ای سی سی نے چین سے 50 ہزارمیٹرک ٹن یوریا کھادکی درآمد اور درآمدی گاڑیوں ودیگراشیا پرپرٹیرف پالیسی بورڈ کی سفارشات کی منظوری دیدی

81

اسلام آباد۔5جنوری (اے پی پی):کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی نے چین سے حکومتی سطح پر50 ہزارمیٹرک ٹن یوریا کھادکی درآمد اور درآمدی گاڑیوں ودیگراشیا پرپرٹیرف پالیسی بورڈ کی سفارشات کی منظوری دیدی ہے۔کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کااجلاس بدھ کویہاں وفاقی وزیرخزانہ ومحصولات شوکت ترین کی زیرصدارت منعقدہوا۔

اجلاس میں وفاقی وزیرقومی غذائی تحفظ وتحقیق سید فخرامام،وزیرصنعت وپیداوارمخدوم خسروبختیار، وزیرتوانائی حماداظہر، وزیرنجکاری محمدمیاں سومرو، وفاقی وزیرآبی وسائل مونس الہیٰ، وزیراعظم کے مشیرتجارت وسرمایہ کاری عبدالرزاق داؤد، وفاقی سیکرٹریز اوردیگرسینئرافسران نے شرکت کی۔

اجلاس میں وزارت تجارت کی جانب سے درآمدی گاڑیوں اوردیگراشیا پرٹیرف کی شرح کومعقول بنانے کے حوالہ سے سمری پیش کی گئی، یہ سمری وزارت صنعت وپیداوار اوردیگرشعبہ جات کی درخواست پرجمع کرائی گئی، اجلاس میں اس سمری کاتفصیل سے جائزہ لیاگیا اوربعض تبدیلیوں کے ساتھ ٹیرف پالیسی بورڈ کی سفارشات کی منظوری دی گئی۔

ای سی سی نے فیصلہ کیاکہ آٹو کے شعبہ سے متعلق بعض سفارشات کا چھ ماہ کے بعد جائزہ لیا جائیگا۔اجلاس میں وزارت صنعت وپیداوارکی جانب سے ٹریڈنگ کارپویشن آف پاکستان کے زریعہ چین سے یوریا کی درآمد سے متعلق سمری پیش کی گئی،ای سی سی نے تفصیلی بحث کے بعد پاکستان سٹینڈرڈ اینڈکوالٹی کنٹرول اتھارٹی سے کلئیرنس ملنے کے بعد چین سے حکومتی سطح پر 50 ہزارمیٹرک ٹن یوریا کی فوری درآمد کی اجازت دیدی۔

ٹر یڈنگ کارپویشن آف پاکستان کوچینی حکومت کے منظورشدہ سپلائیر سے یوریا کی قیمت پربات چیت کا ہدف بھی دیا گیا۔اجلاس میں پیٹرولیم ڈویژن اورپاورڈویژن کیلئے تکنیکی ضمنی گرانٹس کی منظوری بھی دی گئی،اجلاس میں پاورڈویژن کیلئے تکنیکی ضمنی گرانٹ کی منظوری بھی دی گئی تاہم اسے وزارت خزانہ سے مفاہمت سے مشروط کردیا گیاہے۔