26.5 C
Islamabad
ہفتہ, مئی 31, 2025
ہومقومی خبریںتعلیم کامیابی کی کنجی ہے ، ہمارے طلبہ دنیا بھر میں اپنی...

تعلیم کامیابی کی کنجی ہے ، ہمارے طلبہ دنیا بھر میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوا چکے ہیں ، حکومت قومی ورثے اور ثقافتی اقدار کے تحفظ و فروغ کے لیے پرعزم ہے، حذیفہ رحمان

- Advertisement -

لاہور۔27مئی (اے پی پی):وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے قومی ثقافت و ورثہ حذیفہ رحمان نے کہا ہے کہ تعلیم کامیابی کی کنجی ہے،اساتذہ کسی بھی قوم کی تقدیر بدلنے میں اہم کردا ر ادا کرتے ہیں،ہمارے طلبہ با صلاحیت ہیں جو دنیا بھر میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوا چکے ہیں،پاکستان میں ذہانت اور وسائل کا استعمال کرکے شعبہ آئی ٹی میں ایکسپورٹ 30بلین ڈالر تک پہنچائی جاسکتی ہے،حکومت قومی ورثے اور ثقافتی اقدار کے تحفظ و فروغ کیلئے پرعزم ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کے روز جامعہ پنجاب لاہور میں پنجاب یونیوسٹی ایلومینائی آفس( پی یو اے او)کے زیر اہتما م اپنے اعزاز میں منعقدہ ایلیومینائی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد علی،ہیڈ سکول آف کمیونیکشن اسٹیڈیز پروفیسر ڈاکٹر عابدہ اشرف،پروفیسر ڈاکٹر میاں حنان ،پروفیسر ڈاکٹر سویرا مجید شامی،پروفیسر ڈاکٹر عائشہ اشفاق،فیکلٹی ممبران،اساتذہ، طلبا ،صحافیوں اور مختلف مکتبہ فکر سے تعلق رکھنے والی ممتاز شخصیات موجود تھیں۔

- Advertisement -

معاون خصوصی حذیفہ رحمان نے کہا کہ جامعہ پنجاب میرے تعلیمی اور عوامی خدمت کے سفر کا نقطہ آغاز ہے،میرے لئے یہ اعزاز کی بات ہے کہ آج مجھے یہاں اس تقریب میں شریک ہونے کا موقع ملا ہے،نمایاں سابق طالبعلم کے طور پر پہچان ملنا میرے لئے باعث افتخار ہے۔انہوں نے کہا کہ تعلیم کسی بھی قوم کی کامیابی کی کنجی ہے، کیونکہ تعلیم انسان کو شعور، فہم اور ترقی کی راہیں فراہم کرتی ہے، ایک تعلیم یافتہ قوم نہ صرف اقتصادی، سائنسی اور تکنیکی میدانوں میں ترقی کرتی ہے بلکہ اپنے سماجی، اخلاقی اور سیاسی نظام کو بھی بہتر بناتی ہے،تعلیم فرد کی سوچ بدلتی ہے،سوچ معاشرہ تشکیل دیتی ہے اور معاشرہ قوم کا مقدر طے کرتا ہے،اس کے ساتھ ساتھ تعلیم ایک ایسا چیک ہے جس کو جب چاہے کیش کروایا جا سکتا ہے۔

