34.9 C
Islamabad
منگل, اپریل 22, 2025
ہومزرعی خبریںبڑی فصلوں کے معیاری بیج کیلئے پلانٹ بریڈرز فورم قائم کرکے تحقیقی...

بڑی فصلوں کے معیاری بیج کیلئے پلانٹ بریڈرز فورم قائم کرکے تحقیقی سرگرمیوں کو آگے بڑھایا جائے،ماہرین زراعت

- Advertisement -

حیدرآباد۔ 21 اگست (اے پی پی):سندھ زرعی یونیورسٹی کی زیرمیزبانی بہتر بیج کے حوالے سے منعقدہ دو روزہ سیمینار میں ماہرین نے ملکی ترقی کیلئے زراعت کی ترقی کو لازمی قرار دیتے ہوئے بھر پورپیداوار اور بیج کی بہتری کیلئے تمام بریڈرز سمیت اسٹیک ہولڈرز پر مبنی سندھ پلانٹ بریڈرز سوسائٹی کے قیام پر زور دیا ہے، ہائبرڈ سمیت معیاری بیج کیلئے تحقیق کیلئے پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کو فروغ دینے اور تحقیق کیلئے بجٹ میں اضافے کی سفارشات پیش کی ہیں،

سندھ زرعی یونیورسٹی کی زیرمیزبانی اور سندھ ہائر ایجوکیشن کمیشن کے تعاون سے بیج کا شعبہ خدشات اور مواقع کے زیر عنوان دو روزہ سیمینار ہوا،دوسرے روز پانج مختلف ٹیکنیکل سیشن کے بعد ماہرین نے 10نکاتی سفارشات پیش کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے تمام بڑی فصلوں کے پودوں کےمعیاری بیج کیلئے پلانٹ بریڈرز فورم قائم کرکے تحقیقی سرگرمیوں کو آگے بڑھایا جائے جبکہ اس ضمن میں پبلک اور پرائیویٹ پارٹنرشپ کو مضبوط کیا جائے،

- Advertisement -

ماہرین نے ریسرچ ایڈ ڈویلپمنٹ کیلئے گرانٹس میں اضافے، تحقیقی سرگرمیوں کے لیے جدید انفراسٹرکچر بنانے کے ساتھ سرکاری اور نجی تحقیقی اداروں سے فنڈزاور منافع سے مناسب رقم معیاری بیج کی تیاری اور تحقیق پر خرچ کرنے کی سفارشات پیش کیں، بیج کی تیاری اور پروسیسنگ کیلئے قانون سازی اور پالیسیوں میں جلد از جلد ترمیم کا بھی مطالبہ کیا جبکہ فصلوں کی اجناس تیار کرنے کے لیے پلانٹ بریڈرز کو مراعات اور کاشتکاروں کو معیاری بیج تک آسان ترین طریقوں اور ذرائع سے رسائی فراہم کرنے کے لیے مشترکہ کوششوں کی سفارش کی جبکہ ملک میں ناقص اور غیر تصدیق شدہ بیج کی مارکیٹنگ کو قانونی طریقے سے روکنے کا مطالبہ کیا،

قبل ازیں اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وائس چانسلر ڈاکٹر فتح مری نے کہا کہ سندھ کے زرعی ادارے بھی مشترکہ طور پر سندھ سیڈ فائونڈیشن کی بنیاد ڈالیں گے تاکہ مشترکہ تحقیق کا کسانوں کو فائدہ ہو،بیج تیار کرنے والے بریڈرز کے درمیاں روابط کیلئے سندھ پلانٹ بریڈرز سوسائٹی کا قیام بھی ناگزیر ہے، ابتدائی طور پر زرعی یونیورسٹی ٹنڈوجام میں سیکرٹریٹ قائم کریں گے،

میان محمد نواز شریف یونیورسٹی آف ایگرکلچر ملتان کے وائس چانسلر ڈاکٹر آصف علی نے کہا کہ ماہرین، نجی شعبے اور پبلک سیکٹر کو موسمی تبدیلی کو مدنظر رکھتے ہوئےفصلوں کے بیجوں کے جرم پلازم بہتر کرنے ہونگےِ اور سیڈ سپلائی چین بنانی پڑے گی،ویمن یونیورسٹی صوابی کے پی کے کی وائس چانسلر ڈاکٹر شاہانہ عروج قاسمی نے کہاکہ کپاس میں ہم دنیا سے پیچھے رہ گئے ہیں،

فصلوں کے بیجوں کیلئے لیبارٹری تحقیق کی حوصلہ افزائی کرنی ہوگی، پاکستان ایگریکلچر ریسرچ کونسل کے چیئرمین ڈاکٹر غلام محمد علی نے کہاکہ مقامی سطح پر بیج بنانے کی روایت کو بحال کرنا ہوگا جبکہ اب بھی ہم ہالینڈ سے 5سے 6 ارب کا آلو درآمد کرتے ہیں، اب ہمیں ٹشو کلچر کے ذریعے نیوکلیئس سیڈ بنانا پڑے گا، زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کے وائس چانسلر ڈاکٹر اقرار احمد خان نے کہا کہ سائنس کو بزنس میں منتقل کرنا وقت کی ضرورت ہے، پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کو فروغ دینا چاہیے،

ڈئریکٹر جنرل زرعی تحقیق نور محمد بلوچ نے کہا کہ زرعی فصلوں کیلئے تحقیق کے ساتھ ویلیو چین سسٹم کو فروغ دینا پڑے گا، جبکہ ٹنڈوجام میں قائم ادارے اپنا سیڈ کارپوریشن بنانا چاہیئے، سیمینار کے آخری روز پانچ ٹیکنیکل سیشن ہوئے،

تقریب میں ایف اے او کے ڈاکٹر جیمز اوکٹھ، ڈاکٹر عنایت اللہ راجپر، ڈاکٹر محبوب سیال، کرم خان کلیری، سید محمود نواز شاہ، ڈاکٹر لیاقت بھٹو، ڈاکٹر نہال الدین مری، نبی بخش سٹہیو، ڈاکٹر شاہنواز مری، ڈاکٹر محبوب سیال، ڈاکٹر ظہور سومرو، عبدالواحد بلوچ، منظور کھوڑو، میاں سلیم، طارق خانزادہ، فرح ناز کلیری، ڈاکٹر شبانہ میمن، نواز نظامانی، غلام مصطفی نانگراج، سمیت ماہرین، کسان، بریڈر اور نجی شعبے سے تعلق رکھنے والے نمائندوں کی بڑی تعداد موجود تھی، وائس چانسلر نے شیلڈز اور ثقافتی تحائف تقسیم کئے سیمینار میں پنجاب، کے پی کے، سندھ سمیت ملک کے مختلف علاقوں سے ماہرین ِتعلیم، ترقی پسند کسان اور نجی سیکٹر سے بڑی تعداد میں مندوبین نے شرکت کی۔

Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=381262

- Advertisement -
متعلقہ خبریں
- Advertisment -

مقبول خبریں