بھارت غیر قانونی زیرتسلط جموں و کشمیر میں ریاستی دہشت گردی فوری طور پر بند کرے، دفتر خارجہ کے ترجمان کی پریس بریفنگ

101
foreign Ministry
foreign Ministry

اسلام آباد۔22جولائی (اے پی پی):پاکستان نے ایک بار پھر بھارت پر زور دیا ہے کہ وہ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیرتسلط جموں و کشمیر میں ریاستی دہشت گردی اورانسانی حقوق کی خلاف ورزیاں فوری طور پر بند کرے، تمام سیاسی قیدیوں کو رہا، غیر انسانی فوجی محاصرہ ختم اور کشمیری عوام کوحق خود ارادیت دینے کا وعدہ پورا کرے۔

دفتر خارجہ کے ترجمان عاصم ا فتخار نے جمعہ کو پریس بریفنگ میں کہا کہ وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری آئندہ ہفتے تاشقند میں شنگھائی تعاون تنظیم کے وزرائے خارجہ کے اجلاس میں شرکت کریں گے، یہ اجلاس 28 اور 29 جولائی کو ہورہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز وزیر خارجہ کو جرمن وزیر خارجہ نے ٹیلیفون کیا، وزیر خارجہ نے دونوں ملکوں کے درمیان مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو آگے بڑھانے کے لیے مزید اعلیٰ سطحی تبادلوں کی اہمیت پر زور دیا، انہوں نے پاکستان کے جی ایس پی پلس اسٹیٹس کے لیے جرمنی کی حمایت کو سراہا۔

ترجمان نے کہا کہ وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری سے افغانستان کے لیے ایران کے نمائندہ خصوصی حسن کاظمی گھومی نے جمعہ کو ملاقات کی ہے جبکہ اس سے قبل وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نور خان ایئربیس پر افغانستان کے لوگوں کے لیے پاکستان کی جانب سے اضافی انسانی امداد روانہ کرنے کے موقع پر موجود تھے۔

ترجمان نے کہا کہ انسانی امداد کی یہ کھیپ مشرقی افغانستان کے سیلاب متاثرین کے لیے بجھوائی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 18 جولائی کو چین کے خصوصی ایلچی برائے افغانستان یو ڑیاوونگ نے سیکرٹری خارجہ سہیل محمود سے ملاقات کی۔ فریقین نے افغانستان کی سیاسی اور سکیورٹی صورتحال، پاکستان اور چین کی جانب سے افغانستان کو انسانی امداد اور باہمی دلچسپی کے دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا۔

سیکرٹری خارجہ نے افغانستان کے غیر ملکی ذخائر کو غیر منجمد کرنے اور افغان عوام کی معاشی مشکلات کو کم کرنے اور ایک پائیدار معیشت کی تعمیر میں مدد کے لیے بینکنگ آپریشنز میں سہولت فراہم کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ 15 جولائی کو ترکی کے چھٹے جمہوریت اور قومی اتحاد کے دن کے موقع پر پاکستان کی حکومت اور عوام نے برادر عوام اور جمہوریہ ترکی کی حکومت کے لیے یکجہتی اور بھرپور حمایت کا اعادہ کیا۔ 21 جولائی کو سیکرٹری خارجہ سہیل محمود اور چین کے معاون وزیر خارجہ نے بین الاقوامی تعاون اور رابطہ کاری پر سی پیک جوائنٹ ورکنگ گروپ کے تیسرے اجلاس کی ورچوئل سطح پر مشترکہ صدارت کی۔

فریقین نے سی پیک کے مسلسل نفاذ اور مشترکہ طور پر متفقہ ترجیحی علاقوں میں اس کی توسیع کا جائزہ لیا۔دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ پاکستان کی حکومت اور عوام خود ارادیت اور غیر قانونی بھارتی قبضے سے آزادی کی جدوجہد میں اپنے کشمیری بھائیوں اور بہنوں کے ساتھ ان کے انصاف کے لیے مضبوطی سے کھڑے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر تسلط جموں و کشمیر میں 5 اگست 2019 کے غیر قانونی اور یکطرفہ اقدامات کے 3 سال مکمل ہورہے ہیں، اس کے نتیجے میں مقبوضہ علاقہ میں میں بلا روک ٹوک جبر اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا سلسلہ جاری ہے۔

ترجمان نے کہا کہ 13 جولائی کو پاکستان کی حکومت اور عوام نے91 واں یوم شہداء کشمیربھرپور طریقے سے منایا اور ان 22 کشمیری شہداء کو خراج عقیدت پیش کیا جنہیں 1931 میں ڈوگرہ افواج نے شہید کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ 19 جولائی کو پاکستان کی حکومت اور عوام نے کشمیر کے پاکستان کے ساتھ الحاق کی 75 ویں سالگرہ کے موقع پر لائن آف کنٹرول کے دونوں طرف کشمیریوں کے ساتھ شامل ہوئے جب کشمیریوں نے اپنے حق خودارادیت کے مطالبے پر ثابت قدم رہنے کے اپنے عزم کی تجدید کی۔

انہوں نے کہا کہ مسلم اکثریت کو زبردستی اقلیت میں تبدیل کرنے کے لیے مقبوضہ کشمیر کی آبادیاتی ساخت کو تبدیل کرنے کا بھارت کا مذموم منصوبہ کبھی کامیاب نہیں ہوگا۔ پاکستان بھارت کی جانب سے بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کی کھلم کھلا خلاف ورزیوں پر عالمی برادری کو آگاہ کرتا رہے گا۔ ترجمان نے کہا کہ بھارت کو یہ جان لینا چاہئے کہ ظلم و بربریت اور انسانی حقوق کی کوئی بھی خلاف ورزی کشمیریوں اور ان کی حقیقی قیادت کو اپنے منصفانہ مقصد کے حصول سے باز نہیں رکھ سکتی جس کی اقوام متحدہ کی طرف سے منظوری دی گئی ہے اور بین الاقوامی قانونی حیثیت سے تقویت ملی ہے۔

ترجمان نے کہا کہ پاکستان حریت رہنما محمد یاسین ملک کو مزید دو فرضی مقدمات میں پھنسانے کے بھارت کے حالیہ اقدام کی شدید مذمت کرتا ہے، جو تیس سال سے زائد عرصہ قبل رونما ہونے والے واقعات کے گرد تیار کیے گئے ہیں اور انہیں دوبارہ کھول دیا گیا ہے۔ انہوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ یاسین ملک کو قانونی اور جمہوری اصولوں کی مکمل خلاف ورزی کرتے ہوئے جاری مقدمے میں ذاتی طور پر پیش ہونے کے حق سے بھی محروم رکھا جا رہا ہے جس پر انہوں نے بھوک ہڑتال پر جانے کا فیصلہ کیا ہے۔

ترجمان نے کہا کہ پاکستان عالمی برادری پر زور دیتا ہے کہ وہ انسانی حقوق کی مسلسل خلاف ورزی کرنے والے بھارت کو بے گناہ کشمیریوں پر مظالم ڈھانے کا ذمہ دار ٹھہرائے اور تنازعہ جموں و کشمیر کے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق منصفانہ اور پرامن حل کو یقینی بنانے میں اپنا کردار ادا کرے۔