جامعہ پنجاب میں اپنے گزرے ہوئے دنوں کی یاد تازہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میرا تعلق ڈیرہ غازی خان سے ایک متوسط گھرانے سے ہے،میری خواہش تھی کہ میں ایک صحافی بنوں،2009 سے2013 کے دوران جامعہ پنجاب کے اسکول آف کمیونیکیشن اسٹڈیز میں زیر تعلیم رہا،پھر قائد اعظم یونیورسٹی سے تعلیم حاصل کی اور بعد میں قانون کی ڈگری کیلئے برطانیہ چلا گیا،میں سیاست میں وسائل کے لیے نہیں بلکہ ملک و قوم کی خدمت کا عزم لے کر آیا ہوں،میرے اس سارے سفر میں میری کامیابی میں ماں باپ کی دعائوں کے بعد میرے اساتذہ کا بہت کردار ہے جنہوں نے میرے ساتھ شفقت فرمائی اور میری رہنمائی کی،خصوصا ہمارے استاد ڈاکٹر اختر ناز کا میری کامیابی میں بڑا کردار ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان نے ہمیں بہت کچھ دیا ہے اب اس کی ترقی و خوشحالی کے لئے کام کرنے کا وقت ہے۔انہوں نے کہاکہ کسی بھی معاشرے کی فلاح و بہود اور ترقی میں اساتذہ کرام کا کردار نہایت اہمیت کا حامل ہوتا ہے،حکومت معیاری تعلیم کی فراہمی کے لئے ٹھوس اقدامات بروئے کا ر لا رہی ہے،میرا یہ دورہ حکومت کے تعلیم، قومی ورثے اور علمی و ثقافتی خدمات کے فروغ کے عزم کی بھی عکاسی کرتا ہے۔ انہوں نے طلبہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ نوجوان ہمارا قیمتی اثاثہ ہیں،ہمارے طلبہ ذہین ہیں،انہیں درست مواقع ،تعلیم اور رہنمائی دی جائے تو پاکستان کے نوجوان نہ صرف ملکی معیشت کو بہتر کرتے ہوئے ملک کا مستقبل سنوار سکتے ہیں بلکہ دنیا میں بھی نئی مثالیں قائم کر سکتے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ اگر زندگی میں کامیابی حاصل کرنا ہے تو نصابی تعلیم کے ساتھ ساتھ والدین اور اساتذہ کی عزت کرنا سیکھیں۔وائس چانسلر پنجاب یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر محمد علی نے کہاکہ جامعہ پنجاب ملک کی قدیم ترین اور شاندار تعلیمی اداروں میں سے ایک ہے،جس نے ملک کی تعلیمی، سماجی اور فکری ترقی میں نمایاں کردار ادا کیا ہے اور آنے والی نسلوں کیلئے بھی مشعل راہ ہے،دنیا بھر کے مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی کئی ممتاز شخصیات نے اس عظیم درس گا ہ سے تعلیم حاصل کی۔وائس چانسلر نے کہاکہ آپ ہمارے وطن کا روشن مستقبل ہیں، آج جو محنت آپ کریں گے وہ کل کے پاکستان کو سنوارے گی،آپ اخلاص کے ساتھ علم حاصل کریں، کامیابی صرف ڈگری حاصل کرنے میں نہیں بلکہ علم کو معاشرے کی بہتری کیلئے استعمال کرنے میں ہے، آپ کی تخلیقی سوچ، دیانتداری اور خدمت کا جذبہ ہی پاکستان کو ایک عظیم قوم بنائے گا،جب آپ میں سے کوئی اعلی منزل حاصل کرے گا تو آپ کے اساتذہ آپ پر فخر کریں گے،جیسے مجھے آج فخر ہے کہ ہمارا نوجوان معاون خصوصی برائے قومی ثقافت حذیفہ رحمان ایلومینائی وفاقی کابینہ میں بیٹھا ہے ۔

انہوں نے کہا حذیفہ رحمان کی یہ کامیابی نہ صرف پنجاب یونیورسٹی بلکہ ہر نوجوان کیلئے بھی ایک مثال ہے کہ محنت، لگن اور تعلیم کے ذریعے اعلی مناصب تک پہنچا جا سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ28 مئی کو ہم یوم تکبیر منا رہے ہیں،ہم اپنی فتح کا جشن منا رہے ہیں،جس کا بنیادی مقصد قومی دفاع،خودمختاری اور اٹیمی صلاحیت کے حصول پر قوم کے عزم و حوصلہ کو خراج تحسین پیش کرنا ہے،یہ دن ہماری نوجوان نسل کو اپنے وطن کے تحفظ ،ترقی اور خود انحصاری کی راہ پر گامزن ہونے کی بھی ترغیب دیتا ہے،اس لئے اس سے ہم سبق بھی سیکھیں گے کہ اس دنیا میں ہم نے سر اٹھا کر جینا ہے تو ہمیں محنت کرنا ہوگی،ہمیں ٹیکنالوجی کا حصول یقینی بنانا ہو گا ہمیں اپنی معیشت بہتر کرنا ہو گی۔

انہوں نے کہا ہماری بہادر فوج نے اپنے حصے کا کام کر دیا اور دشمن کو ایسی دھول چٹائی کی اس کی آنے والی نسلیں یاد رکھیں گی۔انہوں نے کہاکہ دنیا میں سر اٹھا کر جینا ہے تو مالی طور پر مستحکم ہونے اور ٹیکنالوجی سے استفادہ کرناہوگا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی فوج اور قوم نے دشمن کو وہ سبق سکھایا جو اس کی نسلیں یاد رکھیں گے، اب بطور قوم ہمیں ملک کی ترقی میں اپنا اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔تقریب کے آخر میں وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد علی نے معاون خصوصی حذیفہ رحمان کو سوینیئر پیش کیا اور ڈاکو منٹری بھی دکھائی گئی۔

Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=601878

- Advertisement -
متعلقہ خبریں
- Advertisment -

مقبول خبریں