20, 2025
ہومقومی خبریںایف نائن پارک میں خشک تالاب شدید گرمی میں ...

ایف نائن پارک میں خشک تالاب شدید گرمی میں پانی کے متلاشی پرندوں کی زندگیوں کے لئے خطرہ ، شہریوں کی فوری نوٹس لینے کی اپیل

- Advertisement -

اسلام آباد۔16جون (اے پی پی): شدید گرمی کے باعث فاطمہ جناح (ایف نائن) پارک میں معصوم پرندوں کے لئے مختص تالاب خشک پڑ گئے۔ پیاس سے نڈھال پرندے پانی کی بوند بوند کے متلاشی ہیں ،شہریوں نے سی ڈی اے حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ اس بے زبان مخلوق کے لئے وفاقی دارالحکومت کے پارکوں ، تفریح گاہوں اورسڑکوں کے کنارے پانی کا فوری بندوبست کیا جائے ۔

 

- Advertisement -

وفاقی دارالحکومت کے سب سے بڑے فاطمہ جناح پارک میں سی ڈی اے نے فوارے اور تالاب بنائے تھے جو پارک میں موجود پرندوں کی زندگی کی بقا کا ذریعہ تھے، لیکن موسم گرما کی شدت کے باعث یہ تالاب خشک پڑگئے۔پانی کی قلت اور سی ڈی اے حکام کی غفلت کے باعث پارک میں بسیرا کرنے والے ہزاروں پرندوں کی زندگی دائو پر لگ چکی ہے اور یہ خوبصورت جنگلی حیات نقل مکانی مجبور ہو چکی ہے ۔ سینکڑوں ایکڑ پر پھیلے اس پارک میں پانی کی شدید قلت ہے جس کے باعث پرندوں کازندہ رہنا مشکل ہو گیا ہے ۔

 

پارک میں بلاناغہ آنے والے شہریوں نے اس صورتحال پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ سی ڈی اے کو اس بڑے پارک کا انتظام و انصرام بہتر بنانا چاہئے۔خاص طور پر یہا ں موجود تالابوں اور فواروں کو صاف کیا جائے اورمعصوم پرندوں کوپانی فراہم کیا جا ئے۔شہری محمد افضل، جو روزانہ اس پارک میں آتے ہیں ،نے بتایا کہ پارک میں پانی نہ ہونے کی وجہ سے پرندوں کی تعداد بہت کم ہو گئی ہے کیونکہ ان کے لئے پارک میں پانی کا کوئی انتظام نہیں کیا گیا ۔

انہوں نے بتایا کہ اس پارک میں کئی طرح کے پرندے نظر آتے تھے جو اس پارک کی رونق اور خوبصورتی کا ذریعہ تھے لیکن پانی نہ ہونے کی وجہ سے اب یہاں پرندوں کی تعداد نہ ہونے کے برابر رہ گئی ہے ۔ پاکستان وائلڈ لائف فائونڈیشن سے وابستہ صفوان احمد نے اے پی پی کو بتایا کہ پارک میں قائم فوارے اور تالاب پرندوں کی زندگی کا ذریعہ تھے لیکن شدید گرمی اور سی ڈی اے کی عدم توجہی کے باعث یہ خشک ہو چکے ہیں اور پرندے یہاں سے ہجرت کر گئے ہیں۔

 

انہوں نے بتایا کہ پہلے یہاں پرندے گرمی کم کرنے کے لئے فواروں پر پانی میں ڈبکیاں لگاتے اور چہچاتے نظر آتے تھے اور یہ پارک شہریوں کے لئے اپنے سبزے اور جنگلی حیات کی وجہ سے کشش رکھتا تھا لیکن پرندوں کے ہجرت کرنے کے ساتھ ہی اس کی رونقیں بھی ماند پڑگئی ہیں ۔ایک شہری شبیر نے بتایا کہ شہری اپنے طور پر یہاں پرندوں کے لئے پانی رکھتے ہیں لیکن یہ کافی نہیں ہے ، سی ڈی اے کو ان معصوم پرندوں کی جان بچانے کے لئے فواروں اور تالابوں کو ٹھیک کرا کے پانی کا بندوبست کرنا چاہئے کیونکہ یہ معصوم پرندے ہماری زندگیوں میں خوبصورتی پیدا کرتے ہیں اور ان کے بغیر زندگی کا تصور ادھورا ہے ۔

رضوان علی نے بتایا کہ شدید گرمی اور پانی نہ ملنے کے باعث پرندے اس قدر نڈھال ہو جاتے ہیں کہ ان کے لئے جسم و جاں کا رشتہ برقرار رکھنا مشکل ہو جاتا ہے ۔انہوں نے سی ڈی اے حکام سے اپیل کی کہ پارک میں سایہ دار جگہوں پر پرندوں کے لئے پانی کا انتظام کیا جائے ۔ اس کے علاوہ وفاقی دارالحکومت میں تمام سرکاری عمارات ، پارکوں ، تفریح گاہوں اورسڑکوں کے کنارے بھی پانی کا انتظام کیا جائے ۔

سی ڈی اے کے ڈائریکٹر پارکس محمدمنیر نے تسلیم کیا کہ پارک میں پرندوں کے لئے پانی کا مناسب انتظام نہیں کیا گیا تاہم گیٹ نمبر چار اور دو کے قریب مٹی کے برتنوں میں پانی رکھا جاتا ہے انہوں نے کہاکہ شدید گرمی کے باعث قدرتی پانی کے ذخیرے خشک ہو چکے ہیں ۔

Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=312836

- Advertisement -
متعلقہ خبریں
- Advertisment -

مقبول خبریں