لندن ۔13مارچ (اے پی پی):روسی سفارتخانے نے کہا کہ برطانیہ نے ابھی تک مطلع نہیں کیا ہے کہ حادثہ اور آتشزدگی کا شکار ہونے والے سولونگ کارگو جہاز کے عملے میں روسی شہری بھی شامل تھے ۔ تاس کے مطابق سفارتخانے نے کہا کہ عملے کے روسی ارکان کنٹینر جہاز سولونگ پر سوار تھے جو 10 مارچ کو برطانیہ کے ساحل پر اسٹینا امیکولیٹ ٹینکر سے ٹکرا گیا اور اس میں آگ لگ گئی۔کہ واقعے کے دن سے سفارت خانے کے قونصلر سیکشن کی جانب سے متعدد اپیلوں کے باوجود برطانوی حکام نے ابھی تک ہمیں یہ نہیں بتایا کہ سولونگ کارگو جہاز کے عملے میں روسی شہری بھی شامل تھے یا نہیں ۔
انہوں نے مزیدکہاکہ اس وقت تک جو معلومات ان کے پاس موجود ہیں اس میں جہاز کا کپتان مبینہ طور پر روسی شہری ہے۔ ہم برطانوی حکام سے ان معلومات کی باضابطہ تصدیق کا انتظار کر رہے ہیں۔ اگر یہ درست ہے تو ہم اپنے ساتھی شہری تک قونصلر رسائی حاصل کریں گے۔واضح رہے اس سے قبل جرمن کمپنی ارنسٹ روس، جو سولونگ کی مالک ہے، کا حوالہ دیتے ہوئے اطلاع دی تھی کہ کنٹینر جہاز کا کپتان روسی شہری تھا۔
اسے برطانیہ کے حکام نے حراست میں لے لیا ہے۔ یہ بھی بتایا گیا کہ عملے کے ارکان میں روس اور فلپائن کے شہری بھی شامل ہیں۔10 مارچ کو، پرتگال میں رجسٹرڈ کنٹینر جہاز سولونگ شمالی سمندر میں امریکا میں رجسٹرڈ ٹینکر سٹینا امیکولیٹ سے ٹکرا گیا، جو اس وقت لنگر انداز تھا۔
اس کے نتیجے میں ٹینکر پر کئی دھماکے ہوئے اور اس کا کارگو ٹینک پھٹ گیا، جس سے کچھ جیٹ ایندھن سمندر میں بہہ گیا اور دونوں جہازوں میں آگ لگ گئی۔سٹینا امیکولیٹ کے عملے کے 23 ارکان اور سولونگ کے 14 مضبوط عملے کے 13 ارکان کو نکال لیا گیا۔ یو کے کوسٹ گارڈ نے عملے کےلاپتہ رکن کی تلاش کے لئے 12 گھنٹے کے بعد سرچ آپریشن ختم کردیا۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=571900