لاہور۔24اپریل (اے پی پی):سپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان نے کہا ہے کہ بھارت کی پاکستان پر الزام تراشی جھوٹ کا پلندہ ہے، ڈیجیٹل میڈیا کا غلط استعمال ملک کی ساکھ کو متاثر کر رہا ہے، مسائل کا حل مذاکرات سے ممکن ہے ،ووٹ کی طاقت ہی جمہوریت کو مضبوط بناتی ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو یہاں نجی یونیورسٹی میں منعقدہ ’’جمہوریت کو درپیش عصری چیلنجز‘‘ پر دو روزہ بین الاقوامی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔سپیکر ملک محمد احمد خان نے کہاکہ ووٹ کی طاقت ہی جمہوریت کو مضبوط بناتی ہے، جمہوریت ہمیں ڈائیلاگ کی طرف لے کر جاتی ہے کیونکہ تما م مسائل کا حل مذاکرات سے ہی ممکن ہے جو جمہوریت کا حسن ہے،معیشت کے استحکام کیلئے سیاسی جماعتوں کو اپنے ذاتی اختلافات بھلا کر ملکی مفاد کیلئے ایک پلیٹ فارم پر اکٹھا ہونا چاہیے ۔
انہوں نے کہا کہ میں یہاں کسی سیاسی جماعت کی نمائندگی کرنے کیلئے نہیں آیا،انسٹیٹیوٹ انفرادی اور اجتماعی طور پر لوگوں کی سوچ بدلنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں، سیاسی جماعتیں منشور دیتی ہیں لیکن انتخاب عوام کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جے یو آئی اور جماعت اسلامی کے درمیان اتحاد خوش آئند ہے، اگر یہ اتحاد ملکی مفاد کیلئے ہے توبہت اچھا لیکن اگر یہ اتحاد حکومتی پالیسیوں میں رکاوٹ ڈالنے کیلئے بنا ہے توحکومت کو اس طرح کے الائنس سے کوئی خطرہ نہیں۔ سپیکر نے کہا کہ کوئی بھی سیاسی جماعت عوام کو بنیادی سہولیات کی مکمل طور پر فراہمی کا دعوی نہیں کرسکتی البتہ پنجاب حکومت کی ایک سال کی کارکردگی ماضی کی تمام حکومتوں سے بہتر ہے ، پالیسی میکرز کو ملک کی ترقی کیلئے آئیڈیاز دینا ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا سوسائٹی کیلئے چیلنج بن چکا ہے،ڈیجیٹل میڈیا کا غلط استعمال ملکی ساکھ کو متاثر کر رہا ہے،ڈیجیٹل میڈیا کا درست استعمال ملک کو بھی فائدہ دے گا اور ہمیں بھی، اب ہمیں سب کو مل کر سوشل میڈیا کے بارے میں سوچنا ہوگا،حکومت کی ذمہ داری کے ساتھ ساتھ ہمیں اپنی ذمہ داری بھی نبھانا ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں ماضی کے واقعات سے سبق سیکھنا چاہیے،بھارت میں کوئی بھی دہشتگردی کا واقعہ ہوتا ہے
تو الزام فوری طور پر پاکستان پر لگا دیا جاتا ہے،بھارت کی جانب سے پاکستان پر دہشت گردی کے بے بنیاد الزامات لگانا اس کا وطیرہ ہے ، چند روز قبل جعفر ایکسپریس پر دہشت گردی کا واقعہ رونما ہوا لیکن بھارت نے اس دہشت گردی پر مذمت کا ایک لفظ بھی نہیں بولا، پاکستان نے واقعہ کے شواہد ہونے کے باوجود اس پر کوئی سیاست نہیں کی ۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=587157