بیرونی مداخلت یا یکطرفہ پابندیاں وسطی افریقا کے مسائل کا حل نہیں ، چین

55

اقوام متحدہ ۔6جون (اے پی پی):اقوام متحدہ میں چین کے نائب مستقل نمائندے ڈائی بنگ نے کہا ہے کہ بیرونی مداخلت یا یکطرفہ پابندیاں وسطی افریقا کے مسائل کا حل نہیں ۔ چینی خبررساں ادارے کے مطابق انہوں نے سلامتی کونسل کو بتایا کہ عالمی برادری کو متعلقہ ممالک کی خودمختاری اور ملکیت کا احترام اور مثبت توانائی کے ساتھ علاقائی سیاسی استحکام کو برقرار رکھنے میں مدد کرنی چاہیے،باہر سے مداخلت یا ہر موڑ پر یکطرفہ پابندیاں لگانے سے کوئی حل نہیں نکلے گااس طرح کے طرز عمل سے صرف کشیدگی بڑھے گی۔

انہوں نے کہا کہ چین کا خیال ہے کہ بین الاقوامی برادری کو متعلقہ ممالک کی حقیقتوں اور ان کے لوگوں کی ضروریات کی بنیاد پر انسانی حقوق کے کام کے معروضی جائزے پر پہنچنا چاہیے۔ انہوں نے سیکورٹی چیلنجوں کے جواب میں علاقائی تنظیموں کی مدد کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ مشرقی جمہوری جمہوریہ کانگو کی صورت حال اور سوڈان میں افراتفری کے اثرات تشویشناک ہیں کیونکہ یہ خطے میں انسانی اور مہاجرین کے بحران کو بڑھا رہے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ چین مشترکہ سلامتی کو برقرار رکھنے اور اجتماعی سیکورٹی تعاون کو بڑھانے میں وسطی افریقی ریاستوں کی حمایت کرتا ہے، عالمی برادری کو چاہیے کہ وہ علاقائی انسداد دہشت گردی فورسز کی استعداد کار میں اضافے کی حمایت کرے اور خلیج گنی میں میری ٹائم سکیورٹی میں اضافہ کرے۔ انہوں نے کہا کہ خطے کے ممالک کو زیادہ اعتماد پیدا کرنے اور ان کے درمیان اختلافات کو دور کرنے کی ترغیب دینے کے لیے بھی کوششیں کی جانی چاہئیں۔