نئی دہلی۔19مئی (اے پی پی):بھارت میں بحیرہ عرب سے اٹھنے والے تباہ کن سمندری طوفان تاوتے کے ساحلی علاقوں سے ٹکرانے کے باعث 89 افراد تاحال لاپتہ ہیں جن کی تلاش کے لیے آپریشن جاری ہے جبکہ ہزاروں افراد بجلی سے محروم ہیں۔ بھارت میں کورونا وائرس کی وباکے تیز پھیلائو کے بعد اب اس سمندری طوفان سے مشکلات میں مزید اضافہ ہو گیا ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے کے مطابق وزارت دفاع نے بتایا کہ گزشتہ روز تاوتے طوفان کے باعث سمندر کے ساحلی علاقوں میں تیل کی تنصبات پر 26 فٹ تک بلند لہریں اٹھیں جس پر بحریہ کے جہازوں کے ذریعے 600 سے زائد افراد کو بچایا گیا جبکہ امدادی جہازوں اور ہیلی کاپٹرز کی مدد سے سمندری طوفان کے دوران کشتیوں کے حادثات میں لاپتہ ہونے والے 89 ورکرز کی تلاش تاحال جاری ہے ۔
نیول ویسٹرن کمانڈ کے سربراہ ایم کے جھا نے کہا کہ سمندر کی خراب صورتحال کے باعث کسی زندگی کے بچنے کے آثار دکھائی نہیں دیتے۔ سمندری طوفان تاوتے نے بھارت کی مختلف ریاستوں میں تباہی مچا دی ہے جس کے نتیجے میں مختلف واقعات میں ایک بچے، خاتون اور لڑکی سمیت 33افراد ہلاک ہو گئے ۔
طوفان سے قبل 185 کلومیٹڑ فی گھنٹہ کی رفتار سے آندھی چلی جس کے باعث تیز ہوائوں کے ساتھ موسلا دھار بارشیں ہوئیں جس کے بعد ساحلی علاقوں سمیت کے 16,500 سے زائد مکانات کو نقصان پہنچا ، 40 ہزار درخت اکھڑ گئے اور تقریباً 6 ہزار دیہات بجلی سے محروم ہو گئے تاہم 2100 دیہات میں بجلی بحال ہونے کے بعد ہزاروں افراد اب بھی بجلی کی سہولت سے محروم ہیں ۔