بھارت کو اپنے حصے کا ایک قطرہ پانی نہیں لینے دینگے، سندھ طاس معاہدے کی بحالی کیلئے ہر فورم پر آواز اٹھائیں گے، وفاقی وزیر آبی وسائل معین وٹو

21
Federal Minister for Water Resources Moin Wattoo
Federal Minister for Water Resources Moin Wattoo

اسلام آباد۔17جون (اے پی پی):وفاقی وزیر آبی وسائل معین وٹو نے کہا ہے کہ بھارت کو اپنے حصے کا ایک قطرہ پانی نہیں لینے دینگے، سندھ طاس معاہدے کی بحالی کیلئے ہر فورم پر آواز اٹھائیں گے، ملک میں کئی آبی ذخائر کی تعمیر کے منصوبوں پر کام جاری ہے جس سے مستقبل میں پانی کی قلت کا خاتمہ ہو گا، محدود وسائل میں حکومت نے بہترین بجٹ بنایا ہے۔ منگل کو قومی اسمبلی میں آئندہ مالی سال کے بجٹ پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کی نکتہ چینی جمہوریت کا حسن ہے، پاکستان ایک معاشی بحران سے گزرا ہے لیکن موجودہ حکومت اور نوازشریف کی پالیسی سے ہم معاشی بحران سے نکل چکے ہیں اور ترقی کی راہ پر گامزن ہیں، محدود وسائل کے باوجود بجٹ بنانا لائق تحسین ہے اور یہ مثالی بجٹ ہے اس پر حکومت اور وزیر خزانہ کو اس کا کریڈٹ جانا چاہئے۔

انہوں نے کہا کہ جتنے مثبت اشاریے خواہ وہ سٹاک ایکسچینج، فارن ریزرو یا ترسیلات زر کی صورت میں ہوں، انہیں سراہا جانا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ پوری دنیا اس وقت پاکستان پر اعتماد کر رہی ہے، پاکستان کی مسلح افواج نے جس طرح بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا اس سے ہماری طاقت کو پوری دنیا نے تسلیم کیا۔ پاکستان سفارتی محاذ پر بھی دنیا کے سامنے ابھرا، پاکستان کے دوست ممالک نے جس طرح پاکستان کا ساتھ دیا وہ لائق تحسین ہے جس طرح اس ایوان نے اور پوری قوم نے قومی اتحاد کا مظاہرہ کیا اس سے دنیا تک پاکستان کا مثبت پیغام گیا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کی جانب سے آبی جارحیت بھی جنگ تصور ہو گی، سندھ طاس معاہدے کی بحالی کیلئے ہم کوئی فورم نہیں چھوڑیں گے اور بھارت کو اس معاہدے کو بحال کرنے پر مجبور کر دینگے، ہم بھارت کو اپنے حصے کے پانی کا ایک قطرہ نہیں دینگے اور اس کیس کو بھرپور انداز میں جیتیں گے۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم پانی کے مسئلے پر خصوصی توجہ دے رہے ہیں اور زیادہ سے زیادہ آبی ذخائر بنانے کیلئے اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کاشتکار کیلئے پانی کی دستیابی سے زیادہ اہم کوئی مسئلہ نہیں ہو سکتا، اس مسئلے پر وزیراعظم نے خصوصی توجہ مرکوز کرتے ہوئے آبی ذخائر کیلئے 130 ارب روپے سے بھی زیادہ کی خطیر رقم مختص کی ہے، زیر تکمیل آبی ذخائر کے منصوبہ جات کو ترجیح بنیادوں پر جلد از جلد مکمل کیا جائے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ دیامر بھاشا ڈیم میں 64 لاکھ ایکڑ فٹ پانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ 12 لاکھ ایکڑ فٹ پانی ذخیرہ کرنے کا حامل مہمند ڈیم 2027-28ء میں مکمل ہونے کا امکان ہے۔

کرم تنگی ڈیم جس میں پانی کی استعداد 12 لاکھ ایکڑ فٹ ہے اور تربیلا کی نئی ٹنل جس میں 57 لاکھ 70 ہزار ملین ایکڑ فٹ پانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش موجود ہے ان منصوبوں پر بھی کام جاری ہے۔ مستقبل میں 9 لاکھ ایکڑ فٹ استعداد کے حامل چنیوٹ ڈیم 12 لاکھ ایکڑ فٹ کے حامل ہینگل ڈیم دو لاکھ ایکڑ کی استعداد کے حامل نولانگ ڈیم پر مستقبل قریب میں کام شروع ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اور وزیراعظم اس جانب مکمل توجہ مرکوز کئے ہوئے ہیں اور آنے والے دنوں میں کاشتکاروں کو یا پاکستان میں پانی کی جو کمی سمجھی جا رہی ہے اس پر قابو پا لیا جائے گا۔