20.5 C
Islamabad
پیر, اپریل 21, 2025
ہومعلاقائی خبریںبین المذاہب اور بین المسالک ہم آ ہنگی وقت کی اہم ضرورت...

بین المذاہب اور بین المسالک ہم آ ہنگی وقت کی اہم ضرورت ہے نگران وفاقی وزیر انیق احمد

- Advertisement -

لاہور۔8ستمبر (اے پی پی):نگران وفاقی وزیر برائے مذہبی امور انیق احمد نے کہا ہے کہ بین المذاہب اور بین المسالک ہم آ ہنگی وقت کی اہم ضرورت ہے ،پاکستان میں اقلیتوں کو مکمل مذہبی آزادی حاصل ہے، ہم مذہبی سیاحت کے ذریعے امن کو پھیلا سکتے ہیں ۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار جمعہ کے روز یہاں لاہور چیمبر کے صدر کاشف انور سے لاہور چیمبر میں ملاقات کے موقع پر کیا۔ ایگزیکٹو کمیٹی ممبران بھی اس موقع پر موجود تھے۔ کاشف انور نے مذہبی سیاحت کی معاشی اہمیت سمیت دیگر معاملات پر تفصیل سے اظہار خیال کیا۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ ہمیں بین المذاہب اور بین المسالک دونوں میں ہم آہنگی کو ترویج دینا ہوگی، دشمنوں کی جانب سے تفرقہ پیدا کرنے کی کوششیں کی جارہی ہیں، ہمارا ملک اور لوگ خوبصورت ہیں، دشمن پاکستان کی ساکھ خراب کرنا چاہتے ہیں، ہم مسیحی بھائیوں کے قریب ہیں ، ہم چاہتے ہیں کہ دنیا میں پاکستان کا وہ تاثر پھیلے جس کے ہم حقدار ہیں۔انہوں نے کہا کہ مذہبی سیاحت پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہماری سابق حکومتوں نے بھی نیک نیتی سے کام کیا، پچھلی حکومت نے کرتار پور میں روزانہ پانچ ہزار یاتریوں کے آنے کا بندوبست کیا لیکن سوسے زائد لوگ کرتارپور نہیں آتے، ہمیں ٹریک ٹو ڈپلومیسی کے ذریعے تعلقات بہتر کرنے چاہئیں۔

- Advertisement -

انہوں نے مزیدکہا کہ اب یہ منصوبہ ہے کہ کرتارپور میں رات کو قیام کے لیے بندوبست کی تجویز زیر غور ہے کیونکہ کرتارپور کی دن میں رونق اور ہے اور رات کو اور ہے۔ ہم یہ چاہتے ہیں کہ جو یاتری کرتارپور آتے ہیں وہ رات کو یہاں رکیں اور اس خوبصورتی کو بھی دیکھیں، مذہبی سیاحت کو فروغ حاصل ہو ۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ ایک بس امرتسر سے کرتارپور آیا کرتی تھی، اسے بحال کیا جائے،ہم لوگوں کو امن اور آشتی کا پیغام دیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پوری دنیا میں مذہبی لحاظ سے ناخوشگوار واقعات ہوتے رہتے ہیں لیکن پاکستان کے عوام میں اخلاقی قوت ہے کہ پاکستان کے وزیراعظم اور ہر طبقہ جڑانوالہ کے واقعہ کو اپنا دکھ او راپنا درد سمجھتا ہے

جبکہ دنیا میں ایسے واقعات کو دبادیا جاتا ہے۔ لاہور چیمبر کے صدر کاشف انور نے کہا کہ لاہور چیمبر کا بنیادی مقصد تجارت اور صنعت کو فروغ دینا ہے لیکن یہ بین المذاہب ہم آہنگی کے لیے ہر ممکن کوشش کرنے کے علاوہ سماجی شعبے میں بھی سرگرم ہے۔انہوں نے کہا کہ لاہور چیمبر نے سویڈن میں قرآن پاک کی بے حرمتی کے خلاف شدید احتجاج کیا اور جڑانوالہ واقعہ کی بھی مذمت کی۔ انہوں نے وفاقی وزیر سے اپیل کی کہ وہ اقوام متحدہ سے قرارداد پاس کروائیں کہ کسی کو بھی دوسروں کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے کا حق نہیں ہے۔ کاشف انور نے کہا کہ اسلام سب کا احترام کرتا ہے۔

لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری نے جڑانوالہ واقعے کے خلاف آواز اٹھانے کے لیے لاہور چیمبر میں اجلاس منعقد کیا اور حکومت سے شفاف تحقیقات کا مطالبہ کیا۔انہوں نے مزیدکہا کہ روپے کی قدر میں کمی کی وجہ سے حج اور عمرہ کے اخراجات بڑھ رہے ہیں اور یہ عام آدمی کے بس سے باہر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حج اور عمرہ کے لیے خصوصی پیکجز متعارف کرائے جائیں تاکہ ہر کوئی اپنا مذہبی فریضہ ادا کر سکے۔

لاہور چیمبر کے صدر نے کہا کہ ہمیں ملک کو درپیش معاشی چیلنجز سے نجات کے لیے تمام شعبوں کی صلاحیتوں سے استفادہ کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ مذہبی سیاحت معیشت کے لیے بہت منافع بخش ثابت ہو سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں سکھوں اور ہندووں کے لیے بہت سے مذہبی مقامات ہیں جن میں ننکانہ صاحب، کٹاس راج مندر اور کرتارپور وغیرہ شامل ہیں جن کی بین الاقوامی سطح پر مارکیٹنگ کی جانی چاہیے۔ انہوں نے مزیدکہا کہ سیکورٹی اور دیگر سہولیات کو یقینی بنایا جائے جبکہ اس سلسلے میں پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ مددگار ثابت ہوسکتی ہے۔

Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=388267

- Advertisement -
متعلقہ خبریں
- Advertisment -

مقبول خبریں