اسلام آباد۔9جون (اے پی پی):قومی اقتصادی سروے 2024-25ء کے مطابق جاری مالی سال کے دوران شرح سود کو 22 فیصد کی بلند سطح سے کم کرکے 11 فیصد کی سطح پر لایا گیا ہے۔ پیر کو جاری قومی اقتصادی سروے کے مطابق مالی سال کے دوران پالیسی ریٹ میں بتدریج کمی لائی گئی۔ 5 مئی کو زری پالیسی کمیٹی کے اجلاس میں شرح سود کو 11 فیصد کی سطح پر کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
جولائی سے مارچ تک کی مدت میں زر وسیع (ایم 2) میں 4.5 فیصد کی شرح سے نمو ریکارڈ کی گئی۔ گذشتہ سال کی اسی مدت میں زر وسیع میں 7.2 فیصد کی نمو ریکارڈ کی گئی تھی۔ مجموعی بیرونی اثاثوں کا حجم 1162.7 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا، گذشتہ سال یہ حجم 651.2 ارب روپے تھا۔ نجی شعبہ نے بینکوں سے 767.6 ارب روپے کے قرضہ جات حاصل کئے جو گذشتہ مالی سال کی اسی مدت میں 265.2 ارب روپے تھے۔
کنزیومر فنانسنگ کا حجم 71.4 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا جو گذشتہ سال 52.6 ارب روپے تھا۔ جولائی سے مارچ تک کی مدت میں زیر گردش کرنسی میں 1108 ارب روپے کا اضافہ ہوا، گذشتہ سال اسی مدت میں زیر گردش کرنسی میں 498 ارب روپے کا اضافہ ہوا تھا۔