اسلام آباد۔4جون (اے پی پی):دنیا بھر میں جارحیت کے شکار معصوم بچوں کا عالمی دن ہفتہ کو منایا گیا جبکہ بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بھارتی فوج کے ظلم، خوف اور سفاکی کا نشانہ بننے والے لاکھوں بچے عدم توجہ کا شکار ہیں ، اور اقوام متحدہ سے اپنی آزادی اور محفوظ مستقبل کیلئے اپیل کرتے ہیں تاکہ انہیں بھارتی فوجیوں کی منظم دہشتگردی، خوف اور دہشت سے پناہ مل سکے۔
یہ عالمی دن منانے کا مقصد ان بچوں کے بارے میں شعور بیدار کرنا ہے جو جسمانی، ذہنی اور جذباتی استحصال کا شکار ہیں، اس دن اقوام متحدہ بچوں کے حقوق کے تحفظ کے عزم کا اعادہ کرتا ہے، بھارت کے زیر قبضہ جموں کشمیر میں معصوم بچے ہمیشہ سے بھارتی فوجیوں کی دہشتگردی کا شکار رہے ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق وادیِ کشمیر کے طول وعرض میں پھیلے ہوئے لاکھوں بھارتی فوجی اہلکار کشمیری بچوں اور بچیوں کے لئے خوف اور دہشت کا باعث ہیں، بھارتی دہشت گرد افواج کی جانب سے گھروں رہائشی بستیوں اور تعلیمی اداروں پر چھاپوں اور حملوں کے دوران بچے جس خوف اور دہشت کا سامنا کرتے ہیں اسے محسوس کرنے اور سمجھنے کی ضرورت ہے
۔ کشمیر میڈیاسروس کی رپورٹ کے مطابق بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بھارتی فوجیوں نے اپنی ریاستی دہشت گردی کی جاری کارروائیوں میں گزشتہ 33 برس کے دوران 910کشمیری بچوں کو شہید کیا ہے، جارحیت کے شکار بے گناہ بچوں کے عالمی دن کے موقع پر جاری کی گئی ایک رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں یکم جنوری1989 سے اب تک شہید ہونے والے 96 ہزار54 کشمیریوں میں 910 بچے بھی شامل ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس عرصے کے دوران فوجیوں کے ہاتھوں عام شہریوں کے قتل سے مقبوضہ علاقے میں ایک لاکھ سے زائد بچے یتیم ہوئے، بھارتی قابض فوج نے اس عرصہ کے دوران کشمیری بچوں پر دہشت گرد حملوں کو باقاعدہ جنگی ہتھیار کے طور پر استعمال کیا، بعض جگہوں پر بچوں کو انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کیا گیا، بھارتی فوجیوں کے جان لیوا حملوں میں جو معصوم بچے مارے جاچکے ہیں ان کی عمریں 15 سال سے کم تھیں۔
بھارت کے زیر قبضہ کشمیر میں 2007 میں چلی نو عمر بچوں کی تحریک انتفادہ جس میں وہ بھارتی افواج کی دہشتگردی کیخلاف صرف احتجاج ہی کررہے تھے لیکن اس پرامن احتجاج کے دوران جارح فوجیوں نے طفیل متو سمیت 119 نو نہال بچوں کو گولیوں، پیلٹ گنوں، مختلف قسم کے بارودی اور مہلک گیس شیلوں سے شہید کیا، سفاک بھارتی فوجیوں نے پیلٹ گنوں کے بدترین حملوں میں حبہ نثار اور انشاءمشتاق سمیت ہزاروں بچوں اور بچیوں کو ان کی بینائی سے محروم اور انہیں شدید زخمی کرکے عمر بھر کیلئے معذورکیا، بھارتی فوجیوں نے گزشتہ تین دہائیوں میں122000 سے زائد بچوں کو یتیم کیا جن کے والدین کو اجتماعی قتل عام، جعلی انکائونٹرز اور عقوبت خانوں میں بے رحمی سے شہید کیا ۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق سوال یہ ہے کہ آج جب دنیا متاثرہ بچوں کے مسائل کو اجاگر کرنے کیلئے عالمی سطح پر دن منا رہی ہے تو کشمیر کے لاکھوں بچے جو بھارتی فوج کے ظلم، خوف اور سفاکی کا شکار ہیں ان کی طرف توجہ کیوں نہیں دی جا رہی ہے، بھارت کے زیر قبضہ جموں کشمیر میں لاکھوں متاثرہ بچے اقوام متحدہ سے اپنی آزادی اور محفوظ مستقبل کیلئے اپیل کرتے ہیں تاکہ انہیں بھارتی فوجیوں کی منظم دہشتگردی، خوف اور دہشت سے پناہ مل سکے۔