بیس لاکھ اساتذہ میں سے 4لاکھ 50ہزار اساتذہ کی ویکسی نیشن مکمل کر لی گئی ہے، نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر

64

اسلام آباد۔8جون (اے پی پی):این سی اوسی نے وزارتوں کو اپنے محکموں کے ملازمین کی ویکسی نیشن کرانے کی ہدایت کی ہے ۔20لاکھ اساتذہ میں سے 4لاکھ 50ہزار اساتذہ کی ویکسی نیشن مکمل کر لی گئی ہے۔ منگل کے روز نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی اوسی) کا اجلاس وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر اور نیشنل کوآرڈی نیٹر این سی اوسی لیفٹیننٹ جنرل حمود الزمان خان کی سربراہی میں اجلاس منعقد ہوا جس میں معاون خصوصی صحت ڈاکٹر فیصل سلطان بھی شریک ہوئے ۔

این سی اوسی نے ملک میں کورونا کی مجموعی صورتحال پر اطمینان کا اظہار کیا ہے ،اجلاس میں بتایا گیا کہ20لاکھ اساتذہ میں سے 4لاکھ 50ہزار اساتذہ کی ویکسی نیشن مکمل کر لی گئی ہے اس دوران اس بات کا بھی فیصلہ کیا گیا کہ وزارتوں کو ہدایت کی جائے گی کہ وہ اسکولوں کے اساتذہ کی طرح کے ویکسی نیشن طرز عمل اپنا کر اپنے اداروں کے ملازمین کی بھی ویکسی نیشن یقینی بنائیں ۔

این سی اوسی کو بتایا گیا کہ پاکستان کے تمام ایئر پورٹس پر روزانہ 6ہزار کورونا ٹیسٹ کیے جارہے ہیں، اجلاس میں بتایا گیا کہ پاکستانی ایئرپورٹس پر اوسطاً 27فلائٹس آرہی ہیں جس میں اوسطاً45سو مسافر آرہے پاکستان پہنچ رہے ہیں،ایک فلائٹ میں تقریباً 172مسافرپاکستان پہنچ رہے ہیں ۔ ایئرپورٹس پر منظم انتظام کے تحت آنیوالے مسافروں کے ٹیسٹ کیے جارہے ہیں اور اب تک 388مسافروں کے کورونا ٹیسٹ مثبت آئے ہیں۔

لوگوں کو قرنطینہ میں رکھنے کیلئے اطمینان بخش نظام کے ذریعے ٹریس کیا جارہا ہے تاکہ وہ قرنطینہ سے بھاگ نہ سکیں ۔ افغانستان کے بارڈر سے اب تک 22ہزار 924افراد پیدا پاکستان میں داخل ہوئے جن میں سے 58افراد میں کورونا وائر س کی تصدیق ہوئی جنہیں حکومت کی جانب سے قائم کیے گئے قرنطینہ سینٹر منتقل کر دیا گیا ۔ 421افراد کے جینوم ٹیسٹ کیے گئے جن میں سے 28افراد میں مختلف ویرینٹ کی تصدیق ہوئی جنہیں قرنطینہ کر دیا گیا ۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ ملک میں 6سو سے زائد نادرا سینٹرز نے 5جون سے ملک بھر میں ویکسی نیشن سرٹیفکیٹ جاری کررہے ہیں ۔ ملک بھر میں موجود 5ہزا ر سے زائد ای سہولت برانچز اگلے ہفتے سے ویکسی نیشن سرٹیفکیٹ جاری کرنا شروع کر دیں گی ۔

خیبر پختونخوا نے لاک ڈائون کے بعد محفوظ سیاحت کے لیے ورکشاپس کا اہتمام کیا ہے ۔ ان ورکشاپس میں سیاحت سے وابستہ شعبوں کے افراد نے شرکت کی ۔ کے پی کے کے بعد گلگت بلتستان اور آزاد جموں کشمیر میں بھی یہی ماڈل اپنا یا جائے گا ۔