جامعہ آزاد جموں و کشمیر میں حکومت آزاد کشمیر اور ہیلپنگ ہینڈز کے تعاون سے کانفرنس کا انعقاد

100
University of Azad Jammu and Kashmir
University of Azad Jammu and Kashmir

مظفر آباد۔4فروری (اے پی پی):جامعہ آزاد جموں و کشمیر میں ’’قومی کانفرنس برائے پائیدار ترقی، آزاد کشمیر میں پائیدار ترقی کے فروغ کے عزم کا اعادہ ‘‘کے عنوان سے حکومت آزاد کشمیر اور ہیلپنگ ہینڈز کے تعاون سے کانفرنس منعقد ہوئی۔ کانفرنس کی صدارت وائس چانسلر جامعہ کشمیر ڈاکٹر محمد کلیم عباسی نے کی، جبکہ تقریب میں سیکرٹری ٹیوٹا آزاد جموں و کشمیر ڈاکٹر مسعود بخاری، رجسٹرار پروفیسر ڈاکٹر غلام مرتضیٰ، ڈائریکٹر (او آر آئی سی ) ڈاکٹر عبدالرؤف جنجوعہ، علماء و مشائخ کونسل کے چیئرمین مولانا امتیاز صدیقی، چیف پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ ڈیپارٹمنٹ محمود انجم، ڈائریکٹر ہیلپنگ ہینڈ فار ریلیف اینڈ ڈویلپمنٹ ساجد علی چڈر، سیدہ عاصمہ اندرابی، پروفیسرز، ڈینز، مختلف شعبہ جات کے سربراہان (ایچ او ڈیز )، فیکلٹی ممبران، سول سوسائٹی کے نمائندگان اور بڑی تعداد میں طلبہ و طالبات نے شرکت کی۔وائس چانسلر جامعہ کشمیر، ڈاکٹر محمد کلیم عباسی نے خطے میں سماجی و اقتصادی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے تمام متعلقہ اداروں کو شامل کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ان کا کہنا تھا کہ پائیدار ترقی کے اہداف حاصل کرنے کے لیے ہمیں حکومت کی معاونت کی ضرورت تھی۔ جناب وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوار الحق نے جامعہ کے مسائل کی جانب توجہ دی اور اس مالی سال میں ہمیں 40 کروڑ کے فنڈز فراہم کیے۔انہوں نے کہا کہ جامعات دنیا بھر میں تعلیم، تحقیق اور کمیونٹی سروس کے لیے کام کر رہی ہیں۔ انہوں نے جامعہ کے تحقیقی اور تدریسی معیار پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ جامعہ کشمیر جدید ترین انفراسٹرکچر، معیاری لیبارٹریز اور اعلٰی تعلیم یافتہ فیکلٹی سے لیس ہے جو آزاد کشمیر میں پائیدار ترقی کے فروغ میں موثر کردار ادا کر سکتی ہے۔ انہوں نے یونیورسٹی کی ٹائمز ہائر ایجوکیشن رینکنگ میں نمایاں کامیابی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ جامعہ کشمیر نے آزاد کشمیر اور قومی سطح پر عمومی اور انجینئرنگ مضامین میں سر فہرست پوزیشنز حاصل کی ہیں جو کہ اس بات کا ثبوت ہے کہ یہ ادارہ پائیدار ترقی کے اہداف کے حصول کے لیے پرعزم ہے۔ ہمیں اپنے اساتذہ اور طلبہ کی صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے ریاست کی ترقی کے لیے کام کرنا ہے۔سیکرٹری ٹیوٹا آزاد جموں و کشمیر، ڈاکٹر مسعود بخاری نے کہا کہ پائیدار ترقی کے اہداف ایک دوسرے سے منسلک ہیں۔ اگر ہم غربت کا خاتمہ کرنا چاہتے ہیں تو ضروری ہے کہ ہم بھوک کو بھی مٹائیں اور روزگار کے مواقع پیدا کریں۔ ہمیں اپنی نوجوان نسل کو روایتی تعلیم کے ساتھ تکنیکی مہارت بھی دینی ہوگی تاکہ وہ ہنر مند بن سکیں اور بہتر روزگار حاصل کر سکیں۔انہوں نے کہا کہ ٹیوٹا کے زیر اہتمام ہم نے اسکولوں اور کالجز میں طلبہ کو تکنیکی مہارت فراہم کی ہے۔ مدارس میں بھی طلبہ کو ہنر مند بنانے کے لیے کام کر رہے ہیں تاکہ پائیدار ترقی کے اہداف کو حاصل کیا جا سکے، کیونکہ ریاست کی تعمیر و ترقی کے لیے ہنر مند افراد کی ضرورت ہے۔ خواتین کے لیے آئی ٹی کے شعبے میں بے شمار مواقع موجود ہیں، جنہیں بروئے کار لاتے ہوئے ہم سماجی و معاشی ترقی کو فروغ دے سکتے ہیں۔ہیلپنگ ہینڈ کے ڈائریکٹر ساجد علی چدڑ نے کہا کہ آزاد کشمیر میں غربت کے خاتمے، ماحولیاتی بہتری، صحت، تعلیم اور ایل او سی سے متاثرہ علاقوں کے حوالے سے ان کی تنظیم کام کر رہی ہے۔ ہم ضرورت مندوں کی مدد کے لیے کوشاں ہیں تاکہ ان کے معیارِ زندگی کو بہتر بنایا جا سکے۔ اگر ہم اجتماعی طور پر اپنے مسائل کو حل کرنے کی کوشش کریں تو ہی بہتری کی طرف بڑھ سکتے ہیں۔ایس ڈی جیز سپورٹ یونٹ وزیراعظم سیکرٹریٹ حکومت ازاد جموں و کشمیر کی کنسلٹنٹ برائے ڈونر کوارڈینیشن سیدہ عاصمہ اندرابی نے کانفرنس کے دوران آزاد کشمیر میں پائیدار ترقی کے اہداف کی پیشرفت کا تفصیلی جائزہ پیش کیا۔ انہوں نے ریاست میں اختیار کی گئی پالیسیوں، ایس ڈی جیز پر عمل درامد کی موجودہ صورتحال اور وزیراعظم کے پائیدار ترقی کے وژن پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ یہ کانفرنس موثر پالیسی سازی کے لیے ایک سنگ میل ثابت ہوگی اور خطے میں پائیدار ترقی کے لیے ایک ٹھوس حکمت عملی مرتب کرنے میں مددگار ثابت ہوگی۔ڈائریکٹر ORIC ڈاکٹر رؤف جنجوعہ نے کہا کہ آج کی کانفرنس کا مقصد سرکاری اداروں، اکیڈمیا اور سول سوسائٹی کو ایک پلیٹ فارم پر اکٹھا کرکے پائیدار ترقی کے اہداف کے حصول کی طرف پہلا قدم اٹھانا ہے۔ ہائر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ میں درپیش چیلنجز کو حل کرکے اور تحقیق کے لیے درکار وسائل فراہم کرکے ہم ترقی کے اہداف حاصل کر سکتے ہیں۔اختتامی سیشن میں سینیئر پالیسی سازوں، حکومتی نمائندوں، غیر سرکاری تنظیموں، سٹیک ہولڈرز اور محققین نے ایس ڈی جیز پر مرکوز پالیسیوں کے نفاذ کے لیے تعاون جاری رکھنے کا عزم کیا۔