لاہور۔9اپریل (اے پی پی):وزیر مملکت برائے مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی کھیئل داس کوہستانی نے کہا ہے کہ بین المذاہب ہم آہنگی کسی بھی ترقی یافتہ اور پرامن معاشرے کی پہچان ہے اور قومی خوشحالی کی کلید ہے۔وہ بدھ کے روز یہاں مقامی ہوٹل میں سینٹر فار لا اینڈ جسٹس کے زیر اہتمام منعقدہ بین المذاہب ہم آہنگی عشائیے سے خطاب کر رہے تھے۔
انہوں نے مختلف مذاہب کے پیروکاروں کے درمیان باہمی احترام اور سمجھ بوجھ کے فروغ پر زور دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں ہم اس اصول کو فروغ دینے کے لیے فعال طور پر کام کر رہے ہیں کیونکہ بین المذاہب ہم آہنگی معاشرتی امن کے قیام کے لیے ضروری ہے۔انہوں نے اسلام کی پرامن تعلیمات کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ یہ مذہب باہمی احترام اور بقائے باہمی کی تلقین کرتا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ اسلام امن کا مذہب ہے اور ہمارے خطے میں بین المذاہب ہم آہنگی کی کئی مثالیں موجود ہیں تاہم یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ بھارت میں مسلمان سنگین چیلنجز کا سامنا کر رہے ہیں ۔
وزیر مملکت نے تسلیم کیا کہ جبری مذہبی تبدیلی جیسے سماجی مسائل موجود ہیں لیکن ان کے حل کے لیے اجتماعی ذمہ داری اور مخلصانہ کوششوں کی ضرورت ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ ہم سب کو نظام میں موجود خامیوں کو دور کرنے اور طرز حکمرانی کو بہتر بنانے میں اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔سیاسی قیادت کے شمولیتی کردار پر بات کرتے ہوئے انہوں نے سابق وزیراعظم محمد نواز شریف کی اقلیتوں سے دیرینہ وابستگی کو سراہا اور کہا کہ نواز شریف ہمیشہ اقلیتوں کے قریب رہے ہیں۔
انہوں نے ہندو برادری کے ساتھ ہولی جیسے تہوار منائے اور مذہبی شمولیت کے لیے غیر متزلزل حمایت کا مظاہرہ کیا۔کھیئل داس کوہستانی نے اعلان کیا کہ جمعرات کو سکھ یاتری پاکستان میں بیساکھی کے تہوار کے لیے پہنچیں گے، انہیں خوش دلی سے خوش آمدید کہنا ہمارا فرض اور عزم ہے، ان کا یہ دورہ ہمارے مذہبی ہم آہنگی کے فروغ کے عزم کا عکاس ہے۔بین المذاہب ہم آہنگی عشائیے میں مختلف مذاہب کے رہنمائوں، سول سوسائٹی کے اراکین اور مذہبی برادریوں کے نمائندوں نے شرکت کی اور ایک مستحکم و متحد پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=580073