اسلام آباد۔27نومبر (اے پی پی):سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا ہے کہ بیرون ملک مقیم پاکستانی ملک کا قیمتی اثاثہ ہیں اور اُن کے مسائل کے حل کے لئے پارلیمنٹ اپنا بھرپور کردار ادا کر رہی ہے، سعودی عرب میں روزگار کے سلسلے میں مقیم پاکستانیوں کو لیبر قوانین میں تبدیلی کی وجہ سے مسائل کا سامنا ہے،پاکستانی تارکین وطن کے مسائل حل کرنا حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کو اپنی گزشتہ روز سعودی عرب کے پاکستان میں تعینات سفیر نواف بن سعید المالکی کے ساتھ ملاقات میں ہونے والی پیشرفت کے تناظر میں کیا ہے۔انہوں نے ملاقات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا سعودی عرب کے سفیر کے ساتھ ملاقات میں اتفاق کیا گیا کہ سعودی عرب میں مقیم پاکستانیوں کے مسائل اور دونوں ممالک کے مابین دیگر شعبوں میں تعاون بڑھانے کے لیے دونوں ایوانوں کے ممبران پر مشتمل ایک پارلیمانی کمیٹی تشکیل دی جائے۔ اسپیکر نے ملاقات میں سعودی عرب میں نئے لیبر قوانین متعارف ہونے کی وجہ سے سعودی عرب میں مقیم پاکستانیوں کو درپیش مسائل کا ذکر کیا جس پر سعودی سفیر نے انہیں یقین دلایا ہے کہ وہ اس معاملے کو سعودی کی حکومت کے سامنے اٹھائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے مسائل کو حل کرنے کے لیے خصوصی پارلیمانی کمیٹی کی تشکیل کا مقصد بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے مسائل کو سننا اور ان مسائل کو حکومتی سطح پر حل کرنے کے لیے اقدامات اٹھانا ہے۔ اسپیکر نے کہا کہ پارلیمنٹ میں موجود منتخب عوامی نمائندوں کو ملکی مسائل کے ساتھ ساتھ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے مسائل کو بھی حل کرنے کی طرف خصوصی توجہ دینی چاہیے۔انہوں نے کہا کہ بیرون ملک مقیم پاکستانی قیمتی زرمبادلہ کما کر ہمارے ملک کی معاشی ترقی میں اضافے کے لیے نمایاں کردار ادا کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ عوام کا منتخب ادارہ جس کے ذریعے عوام کے مسائل کو سنا جاتا ہے اور مسائل کے حل کے لیے حکمت عملی مرتب کی جاتی ہے۔انہوں نے کہا کہ بطور سپیکر میں عوام الناس کے وسیع تر مفادات اور مسائل کے حل کے لیے اپنا بھرپور کردار ادا کروں گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ موجود پارلیمنٹ عوامی مسائل کو حل کرنے سنجیدہ اقدامات اٹھا رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم پاکستان عمران خان کے وژن کے مطابق پارلیمنٹ ملکی سلامتی اور عوامی مفادات عامہ کے وسیع تر مفاد سمیت بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کے لیے اپنے تر وسائل کو بروئے کار لا رہی ہے۔