بائیو ٹیکنالوجی کے شعبہ میں تحقیق بڑی فصلوں کی پیداوار پر موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کو کم کرنے میں مدد گار ہے، مہر کاشف یونس

123
مہر کاشف یونس

اسلام آباد۔28مئی (اے پی پی):وفاقی ٹیکس محتسب کے کوآرڈینیٹر مہر کاشف یونس نے کہا ہے کہ بائیو ٹیکنالوجی کے شعبہ میں تحقیق بڑی فصلوں کی پیداوار پر موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کو کم کرنے میں مدد گار ہے،دنیا بھر میں بائیو ٹیکنالوجی کے شعبے میں ہونے والی تحقیق بڑی فصلوں کی پیداوار پر موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کو کم کرنے میں مدد کر رہی ہے۔

اتوار کو یہاں ”زرعی پیداوار کو بڑھانے کے لیے بائیو ٹیکنالوجی کا استعمال“ کے موضوع پر سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بائیوٹیکنالوجی اہم فصلوں کی فی ایکڑ پیداوار بڑھانے میں مدد کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ٹیکنالوجی جینیاتی طور پر تبدیل شدہ بیجوں کی پیداوار میں مدد کرتی ہے جو روایتی بیجوں کے مقابلے زیادہ پیداوار دیتے ہیں۔

پاکستان میں اہم غذائی اجناس کی پیداوار ضرورت کے مطابق نہیں ہے اور گندم کی فی ہیکٹر پیداوار 3 ٹن ہے۔ بائیوٹیکنالوجی کا استعمال پاکستان میں غذائی تحفظ کے مسئلہ کو کافی حد تک حل کر سکتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملک میں بائیوٹیکنالوجی کے استعمال کو فروغ دے کر بڑی فصلوں کی پیداوار بڑھانے سے خوراک کی کمی کو دور کیا جا سکتا ہے۔

مہر کاشف نے کہا کہ بائیوٹیکنالوجی گرمی یا خشک سالی کے اثرات سے محفوظ بیج تیار کرنے میں معاون ثابت ہو سکتی ہیں جن سے کیڑے مار ادویات پر انحصار بھی کم ہو گا۔ پاکستان کو سیلاب جیسی قدرتی آفات کے اثرات کے تحت غذائی اجناس درآمد کرنا پڑتی ہیں۔ پاکستان میں بڑھتی ہوئی آبادی کی وجہ سے خوراک کی طلب میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وقت آگیا ہے کہ بائیو ٹیکنالوجی کو فروغ دیا جائے تاکہ اس سائنسی ترقی کے فوائد کو اپنے عوام کے اجتماعی فائدے کے لیے استعمال کیا جا سکے۔